• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بھیونڈی : راشننگ محکمہ میں اسٹاف کی کمی، شہری ایک کام کیلئے بار بار چکر کاٹنے پرمجبور

Updated: August 28, 2024, 11:29 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai

بیشتر شہریوں کا الزام ہے کہ ’’ اسٹاف کی کمی کی آڑ لیکر اس قدر دوڑایا جاتا ہے کہ لوگ کام کروانے کیلئے افسروں کی مٹھی گرم کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں ‘‘

Photo of Ration Department Office near ST Stand, Bhiwandi
بھیونڈی کے ایس ٹی اسٹینڈ کے پاس واقع راشننگ محکمہ کے دفتر کی تصویر

راشننگ محکمہ میں  اسٹاف کی کمی کے باعث کام کاج سست روی کا شکار  ہیں۔نیز  اپنے چھوٹے چھوٹے کاموں کیلئے شہری روز مرہ کی  مصروفیات کوچھوڑکر  راشننگ آفس کے گردچکر لگانے پر مجبور ہیں۔ بیشتر شہریوں  نے الزامات عائد کیا ہے کہ ’’ راشننگ آفیسر اسٹاف کی کمی کی آڑ لے کر  شہریوں کو اس قدر دھکے کھلاتے ہیں کہ وہ ان کی مٹھی گرم کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔‘‘ 
فی الوقت عملے کی صورتحال کیا ہے؟
 معلوم ہوکہ بھیونڈی راشننگ محکمہ (۳۷؍ ایف ) کی حدود میں ۱۷۷؍سرکاری راشن کی دکانیں ہیں۔ ان میں ایک لاکھ ۵۸؍ ہزارسے زائد صارفین ہیں۔مذکورہ محکمہ میں گزشتہ کئی برسوں سے عملے کی کمی  ہے۔جس کاخمیازہ شہریوں کو بھگتنا پڑرہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ  بھیونڈی کے سرکاری راشن محکمہ میں کل ۳۷؍افراد کے اسٹاف کی منظوری ہے۔ لیکن یہاں صرف ۲۲؍ افراد ہی کام کرتے ہیں۔ ۱۵؍ ملازمین کی جگہ خالی ہے۔ ۲؍معاون راشننگ آفیسر کے عہدے بھی عہدے خالی ہیں۔اسکے ساتھ ہی ۱۴؍کلرک میں صرف۵؍ہی وہاں کام کررہے ہیں۔ ۹؍کلرک کی جگہ خالی ہے۔راشننگ انسپکٹرکی ایک پوسٹ بھی خالی ہے جبکہ۲؍ کی جگہ ایک سپاہی کام کررہا ہے۔ اتنا ہی نہیں ان میں سے  ایک اہلکار کا تبادلہ منترالیہ میں ہوگیا ہے تو دوسرا فی الحال معطل ہے۔
شہریوں کو کیا شکایتیں ہیں؟
  عملے کی کمی کے سبب چھوٹے چھوٹے کام کیلئے شہری راشننگ آفس کے گرد چکر لگانے پر مجبور ہیں۔ان میں  سے ایک شہر ی سلیم یوسف شیخ نے کہا کہ  ’’ اسٹاف کی کمی کا بہانہ کرکے افسران ہمیں بار بار دفتر میں طلب کرتے ہیں اورگھنٹوں لائن لگانے کے بعد چھوٹی چھوٹی غلطیوں اور معمولی نقائص کو بنیاد بناکر انہیں ایک ٹیبل سے دوسرے ٹیبل دوڑاتے رہے ہیں۔ ‘‘ ان کا مزیدکہنا ہے کہ اسٹاف کی کمی کا بھرپور فائدہ دلال اُٹھا رہے ہیں،وہ راشننگ افسران سے ملی بھگت کر خود اپنے ہاتھوں سے اپنا کام کرلیتے ہیں۔ایک دیگر شہری نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ’’ اسٹاف کی کمی کے سبب دکان داروں کو کالابازاری کرنے کیلئے مزید سہولت فراہم کی جارہی ہے۔اول غریب شہری دکانداروں کے خلاف کوئی شکایت نہیں کرتے اور کبھی کوئی شکایت درج بھی کرائی تو اسٹاف کی کمی کا بہانہ کرکے ان دکانوں  پر انسپکٹر پہنچتاہی نہیں ہے۔ جس کے سبب افسران،دلال اور دکاندار مل کر بدعنوانی کررہے ہیں۔‘‘
  راشننگ آفیسر روی گرگے نے رشوت خوری کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ’’ اسٹاف کی کمی کے سبب افسران اور اہلکاروں پر کام کا زبردست تناؤ ہے۔ اپناعہدہ سنبھالنے کے بعد سے تھانہ اور منترالیہ میں متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کو اسٹاف میں اضافے کیلئے ۳؍مرتبہ خط لکھ چکا ہوںلیکن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کوئی رسپانس نہیں مل رہا ہے۔اسٹاف کی کمی کے مسئلے سےصرف عوام، دکاندارہی پریشان نہیں بلکہ عملہ کو بھی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔‘‘
 رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بتایا کہ اس سلسلے میں انہوں نے متعدد مرتبہ ایوان کے اندر اور باہر  راشننگ محکمہ میں عملے کی قلت کا مسئلہ اُٹھایا ہے۔  وزیر برائے رسد و خوراک چھگن بھجبل  سے بھی کئی بار ملاقات کی گئی ہے۔بھجبل نے بتایا کہ  ریاستی سطح پرراشننگ ڈیپارٹمنٹ میں تقریباً ۶۰؍فیصد ہی اسٹاف ہےاور تقریباً سبھی شہروں میں عملہ کا یہی تناسب ہے۔

bhiwandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK