لوک سبھا انتخابات کیلئے آخری وقت میں ایم آئی ایم نے پرچہ داخل کرکے سیاسی ماحول میں ہلچل پیدا کردی۔ اعظمی کے بھائی بھی قسمت آزمائیں گے۔
EPAPER
Updated: May 06, 2024, 12:11 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
لوک سبھا انتخابات کیلئے آخری وقت میں ایم آئی ایم نے پرچہ داخل کرکے سیاسی ماحول میں ہلچل پیدا کردی۔ اعظمی کے بھائی بھی قسمت آزمائیں گے۔
یہاں جمعہ کو پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن تک بھیونڈی لوک سبھا حلقہ سے ۴۱؍اُمیدواروں نے ۴۸؍ عریضہ انتخاب داخل کیا تھا۔ جن میں مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) اور سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابوعاصم اعظمی کے چچیرے بھائی بھی شامل ہیں۔ واضح رہےکہ بھیونڈی پارلیمانی حلقہ سے کل۴۱؍ امیدواروں نے۴۸؍ کاغذات نامزدگی داخل کئے تھے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ کے دوران ۵؍ اُمیداروں کے عریضے میں خامیاں پائی گئیں جس کے سبب ان کے پرچے کو رد کردیا گیا۔ اب انڈیا اتحاد کے سریش مہاترے اوربی جے پی کے کپل پاٹل کے ساتھ ۳۶؍امیدوار انتخابی میدان میں موجود ہیں۔
آخری وقت میں ایم آئی ایم نے پرچہ داخل کیا
نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن بھیونڈی پارلیمانی حلقہ سے ایم آئی ایم کی جانب سے محمد اکرم خان نے پرچہ داخل کرکے سیاسی ماحول میں ہلچل پیدا کردی حالانکہ اس تعلق سے پہلے کوئی اعلان نہیں کیا گیا تھا۔ انتخابی عریضہ داخل کرکے ایم آئی ایم کے مقامی کارگزار صدر شاداب عثمانی نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی پارٹی کی جیت کو یقینی بتایا ہے۔ ایم آئی ایم کی جانب سے پرچہ نامزدگی داخل ہونے کی خبر عام ہوتے ہی کچھ شہریوں نے جہاں اس کا استقبال کیا وہیں بیشتر شہریوں نے سوشل میڈیا پر تلخ ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی پرسنگین نوعیت کے الزامات عائد کئے ہیں۔
یاد رہے کہ محمد اکرم خان اس سے قبل ۲۰۱۴ء کے اسمبلی انتخاب میں مشرقی حلقہ سے ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر قسمت آزمائی کرچکے ہیں۔ اس وقت انہیں ۱۴؍ہزار ۵۷۷؍ووٹ ملے تھے۔ بیشتر شہریوں کے مطابق اس اہم اور فیصلہ کن پارلیمانی انتخاب میں ایم آئی ایم کے میدان اُترنے سے اس کی امیج بری طرح متاثر ہوگی جبکہ پارٹی کارکنان اسے درست فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔
ابوعاصم اعظمی کاچچیرابھائی بھی انتخابی میدان میں
سماج وادی پارٹی انڈیا اتحاد کا حصہ ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کے چچیرے بھائی دانش اعجاز شیخ نے سماج وادی پارٹی سے علیحدہ ہوکر بہوجن مہا پارٹی نامی گمنام پارٹی سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ دانش اعجاز شیخ سماج وادی بلڈر سیل کے ساتھ ہی سماج وادی پارٹی میں کئی اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ رکن اسمبلی رئیس شیخ اور سماج وادی پارٹی (دیہات) کے صدر عرفات شیخ کی ٹیم میں شامل ہوکربھی کام کرچکے ہیں۔ ان کے ان لیڈروں کے ساتھ قریبی مراسم بھی رہ چکے ہیں۔ مقامی رکن اسمبلی رئیس شیخ نے دانش اعجاز شیخ کے سماج وادی پارٹی چھوڑنے اور بہوجن مہا پارٹی سے لوک سبھا انتخابات کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بارے میں لاعلمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے انڈیا اتحاد کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھیونڈی کی سماج وادی پارٹی بھی انڈیا اتحادکا حصہ ہے۔ سماج وادی پارٹی کے کارکن مہاوکاس اگھاڑی کے این سی پی امیدوار سریش مہاترے عرف بالیاماما کے لئے پوری طاقت کے ساتھ کام کررہے ہیں۔