• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھیونڈی: بی ایس این ایل کا سِم کارڈ لینے کیلئے صارفین کی بھیڑ!

Updated: July 20, 2024, 11:03 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

پرائیویٹ کمپنیوں کے ریچارج کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب بڑی تعداد میں شہری بی ایس این ایل کے سستے ریچارج کیلئے نہ صرف سِم لے رہے ہیں بلکہ اپنا نمبر بھی پورٹ کروا رہے ہیں، ٹاٹا کمپنی کا ساتھ ملنے سے نیٹ ورک کا مسئلہ بھی حل ہونے کی امید۔

Crowds of customers can be seen outside the BSNL office to get SIM cards. Photo: INN
بی ایس این ایل کے دفتر کے باہر سِم کارڈ حاصل کرنے کیلئے صارفین کی بھیڑ دیکھی جا سکتی ہے۔ تصویر : آئی این این

سستے ریچارج کی وجہ سے، ایک بار پھر صارفین بی ایس این ایل میں واپس آ رہے ہیں۔ تھانے روڈ پر واقع بی ایس این ایل کے اندر اور باہر نیا سِم کارڈ لینے اور اپنا نمبر پورٹ کرانے کیلئے لوگوں کی بھی ہے۔اس کے ساتھ ہی شہر میں موبائل ریچارج کی دکانوں کے مالکان بھی اب بی ایس این ایل کی فرنچائزی حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ 
 معلوم ہوکہ ملک میں موبائل خدمات فراہم کرنے والی معروف کمپنیوں کی جانب سے ریچارج کی قیمتوں میں اچھا خاصااضافہ ہوا ہے۔  اس کے برعکس بی ایس این ایل کے ریچارج کی قیمتیں کافی کم ہیںجس کی وجہ سے موبائل صارفین ایک مرتبہ پھر اس کی جانب راغب ہورہے ہیں۔تھانے روڈ پر واقع کمپنی کے دفتر میںسم فروخت کرنے والے سیلز مین کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے یومیہ ۱۰۰؍ سے زائد لوگ نیا سِم کارڈ لے رہے ہیںاور اپنا نمبر بھی بی ایس این ایل میں پورٹ کرا رہے ہیں۔سیلزمین نے مزید بتایا کہ بھیونڈی میں بی ایس این ایل کا عنقریب ہی فور جی نیٹ ورک شروع ہوجائے گانیز معروف کمپنی ’ٹاٹا‘کا اس سے جڑ جانے کے سبب اب بی ایس این ایل صارفین کا مستقبل روشن ہونے کی پوری امید ہے۔ جمعرات کو تو بی ایس این ایل کے دفتر میں سم کا پورا اسٹاک ہی ختم ہوگیا جس کے سبب سیکڑوں صارفین کو  واپس جانا پڑا۔
بی ایس این ایل کا سم  کارڈلینے کیلئے کامت گھر سے آنے والے ایک شخص نے بتایا کہ کمپنی کے متحرک ہونے سے پرائیویٹ کمپنیوں کی من مانی پر روک لگ جائے گی۔درگاہ روڈ پر رہنے والے عبدالحفیظ نے بتایا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کاریچارج مہنگا ہونے کے سبب وہ اپنے  اہل خانہ کا سم بی ایس این ایل میں پورٹ کرانے کیلئے آئے ہیں،لیکن ِسم ختم ہونے کے سبب کل انہیں دوبارہ یہاں چکر لگانا پڑے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بلاشبہ شہر میں ابھی اس کا نیٹ ورک درست نہیں رہتا ہےلیکن اب اس سرکاری کمپنی کو رتن ٹاٹا نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے جس کے سبب  یہ موبائل کمپنی فرش سے عرش تک پہنچ جائے گی۔
دھامنکر ناکہ پر رہنے والی ایک خاتون نے بتایا کہ انہیں بی ایس این کے سستے ریچارج نے  اپنی جانب راغب کیا ہے۔ان کے مطابق مہنگائی کے اس دور میں جب متبادل موجود ہے تو ہم پرائیویٹ کمپنیوں کا مہنگے ریچارج کیوں کروائیں۔  باغ فردوس پر موبائل کی دکان چلانے والے شکیل انصاری نے بتایا کہ پرائیویٹ کمپنیوں کے ریچارج مہنگے ہونے کے بعد سے بی ایس این ایل سم کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے روزانہ ان کی دکان پر ۷۰؍ سے ۱۰۰؍ لوگ  آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب وہ بھی بی ایس این ایل کی فرنچائزی کیلئے کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK