۱۱۲؍ کروڑ روپے کے خسارہ کے سبب ٹھیکیدار نے مقررہ مدت سے قبل ہی اپنی بسیں بند کردیں۔ بیسٹ کی ۵۰؍ فیصد بسیں چلانے کی بات بھی نہیں مانی۔ مسافروں کوبس کیلئے طویل انتظار کرنا پڑرہا ہے
EPAPER
Updated: October 24, 2024, 11:28 PM IST | Mumbai
۱۱۲؍ کروڑ روپے کے خسارہ کے سبب ٹھیکیدار نے مقررہ مدت سے قبل ہی اپنی بسیں بند کردیں۔ بیسٹ کی ۵۰؍ فیصد بسیں چلانے کی بات بھی نہیں مانی۔ مسافروں کوبس کیلئے طویل انتظار کرنا پڑرہا ہے
مالی خسارہ کے سبب ایک کنٹریکٹر نے اپنی ۲۸۰؍ چھوٹی بسوں کی خدمات بند کردی ہیں جس کے سبب مختلف مقامات پر مسافروں کو بسوں کیلئے طویل انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ تقریباً۱۰؍ دن سے بیسٹ انتظامیہ اس کنٹریکٹر سے گفت وشنید کے ذریعہ مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کررہا تھا لیکن اس کے نہ ماننے کے سبب اس کا کنٹریکٹ ختم کرنے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ٹریفک کے قانون کے مطابق گاڑیاں زیادہ پرانی ہونے پر ایک مدت کے بعد ان گاڑیوں کو استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ اسی وجہ سے جو بسیں بہت زیادہ پرانی ہوگئی ہیں، انہیں ہٹالیا جاتا ہے۔ تاہم ان کی جگہ نئی بسیں نہ خریدنے کی وجہ سے بیسٹ کے بیڑے میں پہلے ہی بسوں کی تعداد انتہائی کم ہوگئی ہے جس کی وجہ سے مسافروں کو بسوں کیلئے زیادہ وقت انتظار کرنا پڑرہا ہے۔ اس پر یہ ۲۸۰؍منی بسیں کم ہونے سے بیسٹ کے بیڑے سے تقریباً ۹؍ فیصد بسیں کم ہوگئی ہیں اور مسافروں کو دو بسوں کے درمیان ۳۰؍ منٹ سے زیادہ وقفے تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
بیسٹ کے ایک افسر کے مطابق جس ٹھیکیدار نے ۲۸۰؍ چھوٹی بسوں کی خدمات بند کی ہیں، اس نے ۱۱۲؍ کروڑ روپے خسارہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے اپنی خدمات بند کی ہیں۔ اس افسر نے مزید بتایا کہ بیسٹ نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اس کنٹریکٹر کے ساتھ چند میٹنگیں کرکے اسے بس خدمات جاری رکھنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن بدھ کی میٹنگ کے بعد ان کی آخری کوشش بھی ناکام ہوگئی۔ بدھ کی میٹنگ میں اس کنٹریکٹر نے اپنی ۵۰؍ فیصد بسوں کی خدمات جاری رکھنے سے بھی انکار کردیا ہے جس کے بعد بیسٹ نے اس کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
بیسٹ کی اپنی بسیں کم ہونے پر اس نے نئی بسیں خریدنے کے بجائے ’ویٹ لیز‘ پر بس خدمات حاصل کی ہیں۔
ویٹ لیز یہ ہوتا ہے کہ کوئی کمپنی یا فرد اپنی بسیں ڈرائیور اور کنڈکٹر سمیت بیسٹ کی خدمات کیلئے دیتا ہے اور اس کے عوض بیسٹ اس کو ہر بس کے عوض ماہانہ متعینہ رقم ادا کرتی ہے۔ تاہم بیسٹ ’ویٹ لیز‘ پر ماہانہ کرایہ انتہائی کم ادا کر رہی ہے جس کی وجہ سے نجی کنٹریکٹروں کو اپنی بسیں، ڈرائیور اور کنڈکٹر کےساتھ بیسٹ کو دینے میں یا تو نقصان ہورہا ہے یا انتہائی کم منافع ہورہا ہے اسی لئے ٹھیکیدار اپنی خدمات بند کردیتے ہیں۔
ویٹ لیز پر بس خدمات لیتے وقت بیسٹ جو معاہدہ کرتا ہے، اس میں ٹھیکیداروں کو یہ آزادی ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنی خدمات بند کرسکتے ہیں۔ ماضی میں بھی چند مرتبہ ایسا ہوا ہے جب ویٹ لیز کے ٹھیکیداروں نے مالی نقصان ہونے کی وجہ سے اچانک اپنی خدمات بند کردی تھیں اور معاہدہ میں کوئی پابندی نہ ہونے کی وجہ سے بیسٹ اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کرسکا۔
یاد رہے کہ بیسٹ کے مزدوروں کی یونینوں کا دعویٰ ہے کہ مدت ِکار ختم ہونے پر بیسٹ کی بسیں بند کئے جانے کا جو سلسلہ جاری ہے، اس کی وجہ سے نومبر ۲۰۲۵ء تک اگر بیسٹ نے نئی بسیں نہیں خریدیں تو اس کے پاس محض ڈھائی سو بسیں بچیں گی۔ ان حالات کے پیش نظر ان یونینوں نے ’بیسٹ بچائو آندولن‘ بھی شروع کیا ہے جس کے ذریعہ شہریوں کو ساتھ لے کر بیسٹ پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ ’ویٹ لیز‘ پر خدمات حاصل کرنے کے بجائے خود بسیں خریدے اور اپنے اسٹاف کے ذریعہ خدمات مہیا کرے۔