ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد بٹ کوائن کی اونچی اڑان جاری ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، بٹ کوائن نے ایک لاکھ ڈالر کا ہندسہ پار کر لیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 05, 2024, 9:43 PM IST | Inquilab News Network | Washington
ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد بٹ کوائن کی اونچی اڑان جاری ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق، بٹ کوائن نے ایک لاکھ ڈالر کا ہندسہ پار کر لیا ہے۔
نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے بٹ کوائن کی بلند پرواز جاری ہے، اور اس نے ایک لاکھ ڈالر کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ اس سنگ میل کو حاصل کرنے میں ڈونالڈ ٹرمپ کی کامیابی کا اہم کردار ہے۔ صدر نے منتخب ہونے کے بعد اشارہ دیا کہ وہ کرپٹو کرنسی کے وکیل پال اٹکنز کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی اگلی سربراہ کے طور پر نامزد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی انتخابات کے دن ۵؍ نومبر کو کرپٹو کرنسی ۶۹؍ہزار ۳۷۴؍ روپئے تھی اور ۸؍ نومبر کو اس کی قیمت ۱؍ لاکھ ۳؍ ہزار ۷۱۳؍ روپئے تک پہنچ گئی۔ جبکہ کوائن ڈیسک کے مطابق محض دو سال قبل کرپٹو ایکسچینج کے گرنے کے نتیجے میں یہ ۱۷؍ ہزار امریکی ڈالر سے بھی نیچے گر گیا تھا۔ یہ کتنے وقت تک ۱؍ لاکھ سے اوپر رہے گا، یہ بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی، جمعرات کی صبح ہی بٹ کوائن ۱؍ لاکھ ۲؍ ہزار ڈالر سے نیچے آگیا تھا۔ چونکہ کرپٹو ورس میں ہر چیز غیر یقینی ہے، اس لحاظ سے مستقبل کی پیش گوئی کرنا ممکن نہیں۔ کچھ ماہر مستقبل میں مزید منافع کی پیش گوئی کر رہے ہیں، جبکہ کچھ اس میں سرمایہ کاری کے خطرات سے آگاہ کر رہے ہیں۔
یہاں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کرپٹو کرنسی کیا ہے؟
بنیادی طور پر دیکھا جائے تو کرپٹو کرنسی ڈیجیٹل رقم ہے، اسے آن لائن لین دین کی خاطر ترتیب دیا گیا ہے، جسے کسی بھی بینک یا مرکزی حکومت کی منظوری درکار نہیں ہوتی، اور اس کے لین دین کو بلاک چین نامی ٹیکنالوجی کے ذریعےدرج کیا جاتا ہے۔ کرپٹو کرنسی سب سے قدیم اورسب سے بڑی کرپٹو کرنسی ہے۔ لیکن ایتھرئم، ٹیتھر اور ڈوج کوائن نے بھی گزشتہ برسوں میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ کچھ سرمایہ کار کرپٹو کرنسی کو روایتی پیسوں کے ڈیجیٹل متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن روزانہ مالیاتی لین دین اکثر فیاٹ کرنسیوں جیسے ڈالر کے استعمال سے کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ بٹ کوائن بہت اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتا ہے، اس کی قیمت بازار کے حالات پر منحصر ہے۔
بٹ کوائن کی ترقی کی وجہ:
ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی ریلی میں ڈیجیٹل ملکیت کی حفاظت کی خاطر اقدام کرنے کاوعدہ کیا تھا، اور امریکہ کو دنیا کا کرپٹو کا صدرمقام بنانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ ٹرمپ نے کرپٹوکرنسی میں انتخابی چندہ وصول کیا۔ اور ایک وینچر بنانے کا اعلان کیا جس کے تحت ایک خاندان کے افراد کرپٹو کرنسی میں تجارت کر سکیں گے۔ کرپٹومیں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ داروں نے ٹرمپ کی فتح کا خیر مقدم کیا۔
بٹ کوائن سے جڑے خطرات:
تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کرکے آپ جتنی جلد روپیہ کما لیتے ہیں، اتنی ہی تیزی سے گنوا بھی سکتے ہیں۔ طویل مدتی سرمایہ کاری میں اس کا انحصار بازار کے حالات پرہو تا ہے، جوروز بروز اور ہر گھنٹہ بدلتے رہتے ہیں۔ اسے یوں سمجھا جا سکتا ہے کہ کرونا وباء کے دوران بٹ کوائن کی قیمت محض ۵۰۰۰؍ امریکی ڈالر تھی، جو ۲۰۲۱ء میں ٹکنالوجی ملکیت کی مانگ کے سبب ۶۹؍ ہزار تک پہنچ گئی تھی، لیکن فیڈرل ریزرو کی جانب سے شرح میں اضافے کے بعد بری طرح کریش کے بعد اس کی قیمت ۱۷؍ ہزار سے بھی نیچے آ گئی تھی۔ کائیکو کے ایک تحقیقی تجزیہ کار ایڈم مورگن میکارتھی نے کہا کہ ’’اسے عام حالت میں ہی رکھیں، اپنی استطاعت سے زیادہ خطرہ نہ مول لیں۔‘‘