۲؍لاکھ درخت لگانے کا ہدف طے کیا گیاہے جس میں سے اب تک ۵۰؍ہزار درخت لگا دیئے گئے ہیں ، مستقبل میں بانس کی شجرکاری کا منصوبہ بھی متعارف کرایا جائے گا۔
EPAPER
Updated: February 11, 2025, 10:35 AM IST | khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
۲؍لاکھ درخت لگانے کا ہدف طے کیا گیاہے جس میں سے اب تک ۵۰؍ہزار درخت لگا دیئے گئے ہیں ، مستقبل میں بانس کی شجرکاری کا منصوبہ بھی متعارف کرایا جائے گا۔
یہاں میونسپل کارپوریشن نے ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے اور شہر کو سرسبز بنانے کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ اسی سلسلے میں ’آکیرا میاواکے جنگل منصوبہ‘ پر کام جاری ہے جس کے تحت پہلے ہی ۳؍ مقامات پر جنگلات تیار کئے جا چکے ہیں، فینا پاڑامیں چوتھے جنگل کی تیاری کا آغاز میونسپل کمشنر اجے ویدیا کے ہاتھوں کیا گیا۔ اس منصوبے کے تحت ۳؍ہزار درخت لگائے جائیں گے۔
صاف ہوا، حیاتیاتی تنوع اور قدرتی مسکن کی فراہمی
میونسپل کمشنر اجے ویدیہ نے کہا کہ یہ منصوبہ شہریوں کو زیادہ آکسیجن فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ پرندوں، مکھیوں اور تتلیوں کے لئے ایک محفوظ مسکن فراہم کرے گا۔ چوتھا میاواکا جنگل فینا پاڑا کے علاقے میں ’کیچ فاؤنڈیشن‘ کے اشتراک سے تیار کیا جا رہا ہے جو ۳؍ سال تک اس کی دیکھ بھال کرے گی۔
۲؍ لاکھ درخت لگانے کا ہدف
اجے ویدیہ نے بتایا کہ شہر میں ہریالی کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے، میونسپل انتظامیہ نے ۲؍ لاکھ درخت لگانے کا ہدف مقرر کیا ہےجس میں اب تک ۵۰؍ہزار درخت لگا دیئے گئے ہیں جبکہ مستقبل میں بانس کی شجرکاری کا منصوبہ بھی متعارف کرایا جائے گا جو آلودگی میں کمی اور قدرتی خوبصورتی میں اضافے کا باعث بنے گا۔
شہر کو آلودگی سے پاک بنانے کا عزم
میونسپل کارپوریشن کے مطابق، پہلے تین جنگلات کی کامیابی کے بعد، چوتھا میاواکا جنگل بھی شہر کو آلودگی سے پاک بنانے اور صاف ہوا فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ’کیچ فاؤنڈیشن‘ کے بھرت سسودیا نے امید ظاہر کی کہ یہ سبز منصوبہ بچوں، نوجوانوں اور بزرگوں کے لئے ایک قدرتی تفریحی مقام بھی فراہم کرے گا۔
۷۰؍ اقسام کے درخت سرسبز مستقبل کی جانب قدم
نئے میاواکے جنگل میں ۳؍ہزار درخت لگائے جائیں گے جن میں ۷۰؍ اقسام کے پھلوں، پھولوں اور نباتات کے درخت شامل ہوں گے۔ اس اقدام سے نہ صرف ماحولیاتی توازن کو فروغ ملے گا بلکہ شہریوں کو ایک سرسبز اور تازہ ہوا سے بھرپور ماحول فراہم ہوگا۔
میاواکی تکنیک: کم جگہ میں زیادہ سرسبزی
میاوا جنگل ایک منفرد اور ماحولیاتی طور پر اہم جنگلاتی تصور ہے جو جاپانی نباتاتی ماہر اکیرا میاواکی کے نام سے منسوب ہے۔ یہ منصوبہ جاپانی ’میاواکی تکنیک‘کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے جس کے تحت کم جگہ میں گھنے جنگلات لگائے جاتے ہیں۔ یہ طریقہ روایتی شجرکاری سے۱۰؍ گنا زیادہ تیزی سے درختوں کی نشوونما کرتا ہے اور شہر میں گرمی کی شدت کم کرنے، ہوا کی کوالٹی بہتر بنانے اور حیاتیاتی تنوع میں اضافے میں مدد دیتا ہے۔
میاواکےجنگل کا طریقہ کار
یہ طریقہ قدرتی جنگلی نظام کو مدنظر رکھ کر مقامی پودوں کو استعمال کرتا ہے۔ اس طریقے میں زمین کی زرخیزی بڑھائی جاتی ہے۔مٹی کی تیاری کیلئے حیاتیاتی کھاد اور قدرتی مواد شامل کئے جاتے ہیں۔ مقامی پودے لگائے جاتے ہیں جو قدرتی ماحول سے مطابقت رکھتے ہیں، تاکہ وہ جلدی نشوونما پاسکیں۔ گھنی شجرکاری کی جاتی ہے۔ – درختوں اور پودوں کو ایک دوسرے کے قریب لگایا جاتا ہے جس سے وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور تیزی سے بڑھتے ہیں۔ قدرتی نمو کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ – بغیر کیمیکل یا غیر ضروری انسانی مداخلت سے جنگل خود کفیل ہوتا ہے۔