یہاں کے میونسپل کمشنر انمول ساگر نے شہر میں صاف صفائی کی صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے ۱۰۰؍ روزہ خصوصی صفائی مہم کاآغاز کیا ہے جس کے تحت صفائی کے اوقات مقرر کئے گئے ہیں اور بازاروں اور اہم عوامی مقامات کو ترجیحی بنیادوں پر صاف رکھنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
نئےمیونسپل کمشنر انمول ساگر۔ تصویر: آئی این این
یہاں کے میونسپل کمشنر انمول ساگر نے شہر میں صاف صفائی کی صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے ۱۰۰؍ روزہ خصوصی صفائی مہم کاآغاز کیا ہے جس کے تحت صفائی کے اوقات مقرر کئے گئے ہیں اور بازاروں اور اہم عوامی مقامات کو ترجیحی بنیادوں پر صاف رکھنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
میونسپل کمشنر نے صحت و صفائی کے محکمے کے افسران کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ بازاروں اور زیادہ کوڑا کرکٹ والے علاقوں میں صفائی کا عمل دن میں دو مرتبہ اور رات کے وقت بھی جاری رکھا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف شہر کو صاف ستھرا بنانا ہے بلکہ صحت سے متعلق مسائل کو بھی کم کرنا ہے۔ میٹنگ میں یہ بھی طے کیا گیا کہ شہر کے تمام چھوٹے اور بڑے نالوں کی روزانہ صفائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ گندگی اور پانی کی نکاسی کے مسائل سے بچا جا سکے۔ اس کے علاوہ، جھگی بستیوں اور عوامی مقامات پر بڑے کوڑے دان نصب کئے جائیں گے تاکہ کوڑا کرکٹ سڑکوں پر نہ پھیلے اور شہر مزید صاف نظر آئے۔ میونسپل کمشنر انمول ساگر نے تمام صفائی عملے کو ہدایت دی کہ وہ اپنے کام کے دوران مکمل حفاظتی آلات اور یونیفارم کا استعمال کریں۔ مزید برآں صفائی کی تمام سرگرمیوں کو جیو ٹیگ شدہ تصاویر کے ذریعے ریکارڈ کیا جائے گا اور ہر ہفتے ایک تفصیلی رپورٹ کمشنر کو پیش کی جائے گی۔
۱۰۰؍روزہ خصوصی صفائی مہم کے تحت ہر وارڈ میں مکمل صفائی، نالیوں کی باقاعدہ صفائی اور عوامی و کمیونٹی ٹوائلٹ کی صفائی کو یقینی بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ شہریوں میں صفائی سے متعلق آگاہی مہم بھی چلائی جائے گی تاکہ عوام کو صاف ستھرا ماحول فراہم کیا جا سکے۔ میونسپل کمشنر نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ صفائی عملے کے ساتھ مکمل تعاون کریں، کوڑا کرکٹ مخصوص مقامات پر ڈالیں اور اپنے گھروں کے آس پاس صفائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ بھیونڈی کو ایک صاف اور خوبصورت شہر بنایا جا سکے۔ اس میٹنگ میں ایڈیشنل کمشنر دوی داس پوار، ڈپٹی کمشنر (صحت) شیلش دوندے، اسسٹنٹ کمشنر (صحت) نتن پاٹل، ہیلتھ آفیسر ہریش بھنڈاری، آفس سپرنٹنڈنٹ جے ایم سوناونے، وارڈ ہیلتھ انسپکٹرس اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔