میونسپل کمشنر نے افتتاح کیا، بتایا کہ ان کے ذریعے آگ پرتیزی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ فائربریگیڈمیں عملے، گاڑیوں اور وسائل کی کمی۔
EPAPER
Updated: August 20, 2024, 10:59 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Mumbai
میونسپل کمشنر نے افتتاح کیا، بتایا کہ ان کے ذریعے آگ پرتیزی سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ فائربریگیڈمیں عملے، گاڑیوں اور وسائل کی کمی۔
میونسپل کارپوریشن کے فائر بریگیڈ بیڑے میں ۲؍ جدید فائر بریگیڈ گاڑیاں شامل کی گئی ہیں۔ ان فائر انجنوں میں متعدد خصوصی فیچرس ہیں جو اسے دیگر فائرانجنوں سے ممتاز کرتے ہیں۔اس نئے فائر انجن کاافتتاح میونسپل کمشنراجے ویدیہ نے کیا۔ ان جدید گاڑیوں کی شمولیت کے بعد بھی فائر بریگیڈ محکمہ کو عملے،گاڑیوں اور وسائل کی کمی کا سامنا ہے۔
میونسپل کمشنر اجے ویدیا نے بتایا کہ پہلے فائر انجن میں واٹر براؤزراسپیسی فیکیشن چیسس ۲۸؍ ٹن اور انجن کی طاقت ۲۰۰؍ ایچ پی ہے۔ گاڑی کے واٹر ٹینک میں۱۴؍ ہزار لیٹرپانی کاذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔گاڑی میں نارمل اور ہائی پریشر ہوز ریل کی سہولت ہے۔ دونوں جانب ۶۰؍ میٹر اور مانیٹرنگ ۲؍ہزارلیٹر پی ایم، ایکسٹینشن لینڈرہیں۔ اس گاڑی میں۳۵؍ فٹ تک مختلف قسم کے آگ اور بچاؤ کے آلات شامل ہیں۔ دوسرے فائر انجن کی طاقت ۱۸۰؍ ایچ پی ہیَ واٹر ٹینک میں۵؍ہزار لیٹرپانی اور ایک ہزار لیٹر فوم اسٹور کیا جاسکتا ہے۔ اس میںخشک کیمیکل پاؤڈر مارنے اورکاربن ڈائی آکسائیڈ کی سہولت بھی ہے۔اس میں بھی نارمل اور ہائی پریشرکی سہولت ہے، ۶۰؍میٹر۳۵؍فٹ تک سیڑھیوں کی مدد سے اوپر جاکر آگ بجھایا جاسکتا ہے۔ مختلف قسم کے فائر یونیفارم سے لیس اس فائر گاڑی سے کسی بھی آتشزدگی میں بہت کارآمد ثابت ہوگی۔کم پانی میں بھی پانی کو فورس سے پھینکنے اور فوم بنانے کی صلاحیت کے پیش نظر ان انجنوں سے آگ پر جلد سے جلد قابو پایا جا سکتا ہے۔
میونسپل کارپوریشن کمشنراجے ویدیہ نے کہا کہ بھیونڈی شہر کے علاوہ آس پاس کے علاقوں میں گوداموں میں کیمیکل رکھنے کی وجہ سے آتشزدگی کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ وہاں ان جدید ترین فائر انجنوں کے ذریعے آگ پر تیزی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔
ان جدید گاڑیوں کو بیڑے میں شامل کرنے کے موقع پر ایڈیشنل میونسپل کمشنر وٹھل ڈاکے، ڈپٹی میونسپل کمشنر (ہیڈ کوارٹرز) نینا ساسانے، ڈپٹی میونسپل کمشنر (سماجی بہبود) ڈاکٹرانورادھا بابر، چیف آڈیٹر میور ہنگانے، چیف اکاؤنٹس اینڈ فائنانس آفیسر کرن تائیڈے، سٹی انجینئر (انچارج)سچن نائک، ایگزیکٹیو انجینئر واٹر سپلائی سندیپ پٹناور، چیف فائر آفیسر راجیش پوار،وہیکل ڈپارٹمنٹ کے سربراہ شیکھر چودھری، وہیکل منیجر پرشانت سانکھے اور بڑی تعداد میں فائر اسٹاف موجود تھے۔
فائربریگیڈ میں افرادی قوت بہت کم ہے
فائر بریگیڈ محکمہ کے سربراہ راجیش پوار نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کے پاس ۵؍فائر انجن ،ایک ریسکیو وین،۲؍منی فائر انجن اور ۳؍فائر بلیٹ بائیک سمیت کل ۸؍گاڑیاں ہیں۔ ۲؍فائر انجن بند پڑے ہوئے ہیں۔فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کے نظام کو چلانے کیلئے میونسپل کارپوریشن کے آگ بجھانے کے دستے میں ایک انچارج فائر آفیسر،ایک لیڈنگ فائر مین ،۱۵؍ڈرائیور اور آپریٹر،۴۶؍فائرمین اور ۵؍واج روم آپریٹر سمیت ۷۲؍اہلکار کام کررہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ضرورت کے مطابق افرادی قوت بہت کم ہےجس کے سبب جوانوں پر کام کا بہت دباؤ رہتا ہے۔اس محکمہ میں ۲۰۰۷ء کے بعد سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی ہے۔
گزشتہ سال آگ لگنے کے ۲۰۰؍سے زائد
واقعات ہوئے تھے
بھیونڈی کی آبادی۱۵؍لاکھ کے آس پاس ہے۔ شہری اور دیہی علاقوں میں تقریبا۴؍لاکھ پاور لوم کارخانے، موتی کے ۱۵۰؍ کارخانے، ۹۴؍ سائزنگ، ۴۳؍ ڈائنگ کمپنی اور۵۰؍بیکریاں ہیں۔ اس کے علاوہ شہر کے اطراف میں ملک و بیرون ملکوں کے مشہور برانڈ کے سامان کا ذخیرہ کرنے کیلئے بڑی بڑی کمپنیوں کے تقریبا ۲۰؍ہزار گودام ہیں۔اس کے ساتھ ہی بڑے پیمانے پر اسکریپ گودام بھی ہیں۔ یہاں آتشزدگی کے واقعات آئے دن رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ۲۰۲۳ء میں آگ لگنے کے ۲۰۰؍ سے زائدحادثات ہوئے تھے۔