• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھیونڈی: ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا

Updated: July 24, 2024, 10:59 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

سڑکوں پر گڑھوں کی وجہ سے ہونے والے جام میں پھنس کر شہریوں اور طلبہ کا قیمتی وقت برباد ہورہا ہے، شہری انتظامیہ پر لاپروائی برتنے کا الزام۔

Morning and evening traffic jams are the same. Photo: INN
صبح اور شام اسی طرح ٹریفک جام رہتا ہے۔ تصویر : آئی این این

یہاں شہری انتظامیہ کی نااہلی کا خمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔راجیو گاندھی فلائی اوور کے اختتام پر موجود ایک بڑا گڑھا، جو جان لیوا ثابت ہورہا ہے، پورے شہر کو پریشانی میں ڈال رکھا ہے۔لیکن شہری انتظامیہ اس گڑھے کو بھرنے اور اس سے ملحق چند میٹر کے سڑکوں کو بنانے کیلئے ہفتوں سے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ ونجار پٹی ناکہ سے کلیان ناکہ، کلیان ناکہ سے دھامنکر ناکہ انجور پھاٹااور کلیان روڈ سے ٹیم گھر بائی پاس تک ٹریفک جام کے سبب شہریوں کا قیمتی وقت برباد ہورہا ہے۔ اس ٹریفک جام میں پھنس کرشہری روزانہ اپنے کام اور دفاتر اور طلبہ اسکول تاخیر سے پہنچ رہے ہیں۔ یہ ٹریفک صبح ۷؍بجے سے دیر رات تک جاری رہتا ہے۔
معلوم ہوکہ شہر کی مرکزی سڑکوں سمیت اندرونی سڑکوں پر بڑے بڑے گڑھے ہیں۔ کلیان ناکہ دھامنکر ناکہ روڈ پر کملا ہوٹل کے قریب کی سڑک پوری طرح ٹوٹ چکی ہے۔ یہاں پر ہی فلائی اوور کے اختتام کے بازو کی سڑک پر ایک بڑا خطرناک گڑھا ہے جو تقریباً آدھے شہر کو ٹریفک کا ناقابل برداشت زہرکا گھونٹ پلارہا ہے۔ کارپوریشن کے ’قابل‘انجینئروں کے مشورے پر اس سڑک کو بڑے بڑے پتھروں سے بھرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس سے یہ گڑھے مزید خطرناک ہوگئے۔ اس میں پھنس کر موٹر سائیکل سوار، خاص کر اسکوٹی چلانے والی خواتین،بزرگ شہری گررہے ہیں۔ آٹو رکشا یہاں پہنچ کر بند ہو جاتا ہے،یا پھر پھنس جاتا ہے۔مسافروں کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے یہاں پیوربلاک بھی لگایا گیا، لیکن یہ کام بھی اتنا ناقص تھا کہ چند دنوں کی بارش میں پیور بلاک اکھڑ گئے۔ سڑکوں پر بجری پھیلنے اور پیور بلاکس اکھڑ جانے سے ڈرائیوروں کی مشکلات میں مزیداضافہ ہوگیا ہے۔ اسی طرح آس بی بی کھدان روڈ پر کئی مقامات پر گڑھے بن چکے ہیں۔ شہر میں ایسی کوئی سڑک نہیں ہے جہاں گڑھے نہ ہوں۔
سماج وادی پارٹی کے سابق صدر ریاض اعظمی نے بتایاکہ شہر میں سڑکوں پر ہوئے گڑھوں میں یہ تلاش کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ سڑک پر گڑھے ہیں یا پھر گڑھوں میں سڑک ہے۔ انہوں نے سڑکوں کی مرمت کے سلسلے میں احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔ انجور پھاٹا پر رہنے والے ایک شخص نے بتایا کہ ان کی دکان کلیان روڈپر ہے۔صبح ۹؍بجے وہ دکان جانے کیلئے گھر سے نکلتے ہیں لیکن صبح سے ہی یہاں ٹریفک جام ہوتا ہے۔ جس سے بچنے کیلئے وہ دھامنکر ناکہ سے جانے کے بجائے سڑک بہت خراب ہونے کے باوجود مانسروور کامت گھر کے راستے اپنے گھر جاتے ہیں۔ ایک آٹو رکشا ڈرائیور نے بتایا کہ سڑکوں پر گڑھوں کی وجہ سے اس کے جسم میں اتنا درد رہتا ہے کہ رات کے وقت اسے نیند تک نہیں آتی ہے ۔ نیند پوری نہ ہونے کے باوجود اہل خانہ کی کفالت کیلئے صبح اُٹھ کر ایک مرتبہ پھر انہیں گڑھوں میں رکشا چلانا پڑتا ہے۔
ٹریفک محکمہ کے سینئر انسپکٹر کا بیان  
شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک جام کے بارے میں بھیونڈی ٹریفک محکمہ کے سینئر انسپکٹر منیش پاٹل نے بتایا کہ شری رامیشور مندر سے کملا ہوٹل تک دھامنکر روڈ پر گڑھوں کی وجہ سے پورے شہر کو ٹریفک جام کا سامنا ہے۔ کملا ہوٹل کے قریب جام کی وجہ سے ونجار پٹی ناکہ تک اور کلیان روڈ پرٹیم گھر تک ٹریفک نظام متاثر ہو رہا ہے۔ سڑکوں پر گڑھوں کی وجہ سے گاڑیاں بھی رک جاتی ہیں جس کی وجہ سے مزید ٹریفک جام ہو جاتا ہے۔
شہری انتظامیہ کا بیان 
میونسپل کارپوریشن کے تعلقات عامہ کے افسر ملند پالسولے نے بتایا کہ سڑکوں پر پڑنے والے گڑھوں کو گزشتہ دنوں بھر دیا گیا تھا لیکن موسلا دھار بارش کی وجہ سے ایک بار پھر گڑھے بن گئے ہیں۔ میونسپل کمشنر کے حکم پر محکمہ تعمیرات عامہ کی جانب سے گڑھوں کی مرمت کی جا رہی ہے۔ شری رامیشور مندر، کرشنا کمپلیکس سے کملا ہوٹل تک گڑھے بھر گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK