Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

بھنڈارہ: اورنگ زیب کے متعلق ’انسٹاگرام اسٹیٹس‘ رکھنے پر کشیدگی

Updated: March 20, 2025, 10:00 AM IST | Ali Imran | Bhandara

وی ایچ پی اور بجرنگ دل کے کارکنوں نے احتجاج کیا، ملزم نوجوان کے خلاف کیس درج۔

VHP officials and workers can be seen outside the police station. Photo: INN.
پولیس اسٹیشن کے باہر وی ایچ پی کے عہدیدار اور کارکن دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این۔

انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اورنگ زیب کا اسٹیٹس پوسٹ کرنے سے شہر میں منگل کی رات سے کشیدگی کا ماحول ہے۔ یہاں  کے ایک نوجوان پر اورنگ زیب کا اسٹیٹس رکھنے کے علاوہ توہین آمیز پوسٹس کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔ اسٹیٹس وائرل ہونے کے بعد وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے سینکڑوں کارکن اور عہدیدار پولیس اسٹیشن پہنچ گئے اور نوجوان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ آخر کار رات دیر گئے اس نوجوان کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔ تاہم بدھ کو بھی بھنڈارہ شہر میں کشیدگی کا ماحول بنا رہا۔ 
موصولہ تفصیلات کے مطابق وشو ہندو پریشد کے ضلعی عہدیدار پرکاش اوم شنکر پانڈے کی شکایت پر بھنڈارہ پولیس نے بدھ کی دیر رات ایک نوجوان کے خلاف کیس درج کیا ہے۔ پانڈے نے شکایت میں کہا ہے کہ ملزم شعیب شیخ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اورنگ زیب کی ۲؍اسٹوریز اپ لوڈ کیں جو ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی اور اشتعال انگیز ہیں۔ پہلی ’اسٹوری‘ میں، چھترپتی شیواجی مہاراج کی تصویر کے ساتھ ’’بادشاہ تو بہت سارے تھے..!" کا کیپشن لکھا گیا۔ اس کے بعد، اورنگ زیب کی تصویر پوسٹ کی گئی جس میں لکھا گیا کہ ’’لیکن باپ ایک ہی تھا..! نہ سز ا نہ معافی، تمہارا سسٹم پھاڑنے کے لئے صرف حضرت اورنگزیب عالمگیر کا نام ہی کافی ہے‘‘ اس اسٹوری میں  ’’باپ ہی باپ رہے گا‘‘ کا گانا بھی جوڑا گیا۔ شکایت میں پانڈے نے ملزم شعیب شیخ کے خلاف چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین اور اورنگ زیب کی بالادستی ظاہر کرکے ہمارے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس دوران وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے تقریباً دو سو کارکن پولیس اسٹیشن میں ڈیرا ڈالے رہے اور مطالبہ کیا کہ ملزم کے خلاف کیس درج کیا جائے اور اس کی گرفتاری کی جائے۔ جس کی وجہ سے کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ آخر کار رات دیر گئے اس نوجوان کے خلاف کیس درج کرکے شعیب شیخ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK