• Sat, 16 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھیونڈی: انتخابات کے پیش نظر ٹیکس وصولی بری طرح متاثر!

Updated: November 09, 2024, 12:50 PM IST | Khan Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

بیشترمیونسپل اہلکار انتخابی ڈیوٹی پرتعینات ، دفاتر سنسان،شہری ٹیکس کی ادائیگی کیلئے پریشان

Photo: INN
تصویر: آئی این این

 یہاںمیونسپل افسران و اہلکاروں کےاسمبلی انتخاب میں مصروف ہونے کے سبب پراپرٹی ٹیکس وصولی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ محکمہ ٹیکس کے ۱۰۰؍ سے زائد افسران و اہلکاروں کےانتخابی ڈیوٹی میں مصروف ہونے کے باعث دفاتر میں ملازمین کی کمی ہےجس کے سبب مقامی شہری ٹیکس کی ادائیگی کیلئے کارپوریشن کے چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کے محکمہ ٹیکس کے ایک افسر کے مطابق شہری انتظامیہ کا نیا اور پرانا تمام بقایا ٹیکس تقریباً ۷۱۳؍ کروڑ روپے ہے۔ان کی وصولی کیلئے میونسپل کمشنر اجے ویدیہ نے اس مالیاتی سال میں محکمہ ٹیکس کے ملازمین کوکم از کم ۱۲۵؍ کروڑ روپے کی وصولی کا ہدف دیا ہے۔

اپنے ہدف کی تکمیل کیلئے میونسپل اہلکار اپریل ۲۰۲۴ء   سے ۵؍ نومبر۲۰۲۴ء کے درمیان  تقریباً  ۲۶؍ کروڑ روپے  ہی وصولی کرسکے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ بقایا ٹیکس کی وصولی کیلئے انتظامیہ ۲؍ مرتبہ ابھے یوجنا بھی نافذکرچکی ہے۔تاہم اس سے اسے کوئی خاطر خواہ فائدہ حاصل نہیں ہواہے۔۱۵؍ اکتوبر سے ۵؍ نومبر کے درمیان ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے درمیان ایک کروڑ۳۰؍ لاکھ روپے ٹیکس وصول کیا گیا ہے۔ اہلکاروں کے مطابق ٹیکس وصولی کے یہ اعداد و شمار انتخابات میں کھڑے امیدواروں کی جانب سے ٹیکس کی ادائیگی کے باعث بڑھے ہیں۔ افسران کے مطابق اس وقت صرف۶؍ لاکھ روپے یومیہ ہی ٹیکس جمع ہو رہے ہیں۔ جو انتظامیہ کی توقعات سے بہت کم ہے۔۵؍ نومبر کو میونسپل کارپوریشن کے اکاؤنٹ میں ٹیکس کے طور پر صرف۵؍ لاکھ ۷۶؍ ہزار روپے کی وصولی ہوئی ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے محکمہ ٹیکس کے سربراہ سدھیر گورو نے بتایا کہ پانچوں پربھاگ سمیتیوں کے دفاتر کے لینڈ کلرک اور ٹیکس اسسمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ۱۰۰؍سے زائد ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کے بیشتر دفاتر سنسان پڑے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ ٹیکس کے مرکزی دفتر میں کُل ۱۵؍ ملازمین تعینات ہیں لیکن اس وقت وہاں صرف ۲؍ خواتین ہی کام کرنے کیلئے موجود ہیں باقی سب کوالیکشن ڈیوٹی پر لگایا گیا  جس کی وجہ سے ٹیکس وصولی اطمینان بخش نہیں ہوپارہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK