ندی کنارے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات جاری،ضلع مجسٹریٹ اشوک شیوگالے اور میونسپل کمشنر اجے ویدیہ کو کارروائی کی ہدایت۔
EPAPER
Updated: January 08, 2025, 10:38 AM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi
ندی کنارے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات جاری،ضلع مجسٹریٹ اشوک شیوگالے اور میونسپل کمشنر اجے ویدیہ کو کارروائی کی ہدایت۔
تعلقہ کے کونگاؤں، کالہیر اور کشیلی کے قریب واقع کھاڑی کے کنارے اور میونسپل کارپوریشن کے دائرہ کار سے ملحق کامواری ندی کے کنارے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی جا رہی ہے۔ یہ تعمیرات متعلقہ حکام کی ملی بھگت سے سی آر زیڈ قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے انجام دی جا رہی ہیں۔ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ نے ضلع مجسٹریٹ اشوک شیوگالے اور میونسپل کمشنر اجے ویدیہ کو ہدایت دی ہے کہ کامواری ندی کے کنارے سے غیر قانونی تجاوزات کو ہٹا کر سی آر زیڈ قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔
معلوم ہوکہ کامواری ندی کے کنارے بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے ندی کا بہاؤ محدود ہو گیا ہے۔ مزید یہ کہ عوام کی جانب سے ندی میں کوڑا کرکٹ پھینکنے کی وجہ سے ندی نالے کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ ندی کے کنارے تعمیرات کے دوران ماحولیاتی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، جس پر’راشٹر یہ مانو ادھیکار منچ‘کے صدر شرد دھومال نے وزیراعلیٰ کو شکایت ارسال کی تھی۔شرد دھومال نے اپنی شکایت میں نشاندہی کی کہ کامواری ندی مختلف علاقوں سے گزرتی ہے جن میں کونگاؤں، شیلار ،کھونی اور میونسپل کارپوریشن کے علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں غیر قانونی طور پر ہزاروں مکانات اور عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ میونسپل اور ریونیو حکام کی ملی بھگت سے یہ تعمیرات سی آر زیڈ قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی جا رہی ہیں۔
کونگاؤں، کالہیر اور کشیلی کے علاقوں میں بھی اسی طرح غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں جہاں بلڈرز فلک بوس عمارتیں تعمیر کرکے منافع کما رہے ہیں۔ مقامی شہریوں کی شکایات کے باوجود ان تعمیرات کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ نے اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری کارروائی کے احکامات دیے ہیں تاکہ سی آر زیڈ قوانین کی پاسداری کی جا سکے اور تجاوزات کو ہٹایا جا سکے۔