Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی: قبائلی کسانوں کا دھرنا، سمردھی مہامارگ کے افتتاح میں رکاوٹ

Updated: April 21, 2025, 12:21 PM IST | khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

ممبئی۔ ناگپور سمردھی مہامارگ کے افتتاح سے قبل اس کے آخری مرحلے میں بڑی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے، جہاں شاہ پور تعلقہ کے فوگالے اور واشالا دیہات کے متعدد قبائلی کسانوں نے زمین کے معاوضے کی عدم ادائیگی پر فوگالے سرنگ کے سامنے دھرنا دے دیا ہے۔

Farmers are protesting over not being compensated for their land. Photo: INN.
کسان اپنی زمین کا معاوضہ نہ ملنے پر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ تصویر:آئی این این۔

ممبئی۔ ناگپور سمردھی مہامارگ کے افتتاح سے قبل اس کے آخری مرحلے میں بڑی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے، جہاں شاہ پور تعلقہ کے فوگالے اور واشالا دیہات کے متعدد قبائلی کسانوں نے زمین کے معاوضے کی عدم ادائیگی پر فوگالے سرنگ کے سامنے دھرنا دے دیا ہے۔ احتجاج کرنے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک ان سے لی گئی زمینوں کا مکمل معاوضہ ادا نہیں کیا جاتا وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ 
سمردھی مہامارگ کا آخری ۷۵؍کلومیٹر کا مرحلہ، جو اِگت پوری سے بھیونڈی تک ہے، مہاراشٹر اسٹیٹ روڈڈیولپمنٹ کارپوریشن کی جانب سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ اگرچہ سرکاری سطح پر شاہراہ کو کھولنے کی تیاریاں جاری ہیں، تاہم شاہ پور تعلقہ کے کئی کسانوں کو اب تک ان کی زمینوں کا قانونی معاوضہ نہیں دیا گیا ہے۔ کسانوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ دھرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ ان کے ہمراہ شیر خوار بچے بھی موجود ہیں، جو شاہراہ کے کنارے احتجاجاً بیٹھے ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ ۷؍ برسوں سے اپنی زمینوں کا حق مانگ رہے ہیں لیکن اب تک حکومت نے ان کے مطالبات پر عمل نہیں کیا۔ 
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اِگت پوری سے بھیونڈی کے درمیان تعمیر ہونے والا مرحلہ سب سے زیادہ وقت لینے والا مرحلہ رہا ہے۔ خصوصاً تھانے ضلع کے کسانوں نے شروع ہی سے زمینوں کی خرید و فروخت کی مخالفت کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر عوامی تحریک چلائی تھی۔ بڑھتے احتجاج کو ختم کرنے کے لئے اس وقت کے تھانے ضلع کے نگراں وزیر ایکناتھ شندے نے آگے بڑھ کر کسانوں کے بینک کھاتوں میں سمردھی مہامارگ کی زمین کا پیسہ جمع ہونے تک کسانوں کے حق میں افسران کو رجسٹریشن دفاتر میں زمین کی رجسٹری روک کر ان کے مطالبات کو تقویت دی تھی، جس کے نتیجے میں زمین کی خرید و فروخت میں تیزی آئی لیکن اس پالیسی کا سب سے بڑا نقصان قبائلی اور کاتکری برادری کے کسانوں کو ہوا۔ 
شاہ پور تعلقہ پیسا `قانون کے تحت آتا ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے کئی قبائلی کسان زمین کے معاوضے سے محروم رہ گئے ہیں۔ ان کسانوں کے جنگلاتی حقوق منظور ہو چکے ہیں اور کئی کے پاس قانونی سند (فارسٹ پیٹّے) بھی موجود ہیں، اس کے باوجود حکومت نے ان کا معاوضہ ادا نہیں کیا ہے۔ متاثرہ کسانوں کے ساتھ کئی تاجروں اور دیگر کسانوں کے بھی معاوضے عدالت میں جمع ہونے کے باعث ان تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔ فوگالے کے ایک کسان، ایکناتھ بھالا، کا کہنا ہے کہ `ہم سے حکومت نے دھوکہ کیا ہے۔ اس لئے ہم جمعرات سے فوگالے۔ واشالا کے تمام کسان خاندانوں کے ساتھ سرنگ کے پاس دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ جب تک معاوضہ نہیں ملتا، ہم یہاں سے نہیں ہٹیں گے۔ ‘یہ احتجاج سمردھی مہامارگ کی افتتاحی تقریبات کے لئے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے اور کسانوں کا دوٹوک موقف ہے کہ انصاف ملنے تک ان کا احتجاج جاری رہے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK