مولانا ابوالکلام آزاد گارڈن میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بغیر عوامی مشورے اور منظوری کے ہیلتھ سینٹر اور پانی کی ٹنکی کی تعمیر کے منصوبے کو بالآخر عوامی دباؤ کے سامنے روکنا پڑا۔
EPAPER
Updated: April 28, 2025, 12:33 PM IST | khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
مولانا ابوالکلام آزاد گارڈن میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بغیر عوامی مشورے اور منظوری کے ہیلتھ سینٹر اور پانی کی ٹنکی کی تعمیر کے منصوبے کو بالآخر عوامی دباؤ کے سامنے روکنا پڑا۔
مولانا ابوالکلام آزاد گارڈن میں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے بغیر عوامی مشورے اور منظوری کے ہیلتھ سینٹر اور پانی کی ٹنکی کی تعمیر کے منصوبے کو بالآخر عوامی دباؤ کے سامنے روکنا پڑا۔ لوک ہند پارٹی اور مقامی شہریوں کے شدید احتجاج کے بعد اب گارڈن میں جے سی بی مشین کے ذریعے زمین ہموار کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ شہریوں کی مرضی کے خلاف شروع کی گئی اس تعمیراتی سرگرمی پر روزنامہ انقلاب نے ۲۴؍اپریل کو ایک تفصیلی خبر شائع کی تھی جس کے بعد معاملہ مزید شدت اختیار کر گیا تھا۔ چند روز قبل غیر اعلانیہ تعمیراتی کام اور تالاب نما گڑھے کی کھدائی پر لوک ہند پارٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے میونسپل کمشنر کو ایک تحریری مکتوب روانہ کیا تھا جس میں ۴۸؍گھنٹوں کے اندر کام بند نہ کرنے کی صورت میں پُرامن احتجاج کی دھمکی دی گئی تھی۔
لوک ہند پارٹی کے یوتھ صدر مسعود مومن اور صدر الحاج بدیع الزماں خان نے اسے عوامی مفادات سے متصادم قرار دیا تھا۔ انہوں نے انقلاب کو بتایا کہ شہریوں کے جذبات اور بڑھتے دباؤ کو دیکھتے ہوئے میونسپل کمشنر نے فوری طور پر گارڈن میں جاری تعمیراتی سرگرمیاں بند کرانے اور نکالی گئی مٹی واپس ڈال کر زمین ہموار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اگرچہ حکام نے اس کام کیلئے ۷؍ دن کا وقت طلب کیا تھا لیکن لوک ہند پارٹی کے دباؤ کے نتیجے میں اتوار ہی سے زمین کی بحالی کا کام شروع کر دیا گیا۔
زمین کو ہموار کرنے کے دوران لوک ہند پارٹی کے صدر بدیع الزمان خان، یوتھ صدر مسعود مومن، سیکریٹری ایڈوکیٹ شاہنواز انصاری، ایڈوکیٹ شاہ عالم، سہیل مومن، برکت رجبکر، نوید مومن اور محسن شیخ موقع پر موجود رہے اور کام کی نگرانی کی۔ موجودہ پیش رفت کے پیش نظر لوک ہند پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ دھرنے اور احتجاجی تحریک کو فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے۔