Inquilab Logo

بھیونڈی:بندھوا مزدوری کرانے والے ۲؍افراد کیخلاف معاملہ درج

Updated: September 22, 2022, 10:04 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

بھیڑیں چرانے کیلئےمعمولی رقم کے عوض بچوں کو لے گئے اور ڈیڑھ سال سے کوئی اجرت نہیں دی

Bonded laborers are used to herd sheep
بندھوا مزدوروں کو بھیڑیںچرانے کیلئے استعمال کیا جاتاہے

: اگت پوری تعلقہ میں بھیڑوںکی نگرانی کرنے والی ایک لڑکی کی مشتبہ موت کے بعد بندھوامزدوری کےمتعدد معاملےروشنی میں آئےہیں۔بھیونڈی تعلقہ میں بھی اس طرح کے ۲؍ معاملات سامنے آئے ہیں جن میں ملزمین نےچھوٹےبچوں کو بھیڑ کی رکھوالی کرنے کیلئے ان کے والدین کوایک مرتبہ معمولی رقم دیکر چرواہے کا کام کراتے تھے۔ دونوں نے الزام لگایا ہے کہ بھیڑوںکے کسان نے ڈیڑھ سال تک ان کی اجرت نہ دے کر ان کا جسمانی اور مالی استحصال کیا ہے۔پڑگھا پولیس نے ۲؍ لڑکوں کو بندھوا مزدوری سے آزادکرانےکے بعد بھیڑ بکریاں پالنے والے ۲؍ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
 پولیس کےمطابق پڑگھا کے قریب وڈوالی میں کھوتا پاڑہ کے دلیپ پوار سے احمد نگر کے تاجو بھیوا گوئکر نے کہا کہ انہیں بھیڑوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک مزدور کی ضرورت ہے۔اس لئے وہ  اپنے بیٹے راہل کو ان کے ساتھ بھیج دے۔وہ راہل کی شادی کا سارا خرچہ برداشت کرےگا۔بھیوا گوئکرنے اسے صرف ۱۵۰۰؍ روپے دیے اور راہل کو بھیڑوں کی نگرانی کے لیے لے کر چلا گیا۔گزشتہ ڈیڑھ سال سے وہ مسلسل اس سے کام لے رہا تھا لیکن اس کی اجرت نہیں دے رہاتھا۔ 
 اسی طرح دوسرے واقعہ میں پڑگھا کے قریب واقع ساگ پاڑہ کے رامو واگھے سے احمد نگر کے دھولپوری کے بھیڑ پالنے والے سمبھاجی کھتال نے بتایا کہ اس کی بیوی کی طبیعت بدستور خراب رہتی ہے جس کی وجہ سے وہ بھیڑوں کی دیکھ بھال نہیں کر پاتی ہے۔ اسےبھیڑوں کی دیکھ بھال کے لیے ایک مزدور کی ضرورت ہے۔سمبھاجی کھتال نے رامو واگے کو محض۵۰۰؍ روپے دیے اور ان کے بیٹے ارون کو بھیڑیں چرانے لے گیا۔  ارون گزشتہ ڈیڑھ سال سے سمبھاجی کھتال کی بھیڑیں چرانے کا کام کر رہا تھا۔ لیکن اگت پوری کے واقعے کے بعد سنبھاجی کھتال نے ارون کو اس کے گھرپہنچادیا۔اس کی اطلاع ملتے ہی شرم جیوی تنظیم کے کارکنان، جیا پاردھی، آشا بھوئیر، ماروتی بھنگرے اور سنتوش بھیرے بندھوا مزدوری کرنے والے ارون واگھے ،راہل پواراور اس کے والد کے ساتھ پڑگھاپولیس اسٹیشن  پہنچے اوربھیڑ پالنے والے کے خلاف بندھوا مزدوری کی شکایت  درج کرائی جس کے بعد سینئر پولس انسپکٹر دنیش کٹکے نے بھیوا گوئکر اور سمبھاجی کھتال کے خلاف بندھوا مزدور ایکٹ ۱۹۷۶ءکی دفعہ ۱۶، ۱۷،۱۸؍ چائلڈ لیبر پریونشن ایکٹ ۱۹۸۶ءکی دفعہ ۳؍،۱۴؍اور ایٹروسٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK