سوال قائم کیا کہ ٹاٹا ، اڈانی ، بیسٹ اور ٹورینٹ پاور جیسی نجی بجلی کمپنیاں فائدے میں ہیں تو ایم ایس ای ڈی سی ایل خسارے میں کیوں؟
EPAPER
Updated: February 19, 2025, 10:35 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
سوال قائم کیا کہ ٹاٹا ، اڈانی ، بیسٹ اور ٹورینٹ پاور جیسی نجی بجلی کمپنیاں فائدے میں ہیں تو ایم ایس ای ڈی سی ایل خسارے میں کیوں؟
مہاراشٹر اسٹیٹ الیکٹریسٹی ڈسٹری بیوشن کمپنی لمیٹیڈ (ایم ایس ای ڈی سی ایل) نے حال ہی میں مہاراشٹر الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن میں ایک درخواست داخل کی ہے، جس میں آئندہ پانچ برسوں کے دوران ہر سال بجلی کے نرخوں میں اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ جس پر بجلی صارفین سمیت پاورلوم تنظیموں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی ہے۔
بھیونڈی پاورلوم مزدوروری بیم ویورس اینڈ اونرس اسوسی ایشن کے صدر تیروپتی سری پورم نے ایم ایس ای ڈی سی ایل کے سیکریٹری کو ایک خط لکھ کر سخت ناراضگی ظاہر کی اور خبردار کیا کہ مجوزہ بجلی نرخوں میں اضافہ ریاست کے تمام صارفین پر منفی اثر ڈالے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں پہلے ہی بجلی کے نرخ دیگر ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں، جس کی وجہ سے صنعتی، تجارتی، گھریلو اور زرعی صارفین شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایسے میں مزید اضافے کا منصوبہ ہرگز منظور نہیں۔
پاورلوم صنعت کے لئے مہلک فیصلہ
تیروپتی سری پورم کے مطابق، بجلی کے نرخ میں اضافے سے پاورلوم اور گھریلو صنعتوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ برس ۲۴۔ ۲۰۲۳ء اور ۲۵۔ ۲۰۲۴ء کیلئے ایم ای آر سی نے ملٹی ایئر ٹیرف( ایم وائے ٹی ) نافذ کیا تھا، جس کے نتیجے میں بھیونڈی میں ایک لاکھ سے زائد پاورلوم یونٹس بند ہو چکے ہیں۔ اس اضافے کے باعث مہاراشٹر میں بجلی کی قیمت ملک میں سب سے زیادہ ہو چکی ہے، جس سے صنعتی پیداوار کی لاگت بڑھ گئی ہے اور کاروبار دیگر ریاستوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاورلوم صنعت پہلے ہی نقصان میں چل رہی ہے اور مزید بجلی نرخوں میں اضافہ اس صنعت کیلئے تباہی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس بات کی بھی کوئی گیارنٹی نہیں ہے کہ ۵؍برسوں کے بعد ۲۹۔ ۲۰۲۸ء اور ۳۰۔ ۲۰۲۹ء میں بجلی کے نرخوں میں کمی کردی جائے گی۔ کیونکہ ماضی میں بھی ایک بار بڑھائی گئی بجلی کی قیمت کبھی کم نہیں کی گئی۔
نجی کمپنیاں فائدے میں تو ایم ایس ای ڈی سی ایل خسارے میں کیوں ؟
تیروپتی سری پورم نے مکتوب میں یہ سوال قائم کیا کہ جہاں ٹاٹا پاور، اڈانی پاور، بیسٹ پاور اور ٹورینٹ پاور جیسی نجی بجلی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں، وہیں صرف ایم ایس ای ڈی سی ایل ہی خسارے میں کیوں جا رہی ہے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ ایم ایس ای ڈی سی ایل کی ناقص کارکردگی، بدانتظامی، لاپرواہی، بجلی چوری اور کرپشن کے باعث کمپنی کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔
اضافے کی تجویز پر نظرثانی کا مطالبہ
اسوسی ایشن نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ریاستی حکومت مہاوترن کے ذریعہ تجویز کردہ ملٹی ایئر ٹیرف پر فوری نظرثانی کرے اور بجلی کے نرخوں میں مزید اضافہ روکنے کیلئے موثر اقدامات کرے، تاکہ ریاست کے بجلی صارفین اور صنعتی سیکٹر کو مزید بحران سے بچایا جا سکے۔