صنعتی شہر میں گزشتہ ۱۱؍مہینوں میں شہر سے ۶۰؍ بچے لاپتہ ہوئے ہیں۔ ان میں ۱۸؍بچوںکو پولیس نے تلاش کرلیا ہے لیکن اب بھی پولیس ۴۲؍ نابالغ بچوں کا سراغ لگانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
EPAPER
Updated: December 08, 2024, 5:21 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
صنعتی شہر میں گزشتہ ۱۱؍مہینوں میں شہر سے ۶۰؍ بچے لاپتہ ہوئے ہیں۔ ان میں ۱۸؍بچوںکو پولیس نے تلاش کرلیا ہے لیکن اب بھی پولیس ۴۲؍ نابالغ بچوں کا سراغ لگانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔
صنعتی شہر میں گزشتہ ۱۱؍مہینوں میں شہر سے ۶۰؍ بچے لاپتہ ہوئے ہیں۔ ان میں ۱۸؍بچوںکو پولیس نے تلاش کرلیا ہے لیکن اب بھی پولیس ۴۲؍ نابالغ بچوں کا سراغ لگانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان۴۲؍ لاپتہ بچوں کی تلاش تاحال جاری ہے۔
واضح ہوکہ بڑھتی مہنگائی نے اب مردوں کے ساتھ ہی خواتین کو بھی کام کرنے پر مجبور کردیا ہے۔خاص طور پرغریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے بیشتر گھرانے کے مرد اور خواتین دونوں کام کیلئے گھر سے باہر نکلتے ہیں۔ ایسے وقت میں وہ اپنے بچوں کو چھوٹے بھائی بہنوں کی نگرانی میں چھوڑ دیتے ہیں۔ بہت سے والدین جو گوداموں اور کمپنیوں میں کام کرنے جاتے ہیں وہ اپنے بچوں کو پڑوسیوں کے سہارے چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسے میں کچھ بچے کھیلتے ہوئے غلطی سے سڑک پر بھٹک جاتے ہیں تو کچھ بچے بچہ چوری کرنے والے یا منشیات کااستعمال کرنے والے کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔وہ بچوں کو چاکلیٹ یا دوسری چیزوں کا لالچ دےکر اُٹھالے جاتے ہیں۔ ابھی حال ہی میںا سمبلی انتخابات کے دوران شہر کے شانتی نگر علاقے میںرہنے والے ایک شخص نے اپنے پڑوس میں رہنے والے ساڑھے ۳؍ سال کے بچے کو ممبئی میں رہنے والے ۲؍ لوگوں کو ۶۰؍ ہزار روپے میں فروخت کردیا تھا۔جسے پولیس نے گرفتار کر کے بچے کو بازیاب کرلیا تھا۔ اس واقعے کے بعد شہر میںبچوں کے لاپتہ ہونے کی خبر سرخیوں میں آئی تھی۔ گزشتہ ۱۱؍ ماہ میں شہر اور گرد و نواح سے۱۶؍ برس سے کم عمر کے۶۰؍ بچے لاپتہ ہوئے ہیں۔ ان میں سے ۱۸؍ بچے پولیس کی تحقیقات کے بعد مل گئے ہیں لیکن ۴۲؍ بچوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ پولیس کے مطابق ان ۴۲؍ لاپتہ بچوں کی تلاش جاری ہے۔
ڈی سی پی ڈاکٹر موہن دہیکرنے سرپرستوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہاہے کہ ’’والدین کو کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے اور اپنے بچوں کو دوسروں کے سپردکرکے کہیں بھی نہیں جانا چاہئے۔ والدین کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں پر مسلسل نظر رکھیں۔جو بچے تھوڑے بڑے ہیں،ان بچوں کی صحبت، عادات اور صحت پرخاص توجہ کی ضرورت ہے۔اگر کوئی بچہ لاپتہ ہو جائے تو وقت ضائع کئے بغیر فوری طور پر پولیس سے رابطہ کرنا ضروری ہے تاکہ جلد از جلد بچوں کا سراغ لگایا جا سکے۔ ‘‘