• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اُترپردیش میں بی جےپی اور کانگریس کو فائدہ لیکن بی ایس پی کیوں پچھڑتی ہوئی نظر آرہی ہے؟

Updated: June 03, 2024, 12:20 PM IST | Agency | Lucknow

بی ایس پی گزشتہ مرتبہ سماجوادی کے ساتھ اتحاد میں شامل تھی لیکن اس بار خسارہ میں ہے۔

UP is the most important state, let`s see what the results are! Photo: INN
یوپی اہم ترین ریاست ہے ،دیکھتے ہیںوہاں کیا نتائج آتے ہیں!۔ تصویر : آئی این این

ایگزٹ پول کے مطابق اتر پردیش میں این ڈی اے کا دبدبہ دکھائی دے رہا ہے۔ نیوز ۱۸؍ کے مطابق این ڈی اے کو اتر پردیش کی۸۰؍ میں سے ۶۸-۷۱؍سیٹیں مل سکتی ہیں۔ صرف بی جے پی کو۶۴؍ سے ۶۷؍ سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ دوسری جانب انڈیا الائنس کو۹؍ سے ۱۲؍ سیٹیں مل سکتی ہیں۔ کانگریس ۲۰۱۹ء سے بہتر کارکردگی دکھا سکتی اور ۳؍ سے ۶؍ سیٹوں پر قبضہ کرسکتی ہے جن میں رائے بریلی سیٹ بھی شامل ہے۔ راہل گاندھی اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 
  ایگزٹ پول کے نتائج سےمعلوم ہوتا ہے کہ ۲۰۱۹ء کے مقابلے اس بار این ڈی اے کی سیٹیں بڑھ رہی ہیں۔ پچھلی بار این ڈی اے کو۶۴؍سیٹیں ملی تھیں جن میں سے تنہا بی جےپی نے ۶۲؍سیٹیں جیتی تھیں ۔ ۲؍ سیٹیں اپنا دل کے کھاتے میں گئی تھیں۔ اس بار این ڈی اے کی۹؍سیٹیں بڑھتی نظر آرہی ہیں، جس میں بی جے پی کو۵؍سیٹوں کا فائدہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ اتر پردیش کی سیاست کو قریب سے سمجھنے والوں کا کہنا ہے کہ رام مندر کا موضوع بی جے پی کیلئے مفید ثابت ہوا ہے۔ 
 ۲۰۱۹ء میں کانگر یس صرف ایک سیٹ ہی جیت سکی تھی لیکن اس مرتبہ کانگریس کی سیٹیں بڑھتی نظر آرہی ہیں۔ اس بار کانگریس نے اتر پردیش میں اپنی پوری طاقت جھونک دی تھی۔ راہل سے لے کر پرینکا تک، سبھی نے میٹنگیں کیں۔ تنہا پرینکا گاندھی نے۵۵؍ دنوں میں ۱۰۸؍ عوامی میٹنگیں کیں۔ کانگریس کے مطابق پرینکا گاندھی نے ہر روز اوسطاً۲-۳؍ عوامی جلسوں اور روڈ شو کے ذریعے انتخابی مہم کو آگے بڑھایاجس کا فائدہ اسے ملتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اُدھر بی ایس پی سب سے زیادہ خسارہ میں رہنے والی پارٹی نظر آرہی ہے۔ پچھلی بار ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان اتحاد تھا اور دونوں نے ۷۸؍ سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ ان میں سے۱۵؍ جیت گئے تھے۔ اس میں بی ایس پی کو۱۰؍ اور ایس پی کو۵؍سیٹیں ملی تھیں۔ ماہرین کے مطابق پچھلی بار ایس پی کی حمایت کا فائدہ بی ایس پی کو ملا تھا۔ کئی سیٹوں پر ایس پی کے ووٹ بھی بی ایس پی کو منتقل ہوئے، مگر اس بار ایسا نہیں ہے۔ اس کے علاوہ بی ایس پی نے الیکشن کے دوران آکاش آنند کو ان کی ذمہ داریوں سے ہٹا دیا۔ اس سے بھی اسے کافی نقصان ہوتا نظر آرہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK