• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہار :اقلیتوں کی سماجی اور اقتصادی حالت پر رپورٹ پیش

Updated: August 31, 2024, 11:56 AM IST | Javed Akhtar | Patna

بہار سرکار کے محکمۂ اقلیتی فلاح نے ۵؍ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی،ذات پر مبنی گنتی کے اعدادو شمار کی بنیاد پر رپورٹ تیارکی گئی ہے، ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور کو رپورٹ سونپی گئی۔

The members of the committee formed to review the situation of minorities handing over the report to the Minister of Minority Affairs Zaman Khan. Photo: Inquilab
اقلیتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے ممبران اقلیتی امور کے وزیر زماں خان کو رپورٹ سونپتے ہوئے۔ تصویر: انقلاب

ریاست بہار میں اقلیتوں کے سماجی ، اقتصادی اور تعلیمی حالات کا جائزہ لینے کے  لئے محکمہ اقلیتی فلاح بہار حکومت کے ذریعہ تشکیل دی گئی  ۵؍رکنی کمیٹی نے جمعہ کو اپنی رپورٹ محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر زماں خان کو سونپ دی۔ یاد رہے کہ ریاست میں ذات پر مبنی گنتی (۲۳۔۲۰۲۲) کی رپورٹ کی بنیاد پر حکومت نے ریاست کی اقلیتوں کے سماجی، اقتصادی اور تعلیمی صورت حال کا جائزہ لینے کے  لئےاس کمیٹی کی تشکیل کی تھی ۔ یہ پانچ رکنی کمیٹی ارشد عزیز ، قیصر سلطان، اخلاق احمد،  نوشاد احمد اور محمد ہاشم خان پر مشتمل ہے ۔کمیٹی کے سبھی اراکین  بہار کے سبکدوش اعلیٰ افسران ہیں۔ کمیٹی کے تعاون کے  لئے فادر جوس( ڈائریکٹر بہار دلت وکاس سمیتی) ،سردار ترلوچن سنگھ اور کیپٹن دلیپ کمار (سابق نائب صدر بہار ریاستی اقلیتی کمیشن )کو بھی اس میں شامل کیا گیا تھا۔ کمیٹی کے ذریعے وزیرکو رپورٹ سونپنے کے موقع پر محکمہ اقلیتی فلاح کے سیکریٹری محمد سہیل اور بہار ریاستی اقلیتی کمیشن کےممبر سیکریٹری دیوان جعفر حسین خان اور فاروق الزماں بھی موجود تھے۔
اس رپورٹ میں اقلیتوں کے سماجی ، اقتصادی اور تعلیمی صورت حال کے حوالے سے اعداد و شمار پیش  کئےگئے ہیں۔ اس میں پرائمری سطح سے یونیورسٹی سطح تک تعلیم اور اس میں اقلیتوںک ی حصہ داری وتناسب کےعلاوہ اقلیتوں کے سماجی اور اقتصادی حالات کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے۔ رپورٹ کے بارے میں کمیٹی کے ممبران اطلاع دی کہ سماج کے دیگر طبقات کی سماجی ، اقتصادی اور تعلیمی صورت حال کا اقلیتوں کی صورتحال سے تقابلی مطالعہ بھی کیا گیا ہے اور ان کے اعداد و شمار بھی پیش کئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ اقلیتوںکی پسماندگی کے اسباب اور پسماندگی دور کرنے کے اقدامات کی سفارشات بھی کی گئی ہے۔
  کمیٹی کے رکن ارشد عزیز نے کہا کہ فی الحال یہ رپورٹ عام نہیں کی جاسکتی۔ حالانکہ ذات پر مبنی گنتی کی رپورٹ کی بنیاد پر اس میں لسانی اور مذہبی اقلیتوں کی سماجی ، اقتصادی اور تعلیمی صورت حال کا جائزہ لیا گیا ہے اور  ذات پر مبنی گنتی کی رپورٹ عام کردی گئی تھی ۔ اس لئے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہو گا لیکن محکمے کی جانب سے کہا گیا کہ پہلے سرکار اس کا نوٹس لے لے اور پوائنٹ آف ایکشن طے کردے تو اس رپورٹ کو پھر عام کردیا جائے گا۔  
 اس موقع پر اقلیتی امور  کے ریاستی  وزیرزماں خان نے کہا کہ اس رپورٹ کی بنیاد پر حکومت کی جانب سے اقلیتوں کی صورت حال کو بہتر بنانے کے اقدامات  کئے جائیں گے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بہت جامع رپورٹ ہے جس کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لینے کے بعد مختلف لائحہ عمل طے کئے جائیں گے اور آگے کا کام کیا جائے گا۔ انہوں نے اس دوران یہ دعویٰ بھی کیا کہ نتیش حکومت نے اقلیتوں کی ترقی کے  لئے کافی کام کیا ہے اور کمیٹی کی تشکیل بھی اسی کا حصہ ہے ۔ اب کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر حکومت اقلیتوںکی ترقی کے لئے مزید ٹھوس اقدامات کرے گی اوراس کی بنیاد پر منصوبہ بندی بھی کی جائے گی ۔ انہوں نے ذات پر مبنی مردم شماری کو اس رپورٹ کی بنیاد قرار دیا اور کہا کہ اس کی مدد سے اگلے کئی سال کی منصوبہ بندی کرنے میں ہمیں آسانی ہو گی۔ میڈیا کےاس سوال پر کہ جب نتیش حکومت اقلیتوںکی ترقی کے  لئے اتنی سنجیدہ ہے تو بہار ریاستی اقلیتی کمیشن اور اردو مشاورتی کمیٹی کی تشکیل کیوں نہیں ہو رہی ہے تو زماں خان نے کہا کہ اب جلد ہی اس کی بھی  تشکیل ہونے والی ہے، آپ جلد ہی رزلٹ دیکھیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK