• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھیونڈی: کپل پاٹل کی مرباڈ اسمبلی حلقہ پر خاص نظر، میٹنگوں کا سلسلہ دراز

Updated: June 24, 2024, 11:09 AM IST | Bhiwandi

سابق مرکزی وزیر مملکت کپل پاٹل اور کشن کتھورے کے درمیان جاری رسہ کشی اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کی رسوائی کا سبب نہ بن جائے۔

Kapil Patil. Photo: INN.
کپل پاٹل۔ تصویر: آئی این این۔

 پارلیمانی انتخاب میں شکست سے دوچار ہونے کے بعد سابق مرکزی وزیر مملکت کپل پاٹل اورمُرباڈکے رکن اسمبلی کشن کتھورے کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں۔ کپل پاٹل نےکتھورے کے مخالفین کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے مرباڑ میں مسلسل میٹنگ شروع کردی ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ بی جے پی کے دونوں لیڈران کے درمیان تلخیوں میں مزیداضافہ ہوسکتا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق بھیونڈی پارلیمانی حلقہ کے ۲؍اہم اور بااثر سیاست دانوں کے درمیان جاری رسہ کشی کہیں لوک سبھا انتخاب کی طرح اسمبلی انتخاب میں بھی پارٹی کی رسوائی کا سبب نہ بن جائے۔ 
واضح رہےکہ حالیہ پارلیمانی الیکشن میں انڈیا اتحاد کے اُمیدوار سریش مہاترے نے سابق مرکزی وزیر مملکت برائے پنچایتی راج کو ۶۶؍ہزار ۲۹۲؍ووٹوں سے شکست دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس الیکشن میں کپل پاٹل کو سب سے زیادہ نقصان مرباڑ کے رکن اسمبلی کشن کتھورے کی ناراضگی سے ہواکیونکہ ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۹ء کے پارلیمانی انتخابات میں کپل پاٹل کو مرباڑ سے زبردست سبقت حاصل ہوئی تھی۔ اس مرتبہ کشن کتھورے نے مبینہ طور پراپنے حامیوں سے بی جے پی اُمیدوار کے بجائے سریش مہاترے اور نلیش سامبرے کے حق میں بڑے پیمانے پر ووٹنگ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس کے نتیجے میں بی جے پی کے ووٹ تقسیم ہوگئے اور کپل پاٹل ہیٹ ٹرک کرنے سے چوک گئے۔ تاہم اسکے باوجود کپل پاٹل کو مرباڈ اسمبلی حلقہ سے ایک لاکھ ۶؍ہزار ۳۶۹؍ووٹ ملے تھے۔ جس کو دیکھتے ہوئے کپل پاٹل نے مستقبل کے الیکشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ابھی سے تیاری شروع کردی ہے۔ اپنے نقصان کی بھرپائی کیلئے وہ بھیونڈی لوک سبھا میں کارکنان سے رابطے کیلئے بھیونڈی، مشرق، مغرب اور دیہات کے ساتھ ہی کلیان مغرب، شاہ پور اور مرباڈاسمبلی حلقہ میں کارکنان کے پست حوصلوں کو اُڑان دینے کیلئے یاترا شروع کی ہے۔ مرباڈ پر ان کی خاص نظر ہے۔ اس اسمبلی حلقے کی اہمیت اور ’غدار‘کو سبق سکھانے کے منصوبے کے تحت انہوں نے مرباڈ اسمبلی حلقے میں کئی میٹنگ کی ہے۔ وہ بی جے پی کے عہدیداران اور کارکنان سے مل کر ان کے حوصلے بلند کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کچھ دن قبل مرباڈ میں انہوں نےگریجویٹ حلقہ انتخاب میں مہایوتی امیدوار نرنجن ڈاؤکھرے کی انتخابی تشہیری مہم چلانے کیلئے مہایوتی عہدیداروں کی میٹنگ کا اہتمام کیا تھا۔ اس دوران بھی کپل پاٹل نے کتھورے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کی اس سرگرمی کے سبب کتھورے کے حامیوں میں بے چینی محسوس کی جارہی ہے۔ 
کپل پاٹل نے بدلا پور، مرباڈ شہرمیں بی جے پی کارکنان کی میٹنگ کی۔ ان دونوں جگہوں پر ہونے والی میٹنگوں میں انہوں نے کتھورے اور ان کے حامیوں کو نشانہ بنایا۔ کپل پاٹل نے نام لئے بغیر کہا کہ بھیونڈی پارلیمانی حلقہ میں ذات پات کا عنصر چل رہا تھا۔ مہایوتی کے کچھ کارکن مرباڈ اسمبلی حلقہ میں مہایوتی کے خلاف کام کر رہے تھے۔ اس کے باوجود یہاں کے لوگوں نے انہیں تقریباً۳۰؍ ہزارکی سبقت دی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK