ایکناتھ شندے کی پارٹی کے۲۰؍ اراکین اسمبلی کی سیکوریٹی کم کی گئی۔
EPAPER
Updated: February 19, 2025, 10:58 AM IST | Agency | Mumbai
ایکناتھ شندے کی پارٹی کے۲۰؍ اراکین اسمبلی کی سیکوریٹی کم کی گئی۔
مہایوتی میں جاری باہمی چپقلش سے متعلق روزانہ کوئی نہ کوئی خبر موصول ہو رہی ہے۔ اسی دوران وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے کئی اراکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی کی سیکوریٹی کم کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ان میں ایکناتھ شندے کے ۲۰؍ اراکین اسمبلی شامل ہیں۔ ان اراکین میں ناراضگی ہے۔ سیاسی حلقوں میں اسے بی جے پی اور شیوسینا (شندے) کے درمیان اندرونی رنجش کا شاخسانہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ خود ہی ریاست کے وزیر داخلہ بھی ہیں اور اہم شخصیات کو سیکوریٹی فراہم کرنا انہی کے محکمے کی ذمہ داری ہے۔ اطلاع کے مطابق حال ہی میں محکمہ داخلہ نےریاست کے تمام سیاستدانوں کو دی گئی سیکوریٹی کا جائزہ لیا۔ اسکے بعد کئی اہم شخصیات کی سیکوریٹی کم کرنے کا حکم دیا گیا۔ اہم بات یہ ہے کہ ان میں ایکناتھ شندے کی پارٹی کے بیک وقت ۲۰؍ اراکین اسمبلی کی سیکوریٹی کم کر دی گئی۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے نام نہ بتانے کی شرط پر کہا ہے کہ ’’ سیکوریٹی کم کرنے کا فیصلہ اہم شخصیات کے خطرات کا جائزہ لینے والی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ہی کیا گیا ہے۔ ان لیڈران کو اب اتنا خطرہ نہیں ہے جسکی بنا پر انہیں سیکوریٹی دی گئی تھی۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا ’’ صرف شندے گروپ کے نہیں بلکہ بی جے پی اور این سی پی کے کئی اراکین کی سیکوریٹی بھی کم کی گئی ہے۔ ‘‘
یاد رہے کہ ۲۰۲۲ء میں جب ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے کا ساتھ چھوڑ کر بی جے پی سے ہاتھ ملایا تھا تو ان کے ساتھ آئے ہوئے ۴۰؍ اراکین اسمبلی کی سیکوریٹی میں اضافہ کر دیا گیا تھا۔ ان میں کئی لوگوں وائی پلس تو کئی لوگوں کو زیڈ سیکوریٹی دی گئی تھی۔ اب ان میں سے ۲۰؍ لوگوں کی سیکوریٹی کم کر دی گئی ہے۔ اس معاملے میں شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے کہا ہے کہ ’’ پہلے شہر میں انڈر ورلڈ ہوا کرتا تھا، اب منترالیہ میں انڈرورلڈ بیٹھا ہے۔ آپ وہاں جا کر دیکھیں۔ کسی بھی محکمے میں کوئی تال میل نہیں ہے۔ یہ پاگلوں کی حکومت ہے۔ ‘‘ رائوت نے پوچھا ’’ اگر شندے گروپ میں سب شیر ہیں تو سیکوریٹی کم ہونے سے وہ گھبرا کیوں رہے ہیں ؟‘‘ اس تعلق سے خود ایکناتھ شندے کا کہنا ہے کہ ’’ میرے اور فرنویس کے تعلقات ٹھنڈا ٹھنڈا کول کول ہیں۔ ہم دونوں مل کر مہاراشٹر کی ترقی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ‘‘