• Thu, 28 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف بل پر ہنگامے کے بعد بہار اسمبلی کی کارروائی ملتوی

Updated: November 28, 2024, 9:42 AM IST | Patna

اپوزیشن کا وقف ترمیمی بل کے خلاف قرار داد لانے کا مطالبہ اسپیکر نے قبول نہیںکیا ،تیجسوی نے بل کو غیر آئینی قراردیا ،اسمبلی کے اندر اور باہراحتجاج جاری رکھنے کا اعلان

Members of opposition parties protest on the steps of the assembly against the amendment bill and other issues.
اپوزیشن پارٹیوں کے ا راکین اسمبلی کی سیڑھیوںپروقف ترمیمی بل اوردیگرمسائل پراحتجاج کرتے ہوئے

بہار اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے دن بدھ کے روز  وقف ترمیمی بل۲۰۲۴ء کے سلسلے میں اپوزیشن کے ہنگامہ کے بعد ایوان کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔اسمبلی میں صبح کی  کارروائی کے دوران اسپیکر نند کشور یادو نے اپوزیشن کی تحریک التواء کو مسترد کرتے ہوئے وقفہ صفر کی کارروائی شروع کی تو پورے اپوزیشن نے اسپیکر سے تحریک التوا ء کا نوٹس پڑھنے کی اجازت مانگی اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔  اپوزیشن اراکین نے کہا کہ وقف کا مسئلہ سنگین ہے۔ تاہم اسپیکر نے کہا کہ یہ مسئلہ سنگین ہے لیکن اس پر ایوان میں بحث نہیں کی جاسکتی کیونکہ یہ ریاستی حکومت کامسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو قانون بنانا ہے جس کیلئے اس نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دی ہے، اس لئے اراکین کو  یہ تجویز ہےکہ اپنی بات مشترکہ کمیٹی کے سامنے رکھیں۔
 اپوزیشن اراکین نے بہار حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان میں تحریک لا کر وقف ترمیمی بل کو مسترد کر دیاجائے۔ اپوزیشن نے انہیں نوٹس پڑھنے کی اجازت دینے پر بھی  اصرار کیا۔ پورا اپوزیشن اپنے مطالبے کی حمایت میں ہنگامہ کرتے  ہوئے ایوان کے وسط میں آگیا۔ اس پر ایوان کے اسپیکر نے اس معاملے کو مرکزی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی مشترکہ کمیٹی کے سامنے اٹھانے کی اپنی تجویز کو دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ ایوان مقررہ ضابطوں کے مطابق کام کرے گا اور قواعد کی دفعہ۸۰؍ ا ور۸۲؍کے تحت کسی کو بھی ایسی معلومات پڑھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اسپیکر نے اراکین سے متعدد بار اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی درخواست کی لیکن اپوزیشن نے ایوان کے وسط میں نتیش حکومت کے خلاف نعرے بازی جاری رکھی ۔ اس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی۱۲؍بجکر۱۰؍منٹ پر لنچ کے وقفے تک ملتوی کر دی۔
 قبل ازیں جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے میتھلی زبان میں آئین ہند کا ترجمہ عوام کیلئے وقف کرنے پر وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ سے اظہار تشکر کرنے کی تجویز پیش کی۔ ان کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے، ایوان کے اسپیکر نے پورے ایوان کی جانب سے، آئین کے سنسکرت اور میتھلی ترجمہ کو عوام کیلئے وقف کرنے پر وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ کا شکریہ ادا کیا۔
 اسمبلی میں کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی اپوزیشن اراکین اسمبلی نے اسمبلی پورٹیکو میں زوردار احتجاج کا مظاہرہ کیا۔ اس معاملے میں بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے کہا کہ ’’وقف بورڈ کا جو بل لایا گیا ہے وہ پوری طرح سے غیر آئینی ہے۔ ہم نے اس کی مخالفت پارلیمنٹ میں بھی کی، یہاں اسمبلی میں بھی کر رہے ہیں اور سڑکوں پر بھی کریں گے۔ ہم کسی بھی حالت میں اس بل کو پاس نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
 اس کے علاوہ بدھ کو اسمبلی احاطہ میں آر جے ڈی، کانگریس اور بایاں محاذ پارٹیوں کے اراکین اسمبلی نے ایک ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا اور مرکزی حکومت کی طرف سے لائے جانے والے بل کی مخالفت کی۔ اتنا ہی نہیں، ان اپوزیشن لیڈران نے اسمبلی میں اس بل کے خلاف قرارداد لانے کا مطالبہ بھی کیا۔ اپوزیشن لیڈران کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے وقف کی جائیداد کا خوب استعمال کیا ہے۔ وقف کی جائیدادوں پر اسکول، کالج و سرکاری عمارتیں بنوائی گئیں لیکن اب نتیش کمار خاموش ہیں۔ یہ دوہرا معیار نہیں چلنے والا، نتیش کمار کو اپنی خاموشی توڑنی پڑے گی۔
 ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد تیجسوی یادو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ کے تعلق سے تمام اپوزیشن پارٹیاں اور انڈیا الائنس کے لوگ متحد ہیں۔ وزیر اعلیٰ کو یاد رکھنا چاہئے کہ وہ بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں، گاندھی جی کی بات کرتے ہیں اور گوڈسے کو اپنے دل میں رکھتے ہیں۔ یہ سچ ہے۔جےڈی یو کے للن سنگھ نے لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کی کھل کر حمایت کی۔ یہ اتنا بڑا مسئلہ ہے اور وزیر اعلیٰ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ اب وہ ایوان میں آ کر بھی کچھ کہیں تو کوئی اس پر یقین نہیں کرے گا۔ قول اور فعل میںتضاد ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK