سابق ڈپٹی میئر منوج کاٹیکراورمقامی افراد نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ۱۵؍ دن کے اندر تالاب کی صفائی اور پانی کو صاف کرنے کا عمل شروع نہ کیا گیا تو عوامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 3:25 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
سابق ڈپٹی میئر منوج کاٹیکراورمقامی افراد نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ۱۵؍ دن کے اندر تالاب کی صفائی اور پانی کو صاف کرنے کا عمل شروع نہ کیا گیا تو عوامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
یہاں لاکھوں شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے والا ورلا تالاب اس وقت شدید آلودگی کا شکار ہو چکا ہے۔ تالاب میں ہرے کچرے کی موٹی تہ تعفن کا سبب بن چکی ہے جس کی وجہ سے مقامی شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔یہ تالاب نہ صرف شہر کے لئے پانی کا بنیادی ذریعہ ہے بلکہ مذہبی اور ماحولیاتی لحاظ سے بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے لیکن انتظامیہ کی لاپرواہی کے سبب اس کا پانی آلودہ ہوتا جا رہا ہے۔ مقامی شہریوں نے متعدد بار میونسپل انتظامیہ کو اس مسئلے کے حل کیلئے شکایات درج کرائی ہیں لیکن ابھی تک کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی گئی۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سابق ڈپٹی میئر منوج کاٹیکراورمقامی شہریوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر ۱۵؍ دن کے اندر تالاب کی صفائی اور پانی کو صاف کرنے کا عمل شروع نہ کیا گیا تو عوامی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
تالاب میں آلودگی کے بڑھنے کی بڑی وجوہات
تالاب کے قریب واقع ورلا دیوی مندر کے باعث یہ مقام عقیدت مندوں کیلئے مقدس حیثیت رکھتا ہے۔ ہر سال گنیش اور درگا مورتی وسرجن کے دوران سیکڑوں مورتیاں یہاں وسرجن کی جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں تالاب میں پلاسٹر آف پیرس، رنگ، کیمیکل اور دیگر فضلہ جمع ہوتا ہے،جو پانی کو آلودہ کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔مقامی باشندوں کے مطابق مانسرور،فینا پاڑہ،شیواجی نگر اوراطراف کے علاقوں کا گندہ پانی بھی اس تالاب میں چھوڑا جا رہا ہے جس سے تالاب کا ماحولیاتی نظام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
دیکھ بھال اور صفائی کے اقدامات کا فقدان
میونسپل انتظامیہ کی غفلت اور مؤثر صفائی منصوبے کی عدم موجودگی کے باعث یہ مسئلہ مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ تالاب کی مناسب دیکھ بھال اور صفائی کے لئے کوئی جامع پالیسی نظر نہیں آ رہی جس کے نتیجے میں تالاب گندہ ہوتا جارہا ہے۔یہ تالاب روزانہ۵؍ ایم ایل ڈی پانی شہر کے پرانے علاقوں کو پینے کے لئے فراہم کرتا ہے لیکن پانی کی صفائی اور کوالٹی بہتر بنانے کے لئے میونسپل انتظامیہ کی جانب سے مؤثر اقدام نہیں کئے جا رہے ہیں جس سے شہریوں کی صحت کو سنگین خطرہ لاحق ہو چکا ہے۔سابق ڈپٹی میئر منوج کاٹیکرٹے نے انتباہ دیا کہ اگر ۱۵؍ دن کے اندر تالاب کی صفائی اور پانی کی بہتری کیلئے عملی اقدامات نہ کئے گئے تو عوام اپنی مدد آپ کے تحت اس کا انتظام خود سنبھالنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ ہم یہ برداشت نہیں کر سکتے کہ شہری آلودہ پانی پینے پر مجبور ہوں۔
انتظامیہ کا موقف
میونسپل کمشنر اجے ویدیہ نے کہا کہ تالاب کی صفائی اور پانی کے تحفظ کیلئے ماہرین کی مدد سے ایک منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ مستقبل میں گنیش اور درگا مورتیوں کے وسرجن کیلئے مصنوعی تالابوں کا بندوبست کیا جائے گا۔ ان کے مطابق مرکزی حکومت نے ورلا دیوی تالاب کی صفائی اور خوبصورتی کیلئے ۵۴؍ کروڑ روپے کے بجٹ کی منظوری دی ہے۔ کمشنر نے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی اس منصوبے پر کام شروع ہوگا جس سے تالاب اور اس کے آس پاس کے علاقے کی مکمل بحالی ممکن ہو سکے گی۔