بتایا جاتا ہے کہ سیکنڈری سیکشن کے کچھ اساتذہ نے اسکول انتظامیہ سے اپنی تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ کئی برسوں کے انتظار کے بعد بھی جب ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تواسکول کے ۲۵؍ اساتذہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ اساتذہ کی پٹیشن پرسماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے اسکول انتظامیہ کو ساتویں پے کمیشن کے مطابق تنخواہیں اور واجبات ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔
ایک اسکول میں طلبہ پڑھائی کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این۔
یہاں کوکن مسلم ایجوکیشن سوسائٹی نے ’کے ایم ای ایس انگلش میڈیم اسکول‘ کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انتظامیہ کے اس فیصلے سے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کے سرپرست اپنے بچوں کے تعلیمی مسقبل کے تعلق سے شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔ واضح ہوکہ تھانے روڈپر واقع ’کے ایم ای ایس انگلش میڈیم اسکول‘ شہر کا معروف ادارہ ہے۔ اس میں ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ اس اسکول کے کچھ اساتذہ کی شکایت تھی کہ انہیں معمولی تنخواہ دی جارہی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ سیکنڈری سیکشن کے کچھ اساتذہ نے اسکول انتظامیہ سے اپنی تنخواہ بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ کئی برسوں کے انتظار کے بعد بھی جب ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تواسکول کے ۲۵؍ اساتذہ ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔ اساتذہ کی پٹیشن پرسماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے اسکول انتظامیہ کو ساتویں پے کمیشن کے مطابق تنخواہیں اور واجبات ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اسکول انتظامیہ نے پی ٹی اے کی میٹنگ طلب کرکے فیس میں اضافے کی تجویز پیش کی تھی جسے سرپرستوں نے قبول نہیں کیا۔
اس کے بعد ۳؍ ستمبر کو اسکول کمیٹی اور ۶؍ ستمبرکو جنرل بورڈ میٹنگ منعقد کرکے اس پر غور کیا گیا۔ میٹنگ میں موجود تمام ممبران نے اتفاق کیا کہ سوسائٹی کی مالی حالت کے پیش نظر اساتذہ کو ساتویں پے کمیشن کے مطابق ادائیگی ممکن نہیں ہے۔ میٹنگ میں موجود ممبران نے متفقہ طور پر اس اسکول کو بند کرنے کا فیصلہ کیا۔
اطلاع کے مطابق سوسائٹی نے اسکول بند کرنے کے تعلق سے باضابطہ آغاز کردیا ہے جس کے تحت سوسائٹی نے ضلع پریشد کے ایجوکیشن آفیسر کو خط لکھ کر تفصیل سے سبھی حالات سے آگاہ کرتے ہوئے ان سےسال ۲۶۔ ۲۰۲۵ء سے اسکول کو بند کرنے کی عرضی روانہ کردی ہے۔
کوکن مسلم ایجوکیشن سوسائٹی کے نائب صدر ایڈوکیٹ یٰسین مومن نے انقلاب کو بتایا کہ ’’اسکول بند کرنے کا فیصلہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کی تیاری بھی کررہے ہیں۔ ‘‘