گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی شہر اور اطراف کے صنعتی علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے
EPAPER
Updated: April 26, 2025, 10:36 PM IST | Mumbai
گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی شہر اور اطراف کے صنعتی علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے
گرمی کی شدت میں اضافہ کے ساتھ ہی شہر اور اطراف کے صنعتی علاقوں میں آتشزدگی کے واقعات میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔سنیچر کی علی الصباح تقریباً ساڑھے ۳؍ بجے تعلقہ کے راہنال گرام پنچایت کے قریب واقع ’سواگت گودام کمپلیکس‘ میں فرنیچر کے ایک گودام میں اچانک بھیانک آگ بھڑک اٹھی، جس نے چند ہی لمحوں میں پورے کمپلیکس کو اپنی زد میں لے لیا۔ مذکورہ عمارت بیسمنٹ سمیت ۳؍ منزلہ ہے اور اندر بڑی مقدار میں پلائی ووڈ، ریگزین، فوم اور کیمیکل سولوشن کا ذخیرہ کیا گیا تھا، جو آگ کی شدت میں اضافے کا سبب بنے۔
آگ اتنی شدید تھی کہ اس کا دھواں تقریباً ۱۵؍کلومیٹر دور سے بھی نظر آ رہا تھا ۔ خبر لکھے جانے تک آگ لگنے کے ۱۶؍گھنٹے بعد بھی فائر بریگیڈ کے جوان آگ پر قابو نہیں پا سکے تھے نیز عمارت کے سلیب آگ کی تپش سے ٹوٹ ٹوٹ کر گر رہے تھے۔آتشزدگی کی اطلاع پر بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی ۲؍ گاڑیاں اور مزید مدد کیلئے کلیان اور تھانے سے ۲؍ گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ تاہم علاقے میں پانی کی شدید قلت نے آگ بجھانے کی کارروائی کو سخت مشکل بنا دیا۔
آگ کی شدت کا یہ عالم تھا کہ اس حادثہ کو کور کرنے گئے اخباری نمائندوں کے موبائل فون بھی متاثر ہو کر بند ہو رہے تھے۔آگ کی زد میں آکر عمارت میں موجود ۱۲؍گودام مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ خطرے کے پیش نظر قریبی گوداموں اور رہائشی عمارتوں کے افراد نے جلد بازی میں اپنا قیمتی سامان نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا نیز رہائشی عمارتوں کے مکینوں نے گھروں سے گیس سلنڈر نکال کر محفوظ مقام پر پہنچادیا۔
ریسکیو کارروائی کے دوران فائر بریگیڈ کا ایک اہلکار ہرش چندر واگھ زخمی ہو گیا جسے فوری طور پر نجی اسپتال میں داخل کروا دیا گیا ہے۔فائر بریگیڈ کے افسر راجیش پوار کے مطابق آگ پر قابو پانے میں مزید ک’ی گھنٹوں کاوقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے ماضی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس مقام پر پہلے بھی آگ لگ چکی ہے اور ہر بار آگ پر جلد قابو پانے میں پانی کی کمی ایک بڑا مسئلہ رہی ہے۔
راجیش پوار نے گودام مالکان کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جو تاجر لاکھوں روپے خرچ کر کے گودام تعمیر کرتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ فائر سیفٹی اور پانی کی سپلائی کا بھی مناسب بندوبست کریں تاکہ مستقبل میں بڑے حادثات سے بچا جا سکے۔