عام ٹرین خدمات کم ہونے سے مسافرسخت ناراض۔ مظاہرین کے ساتھ میٹنگ میں ویسٹرن ریلوے افسر نےبتایا کہ مسافروں کے مطالبے پر ہی ۱۳؍ نئی اے سی لوکل سروسیز شروع کی گئی ہیں۔
EPAPER
Updated: December 03, 2024, 3:37 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
عام ٹرین خدمات کم ہونے سے مسافرسخت ناراض۔ مظاہرین کے ساتھ میٹنگ میں ویسٹرن ریلوے افسر نےبتایا کہ مسافروں کے مطالبے پر ہی ۱۳؍ نئی اے سی لوکل سروسیز شروع کی گئی ہیں۔
ویسٹرن ریلوے نے ۱۳؍ نئی اے سی لوکل ٹرین خدمات شروع کی ہیں جن کی وجہ سے مسافروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پیر کو بھی دفتری اوقات میں صبح ۸؍ بج کر ۲۴؍ منٹ کی نان اے سی ٹرین کی جگہ اے سی ٹرین چلائی گئی جس سے ناراض ہوکر پیر کی صبح مسافروں اور شیوسینا (ادھوٹھاکرے)کے کارکنوں نے بھائندر ریلوے اسٹیشن پرزبردست احتجاج کیا۔
شروع کی گئی ۱۳؍اے سی لوکل ٹرین خدمات سے عام لوکل ٹرین خدمات کی تعداد میں کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے کیونکہ یہ ٹرینیں نان اے سی ٹرینوں کے متبادل کے طور پر چلائی جارہی ہیں اور ان سے عام ٹرینوں کی تعداد کم ہوئی ہے۔ ان ۱۳؍ میں سے ۷؍ ٹرینیں یا تو بھائندر ریلوے اسٹیشن سے شروع ہوتی ہیں یا یہاں ختم ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اس اسٹیشن پردفتری اوقات میں بغیر اے سی والی ٹرینیں کم ہوگئی ہیں جس سے مسافروں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اگرچہ نئی اے سی ٹرینوں کی خدمات ۲۷؍ نومبر ۲۰۲۴ء ہی سے شروع کردی گئی ہیں لیکن پیر کو مسافروں نے اس کے خلاف احتجاج کیا۔ پیر کو صبح جب بھائندر سے چرچ گیٹ جانے والی ۸؍ بج کر ۲۴؍ منٹ کی عام لوکل ٹرین کی جگہ اے سی ٹرین پہنچی تو مسافر احتجاج کرنے لگے۔ یہ ٹرین مسافروں میں کافی مقبول ہے کیونکہ یہ ٹرین مسافروں کو صبح ۱۰؍ بجے چرچ گیٹ اسٹیشن پہنچا دیتی ہے اور لوگ بروقت اپنے دفتروں کو پہنچ جاتے ہیں۔
ناراض مسافروں نے اس عام لوکل ٹرین کی جگہ اے سی ٹرین چلانے کے فیصلے کے خلاف دستخطی مہم چلائی اور شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) کے کارکنوں کے ہمراہ احتجاج کرنے لگے جس کی وجہ سے اس ریلوے اسٹیشن پر گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) اور ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کی بھاری جمعیت تعینات کردی گئی۔
احتجاج کی وجہ سے بھائندر اسٹیشن پر واقع ’اسٹیشن ماسٹر‘ کے آفس میں شیوسینا(ادھو) کے نمائندوں، مسافروں اور ویسٹرن ریلوے کے اعلیٰ افسران کے درمیان میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں بتایا گیا کہ مسافروں کے مطالبہ ہی پر اے سی لوکل شروع کی گئی ہے البتہ یہ یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ ان کی بات اعلیٰ حکام تک پہنچائی جائے گی۔
اس سلسلے میں ویسٹرن ریلوے کے ایک سینئر افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ پیر کو ہونے والا احتجاج سیاسی پشت پناہی کا نتیجہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کی طرف سے ہی اے سی لوکل ٹرینوں کا بہت زیادہ مطالبہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ویرار سے جو اے سی لوکل ٹرین ۸؍ بج کر ۲۱؍ منٹ پر بھائندر پہنچ رہی تھی، وہ پہلے ہی پوری طرح بھری ہوئی ہوتی تھی جس کی وجہ سے یہاں آر پی ایف کے جوانوں کو تعینات کرنا پڑتا تھا تاکہ وہ اس بات کا خیال رکھیں کہ ٹرین کے تمام دروازے بند ہوں۔ ان سب کی وجہ سے ٹرین اکثر یہاں دیر تک کھڑی رہ جاتی جس کے سبب دیگر ٹرینوں کے اوقات بھی متاثر ہورہے تھے۔مذ کورہ افسر کے مطابق مسافروں کے مطالبے کی وجہ سے ہی بھائندر سے اے سی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ فیصلہ غلط بھی نہیں ہے کیونکہ جو نئی اے سی ٹرین خدمات لائی گئی ہیں، وہ مسافروں سے بھری ہوتی ہیں۔