• Mon, 24 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بھیونڈی-واڑہ شاہراہ خستہ حال، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا

Updated: February 24, 2025, 12:18 PM IST | Khalid Abdul Qayyum Ansari | Bhiwandi

۲۰۰۹ء سے اب تک اس کی مرمت پر کروڑوں روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔سرکاری محکمے پرمسئلے کو نظرانداز کرنے کا الزام۔

The dilapidated condition of the highway between Bhiwandi and Wara can be estimated from the picture below. Image: Revolution
زیرنظرتصویر سے بھیونڈی اور واڑہ کے درمیان شاہراہ کی خستہ حالی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ تصویر: انقلاب

بھیونڈی-واڑہ شاہراہ کی حالت گزشتہ کئی برسوں سے خستہ حال ہے، جہاں جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے پڑ چکے ہیں۔ ان خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے روزانہ ٹریفک جام کا مسئلہ درپیش ہے جس سے مسافروں، ملازمین اور طلبہ کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ۲۰۰۹ء سے اب تک اس شاہراہ کی مرمت اور تعمیر کیلئے کروڑوں روپے خرچ کئے جا چکے ہیں لیکن صورتحال میں کوئی بہتری نظر نہیں آ رہی ہے۔ مسافر اپنی جان جوکھم میں ڈال کر اس سڑک پر سفر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ متعلقہ سرکاری محکمے اس مسئلے کو مسلسل نظرانداز کر رہے ہیں۔ 
  سڑک کی خستہ حالی اور حادثات کی سنگین صورتحال پر ذرائع کے مطابق ۲۰۰۹ء سے لے کر اب تک اس خستہ حال سڑک پر مختلف حادثات میں ۵۰۰؍ سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ سیکڑوں افراد شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ سڑک نہ صرف بھیونڈی بلکہ واڑہ اور مانور جیسے اہم علاقوں کو جوڑتی ہے، اس کے باوجود اس کی حالت دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ 
 ۶۴؍کلومیٹر طویل بھیونڈی-واڑہ-مانور شاہراہ کی تعمیرکیلئے ۲۰۰۹ء میں سپریم انفرا کمپنی کو۳۹۲ء۴۶؍کروڑ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ تاہم ۲۰۱۹ء میں اس سڑک کو سپریم انفرا سے لے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے حوالے کر دیا گیا جس کے بعد اس کی مرحلہ وار مرمت پر مزید۳۷۰؍کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں، باوجود اس کے سڑک کی حالت بہتر ہونے کے بجائے مزید خراب ہو چکی ہے۔ 
  حکومت نے اس سڑک کی مرمت کیلئے حال ہی میں مزید۷۰؍کروڑ روپے کی منظوری دی ہے جس کا ٹھیکہ ججاؤ کنسٹرکشن اور مَیور کنسٹرکشن کو دیا گیا ہے۔ مزید برآں اس شاہراہ کو مکمل سیمنٹ کی سڑک میں تبدیل کرنے کیلئے ۱۱۰۰؍ کروڑ روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے جس کا ٹھیکہ ایگل انفرا پرائیویٹ لمیٹڈ کو دے دیا گیا ہے۔ اس منصوبےکیلئے ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء سے ۱۳؍ اکتوبر ۲۰۲۶ء تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے لیکن کام کی رفتار انتہائی سست ہے جس کی وجہ سے عوام میں شدید بےچینی پائی جا رہی ہے۔ 
  اس منصوبے کی نگرانی کرنے والے انجینئر ولاس جادھو کا کہنا ہے کہ سڑک کا کام وقت پر مکمل کر لیا جائے گا لیکن شہریوں کو خدشہ ہے کہ یہ وعدے محض کاغذی ثابت ہوں گے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ شاہراہ کو بہتر بنایا جائے تاکہ حادثات اور ٹریفک جام کے مسائل ختم ہو سکیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK