زیر زمین پائپ لائن کیلئے ڈرل مشینوں کے ذریعے سرنگ بنائی جارہی ہے۔ مکینوں نےآس پاس کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچنے کااندیشہ ظاہرکیا۔
EPAPER
Updated: December 30, 2024, 4:12 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
زیر زمین پائپ لائن کیلئے ڈرل مشینوں کے ذریعے سرنگ بنائی جارہی ہے۔ مکینوں نےآس پاس کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچنے کااندیشہ ظاہرکیا۔
برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے واٹر سپلائی پروجیکٹ کے تحت کامت گھر کے تڈالی علاقے کی نجی کنٹریکٹر کمپنی کی جانب سے زیر زمین پائپ لائن کیلئے ڈرل مشینوں کے ذریعے سرنگ بنانے کا کام جاری ہے۔ اس کھدائی کے دوران چٹانوں کو توڑنے کیلئے بھاری ڈرل مشینوں کے استعمال سے پیدا ہونے والے ارتعاش کی وجہ سے آس پاس کی عمارتوں میں دراڑیں پڑنی شروع ہو گئی ہیں۔ قریب ہی سوامی گمبھیرانند آشرم کے تری لوکیشور مہادیو مندر کے ستون اور دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں جبکہ مندر کی چھت کا پلاسٹر بھی جھڑ کر گر رہا ہے۔ اس حوالے سے آشرم کی جانب سے بی ایم سی کے واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ کو شکایت کی گئی ہے۔
شکایت کے بعد تھانے کے بالکم علاقے میں واقع واٹر سپلائی پروجیکٹ کے ڈپٹی چیف انجینئر نے ۲۰؍ دسمبرکو گمبھیرانند آشرم کو خط ارسال کرتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ بی ایم سی نے یوئی سے کشیلی تک سرنگ کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے جس کا ٹھیکہ میسرز ایپکو انفراٹیک پرائیویٹ لمیٹڈ کو دیا گیا ہےجس کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ اس کام کیلئے تڈالی کے پاس عمارتوں کی موجودہ حالت کا جائزہ لینے کیلئے ایک سروے کی درخواست کی گئی ہے۔ واٹرسپلائی پروجیکٹ کے ایگزیکٹیو انجینئر ایس این ہانڈے نے کنٹریکٹر کے۴؍ نمائندے جن میں سشیل سنگھ راؤت، وکی پرمار، ششی شیوتارکر اور اشوک چوہان شامل ہیں، کو آشرم کے احاطے کی عمارتوں کا سروے کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے۔
آشرم کی خدمت گار ڈاکٹر الپیش چودھری نے بتایا کہ نجی کنٹریکٹر تقریباً ایک مہینے سے سرنگ کھودنے کا کام کر رہا ہے۔ کھدائی کے دوران چٹانوں کو توڑنے کیلئے ڈرل مشینوں کے استعمال سے پیدا ہونے والی تیز آواز آشرم میں مراقبے اورپوجا کیلئے آنے والوں کیلئے شدید پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔ ارتعاش کی وجہ سے مندر کی دیواروں اور ستونوں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ ان کایہ بھی کہنا ہے کہ بی ایم سی کوکام شروع کرنے سے قبل سروے کرنا چاہئے تھا۔جب ستونوں میں دراڑ اور دیگر مسائل پیدا ہونے شروع ہوئےتب سروے کے آغاز کی بات کی جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چٹانوں کو توڑنے کیلئے کنٹریکٹر دھماکہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اگر زمین کے اندر چٹانوں کو دھماکوں کے ذریعے توڑا گیا تو آشرم کے احاطے اور آس پاس کی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔