غزہ میں ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۰۷؍ شہید، رفح میں اسرائیل کی فوج کشی کا خطرہ برقرار، اقوام متحدہ نے پھر متنبہ کیا کہ اس کے نتائج انتہائی تباہ کن ہوں گے۔
EPAPER
Updated: February 10, 2024, 10:47 AM IST | Agency | Washington
غزہ میں ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۰۷؍ شہید، رفح میں اسرائیل کی فوج کشی کا خطرہ برقرار، اقوام متحدہ نے پھر متنبہ کیا کہ اس کے نتائج انتہائی تباہ کن ہوں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کو اب احساس ہورہاہے کہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں ’’ضرورت سے زیادہ اور اپنے حد سے تجاوز‘‘ ہیں تاہم انہوں نےاب بھی تل ابیب کو حملوں سے باز رہنے کی ہدایت نہیں دی۔ د وسری طرف غزہ میں جمعہ کو بھی اسرائیلی حملے جاری رہے جس میں ۲۴؍ گھنٹوں میں ۱۰۷؍ افراد شہید ہو گئے۔ اتنا ہی نہیں رفح پر اسرائیل کی فوج کشی کا خطرہ بھی برقرار ہے۔ صہیونی ریاست نے عالمی برادری کے دباؤ کے باوجود اس پر پیچھے ہٹنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ رفح پر فوج کشی کے انتہائی تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے۔ واضح رہے کہ پورے غزہ سے بے گھر ہونے والے افراد نے رفح میں پناہ لے رکھی ہے۔
اس بیچ واشنگٹن میں ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر جوبائیڈن نے دعویٰ کیا کہ امریکہ نے غزہ میں جنگ کے آغاز سے ہی شہریوں کی حفاظت اور اس کی ہولناکی کو کم کرنے کی کوشش کی ہے اور اب مکمل جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر سخت دباؤ ڈال رہا ہے۔ امریکی صدر نے صحافیوں سے کہا کہ’’ میرے خیال میں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں، غزہ میں اسرائیل کا فوجی ردعمل شدید اور اپنی حدود سے تجاوز پر مبنی رہا ہے۔ ‘‘
غزہ تک امدادی سامان کی ترسیل کے حوالے سے بھی امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ مصری صدرعبد الفتاح السیسی غزہ میں انسانی امداد کے داخلے کیلئے رفح کراسنگ کھولنا نہیں چاہتے تھے تاہم امریکہ نے انہیں اس کیلئے راضی کیا۔