• Fri, 01 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھیونڈی: گڑھوں اور ٹریفک جام سے شہریوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا

Updated: July 17, 2024, 8:40 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

اہم سڑکوں پر منٹوں کے سفرکو گھنٹوںلگ رہے ہیں ۔ مقامی افراد نے میونسپل کمشنر سے مسئلہ فوری طورپرحل کرنے کا مطالبہ کیا

Due to potholes and traffic jams, motorists are looking worried.
گڑھوں اور ٹریفک جام کے سبب گاڑی والے پریشان نظر آرہے ہیں۔

یہاں کی خستہ حال سڑکوں اور ٹریفک جام کے سبب شہروں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔حالت یہ ہے کہ چند منٹوں کے سفرکو کئی کئی گھنٹےلگ جاتے ہیں ۔ اسی لئے شہریوں نے عوامی نمائندوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کو ترجیحی طور پر حل کریں۔  
 شہر کی اہم سڑکیں پرانا آگرہ روڈ، دھامنکر ناکہ،زکات ناکہ (آنند دیگھے چوک)کلیان ناکہ، اوسوال ناکہ،انجورپھاٹا،آس بی بی ،ایس ٹی اسٹینڈ، باغ فردوس مسجد،ونجار پٹی ناکہ،ندی ناکہ،بازار پیٹھ،منڈئی،کواٹر گیٹ،تین بتی،شانتی نگرروڈ،غیبی نگر روڈ،کے جی این چوک،نائیگاؤں اورتھانہ روڈپر ان دنوں ٹریفک کاسنگین مسئلہ شہریوں کی پریشانی کا باعث ہے۔صبح و شام سرکاری و نیم سرکاری دفاترکے کھلنے اور بند ہونے نیز دوپہر کو کالج اور اسکولوں کی چھٹی کے وقت شہر کی سبھی اہم سڑکوں پرٹریفک کااژدہا رہتا ہے  جس سے لوگوں کا وقت اور توانائی دونوں ضائع ہورہی ہے۔ ٹریفک جام کے سبب نوکری پیشہ افراد ،اسکول کالج کے طلبہ اور تاجروں کوشدید دشواری ہورہی ہے۔ بچے اسکول جانے کیلئے گھر سے نکلتے ہیںلیکن ٹریفک کی وجہ سے وقت پر اسکول نہیں پہنچ پاتے ہیں۔ہولی میری اور اوم پرکاش اگروال اسکول میں پڑھنے والےطلبہ تقریباً روزانہ تاخیر سے اسکول پہنچ رہے ہیںجس کے سبب ان کی تعلیم کا نقصان ہورہا ہے۔یہی حال واپسی کے وقت پر بھی رہتا ہے۔چھوٹے چھوٹے   بچے بھوکے پیاسے ۲؍سے۳؍گھنٹے تاخیرسے گھر پہنچتے ہیں جس سے ان کی صحت بھی متاثر ہورہی ہے۔ مریض وقت پر اسپتال نہیں پہنچ پاتے تو ٹرین کے ذریعہ آبائی وطن اور دیگرشہروں تک سفر کرنے والوں کی ٹرینیں چھوٹ رہی ہیں۔
 کانگریسی لیڈر اورسماجی کارکن انس انصاری  نے اس بارے میں بتایاکہ موسلا دھاربارش کے سبب شہر کی تقریباً سبھی سڑکیں ٹوٹ کرگڑھوں میں تبدیل ہوگئی ہیںجس سے چھوٹی بڑی گاڑٰیاں رینگ رینگ کر چلتی ہیں۔انہوں میونسپل کمشنر سے اس سلسلے میں فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔عامر شیخ نامی نوجوان نے بتایا کہ  پیر کو اسے ونجار پٹی ناکہ سے دھامنکر ناکہ پہنچنے میں ۲؍گھنٹے لگ گئے۔  فرہاد انصاری نامی  طالب علم نے بتایا کہ کلیان روڈ سے اپنے کمپیوٹر کلاس منڈئی پہنچنے میں اسے ایک گھنٹے سے زائد کا قت لگ گیا۔ سماجی کارکن عارف انصاری کے مطابق اس ٹریفک جام نے شہریوں کے آمد ورفت کو انتہائی دشوار بنادیا ہےجس کے سبب اسکولی طلبہ کو شدید دشواری پیش آرہی ہے۔انہوں نے میونسپل حکام اور محکمہ ٹریفک دونوں سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو ایمانداری سے اد اکرکے شہریوں کو راحت فراہم کریں۔
 ٹریفک محکمہ کے سینئر پولیس انسپکٹر منیش پاٹل نے میونسپل کارپوریشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ ٹریفک  اپنا کام کرے یا میونسپل کارپوریشن کا؟ کملا ہوٹل سے پہلے سڑک پر گڑھے کی وجہ سے بڑی گاڑیوں کی رفتار سست ہوجاتی ہے جس سے ان کے پیچھے سبھی گاڑیاں رک رک کر چلتی ہیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے ونجار پٹی ناکہ تک اور پورا کلیان روڈ  گاڑیوں سے بھر جاتا ہے ۔ اسکا اثر یہ ہوتا ہے کہ ان سڑکوں سے منسلک دیگرسڑکیں اور اندرون شہر کی سڑکوں پر بھی ٹریفک جام ہوجاتا ہے۔ ان سڑکوں پر بھی گڑھے ہی گڑھے ہیں  اس لئے یہاں بھی ٹریفک سست ہوجاتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ محکمہ ٹریفک کے پاس اہلکاروںکی کمی ہے۔اگر میونسپل کارپوریشن گڑھوں کو بھر دے تو ٹریفک کا نظام درست ہوسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK