• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بہار : ارریہ میں `پراسرار بخار کی دہشت، ۳؍ بچوں کی موت، ۳؍ بچے زیر علاج

Updated: September 04, 2024, 12:48 PM IST | Agency | Araria

مرنے والے بچوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ چمکی بخار سے اموات ہوئی ہیں جبکہ طبی ماہرین اصل وجہ جاننے کی کوشش کررہےہیں۔

DM Inayat Khan. Photo: INN
ڈی ایم عنایت خان۔ تصویر : آئی این این

بہار کے ارریہ ضلع کے رانی گنج گاؤں میں پر اسرار بخار کی دہشت ہے۔ اس گاؤں  میں گزشتہ ۳ ؍ دنوں میں ’پراسرار بخار‘کی وجہ سے کم از کم ۳؍بچوں کی موت ہو گئی۔ مرنے والوں کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ بچوں کی موت دماغی بخار کی وجہ سے ہوئی جسے مقامی طور پر ’چمکی بخار‘ کہا جاتا ہے لیکن ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ طبی ماہرین اس کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مرنے والوں کی شناخت رونک کمار(۴)، انکش کمار(۲ماہ) اور گوری کمار (۷) کے طور پر ہوئی ہے۔ پر اسر اربخار سے رونک کمار کی موت سنیچر کو ہوئی۔ انکش کمار اور گوری کمار کی موت بالترتیب اتوار اور پیر کو ہوئی۔ گاؤں والوں نے دعویٰ کیا کہ پراسرار بخار میں مبتلا مزید بچوں کو قریبی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔  خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے ارریہ کی ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) عنایت خان نے کہا، ’’ یہ سچ ہے کہ رانی گنج گاؤں میں پچھلے تین دنوں میں ۳؍ بچوں کی موت ہوئی ہے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بچے کھانسی اور نزلہ میں مبتلا تھے اور نمونیا جیسی علامات تھیں۔‘‘
 ضلع مجسٹریٹ نے بتایا، ’’طبی ماہرین کی ایک ٹیم کو گاؤں بھیجا گیا ہے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ کھانسی اور نزلہ اور نمونیا جیسی علامات میں مبتلا دیگر افراد کا بھی پتہ لگایا جا سکے۔ ‘‘
 انہوں نے کہا، ’’ ارریہ ضلع کے سول سرجن صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ بچوں کی موت کی صحیح وجہ معلوم نہیں ہے کیونکہ مرنے والے بچوں کے اہل خانہ پہلے ہی ان کی آخری رسومات ادا کر چکے ہیں۔ ‘‘ ان کے مطابق اسی گاؤں کے تین اور بچوں کو سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا جو نمونیا جیسی علامات میں مبتلا تھے۔ ڈی ایم نے کہا، ’’ڈاکٹر مسلسل ان کی دیکھ ریکھ کررہے ہیں۔ ہم بھی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ بچوں کی موت کی وجہ طبی ماہرین کی رپورٹ پیش کرنے کے بعد ہی معلوم ہو سکتی ہے۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK