• Tue, 22 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بیلاسس بریج بند، اسٹیشن جانے کیلئے مسافروں کو دشواریاں

Updated: October 21, 2024, 11:21 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai

طویل مسافتی ٹرینوں کے گیٹ کے سامنے کھدائی سے لوکل کے پلیٹ فارم جانے میں مسافروں کو زیادہ چلنا پڑ رہا ہے۔ تاڑدیو جانے کیلئے لوہے کا عارضی فٹ اوور بریج تعمیر کیا گیا

Bellasus Bridge has been completely closed. Now even a pedestrian cannot use this bridge.
بیلاسس بریج کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ اب کوئی پیدل بھی اس بریج کو استعمال نہیں کرسکتا۔(تصویر:انقلاب)

 ممبئی سینٹرل پر واقع بیلاسس بریج کی از سر نو تعمیر کیلئے اسے گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا تھا لیکن پیر، ۲۱؍ اکتوبر سے اسے مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے اور اب ممبئی سینٹرل ریلوے اسٹیشن جانے کیلئے اس کے فٹ پاتھ کو بھی استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ بریج بند ہونے سے مسافروں کو طویل مسافتی ٹرینوںکے گیٹ کا استعمال کرنا پڑ رہا ہے جس کے سامنے کھدائی جاری ہونے سے لوگوں کو دشواریاں ہورہی ہیں لوکل ٹرین کے پلیٹ فارم پر جانے کیلئے زیادہ چلنا پڑ رہا ہے۔
 یاد رہے کہ اس بریج کو اس سال مئی میں سب سے پہلے بڑی گاڑیوں کیلئے بند کیا گیا تھا، اس کے بعد تمام گاڑیوں کی آمدورفت بند کردی گئی تھی۔ بریج بند ہونے کے بعد اب تک ۶؍ مہینوں کے وقفہ میں بریج کو پوکلین وغیرہ کے استعمال سے منہدم کرنے کی کارروائی جاری ہے تاہم یہ بریج ویسٹرن ریلوے کے ٹریک کے اوپر سے گزرتا ہے اس لئے انہدامی کارروائی ٹریک کے اطراف کے حصوں پر جاری ہے۔ ٹریک کے اوپر کے حصہ کو توڑنے اور تعمیر کرنے کا کام ویسٹرن ریلوے کی اجازت سے جمبو بلاک کے دوران ہی کیا جاسکے گا۔
تاڑدیو جانے کیلئے عارضی بریج
 بیلاسس بریج کو بند کرنے سے قبل تیز رفتاری سے لوہے کا ایک نیا ’فٹ اوور بریج‘ ریلوے ٹریک کے اوپر سے تاڑدیو جانے والے مسافروں کیلئے تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ بریج بند کئے گئے بیلاسس بریج کے قریب اسٹیشن کے احاطے میں ہی واقع ہے جو ٹکٹ گھر کے قریب ہی واقع ہے۔ اس بریج کے ذریعہ تاڑدیو سے آنے والے مسافروں کو ٹکٹ گھر پہنچنے میں دشواری پیش نہیں آئے گی۔
طویل مسافتی ٹرینوں والا گیٹ
 ممبئی سینٹرل ریلوے اسٹیشن پہنچنے کیلئے بیلاسس بریج بہت آسان راستہ تھا لیکن اسے بند کئے جانے کی وجہ سے لوگوں کو ’ریزرو بینک آف انڈیا‘ کی عمارت کے سامنے طویل مسافتی ٹرینوں کے گیٹ سے داخل ہوکر لوکل ٹرینوں کے پلیٹ فارم پر پہنچنا پڑ رہا ہے۔اس گیٹ کے آگے کھدائی جاری ہونے کی وجہ سے لوہے کے فریم لگا کر یہ راستہ بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو گھوم کر اسٹیشن جانا پڑ رہا ہے۔ زیادہ چلنے سے بچنے کیلئے بہت سے افراد لوہے کے فریم کو عبور کرکے بھی جاتے نظر آتے ہیں۔
 اس کے علاوہ دیگر ۲؍ مزید فٹ اوور بریج ہیں جن سے لوکل ٹرینوں کے پلیٹ فارم پر پہنچا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک فٹ اوور بریج پر مراٹھا مندر سنیما ہال کے سامنے سڑک کے ذریعہ پہنچا جاسکتا ہے جبکہ دوسرا بریج طویل مسافتی ٹرینوں کے گیٹ اور مراٹھا مندر کے سامنے والے بریج کے درمیان میں واقع ہے۔
نئے بریج کا خاکہ
 اطلاع کے مطابق نیا بریج ۶؍ لین کا ہوگا اور اس کی اونچائی ساڑھے ۶؍میٹر ہوگی۔ اس بریج کی موجودہ اونچائی ۵؍میٹر ہے۔ ریلوے نے اس کی تعمیر کیلئے ۳۴؍ کروڑ روپے مختص کئے ہیں جن میں سے انجنیئرنگ اور دیگر کاموں پر تقریباً ۲۴؍ کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔باقی رقم دیگر کاموں پر خرچ ہوگی۔ بریج کا دیگر حصہ بی ایم سی کی ذمہ داری ہے اور اس حصہ کو جوڑ کر بریج کی از سر نو تعمیر پر مجموعی طور پر ۹۰؍ سے ۱۰۰؍ کروڑ روپے تک کا خرچ آنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ بی ایم سی نے کام شروع ہونے  کے بعد اس بریج کی تعمیر ۱۸؍ ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف طے کیا تھا۔
انہدامی کارروائی کیوں؟
 اندھیری میں ۲۰۱۸ء میں گوکھلے بریج کا کچھ حصہ حادثاتی طور پر منہدم ہونے کے بعدآئی آئی ٹی اور ریلوے انتظامیہ نے مل کر ریلوے کی ملکیت پر بنے ’برٹش‘ کے دور کے بریجوں کا جائزہ لیا تھا جس میں ایک زیر زمین راستہ اور ۱۰؍ بریج کمزور پائے گئے تھے جن کی از سر نو تعمیر کیا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ان ۱۰؍ بریجوں میں بیلاسس بریج بھی شامل ہے۔
 یہ بریج ۱۸۹۳ء میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اس بریج کا نام میجر جنرل جان بیلاسس سے موسوم کیا گیا تھا جنہوں نے قحط سالی سے نمٹنے کے لئے ۱۷۹۳ء میں اسی جگہ ایک سڑک کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا تھا جس پر سے بعد میں ریلوے کی پٹریاں گزاری گئیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK