• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’بی جے پی علماء کی قربانی کا عشر عشیربھی پیش نہیں کرسکتی ‘‘

Updated: September 19, 2024, 9:53 AM IST | Mumbai

آل انڈیا خلافت کمیٹی کےجلوس عید میلاد النبیؐ سے خطاب میں مہمان ِخصوصی چندر شیکھر آزاد کا اظہارِ خیال ، جلوس میں شرکاء کا اژدہام ، شہرمیں جگہ جگہ استقبال کیا گیا

Chief guest Chandra Shekhar Azad, leader of the procession Maulana Syed Muhammad Wali Ashraf, Amin Patel and Yamani Jadhav can be seen leaving the Khilafat House.
خلافت ہائوس سے نکلنے والے جلوس کے مہمانِ خصوصی چندر شیکھر آزاد، قائد جلوس مولانا سید محمد ولی اشرف ، امین پٹیل اوریامنی جادھو دیکھے جاسکتے ہیں

حضور اکرمؐ کی تشریف آوری کے حوالے سے حسب روایت امسال بھی انتہائی جوش وخروش سے آل انڈیا خلافت کمیٹی کے زیر اہتمام جلوس عید میلادالنبیؐ نکالا گیا۔ خلافت کمیٹی کے ذریعے نکالا جانے والا  یہ ۱۰۴؍ واں سالانہ جلوس تھا جس کے مہمان خصوصی آزاد سماج پارٹی کے سربراہ اور نوجوان  رکن‌ پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد عرف ’راون‘ تھے جبکہ جلوس کی قیادت معروف عالم دین  مولانا‌ سید محمد ولی اشرف نے کی ۔ یاد رہے کہ اس دفعہ بھی جلوس اور گنپتی وسرجن کی تاریخ قریب ہونے کے سبب ۲؍ دن بعد جلوس نکالا گیا‌تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہے۔ اس فیصلے کی ستائش کی گئی اور مطالبے کے مطابق چھٹی بھی تبدیل کردی گئی تھی ۔
مسلمانوں کا فیصلہ قابل ستائش ہے
 جلوس میں شامل ہوئے سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا کے رکن ملند دیورا نے گنپتی وسرجن کے بعد جلوس نکالنے کے فیصلے پر کہا کہ میں‌مسلم بھائیوں کو خاص طور پر مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے صبر ، برداشت اور تعاون کی اعلیٰ مثال پیش کی ہے۔ یہی پیغام حضرت محمدؐ صاحب کا بھی ہے، ہمیں اس پیغام کو مزید عام کرنا چاہئے۔  
اپنے اخلاق بہتر بنائیں
 مولانافریدالزماں(خطیب اورامام کھتری مسجد   )  نے سرکار دوعالمؐ کے اخلاق کریمانہ پر روشنی ڈالی اور اس کو اپنانے اور عمل کرنے کی تلقین کی جبکہ نگینہ سے آنے والے رئیس احمد‌قریشی نے چندر شیکھر آزاد کا مختصر تعارف پیش کیا  ۔
ہم‌ ناانصافی کے خلاف ہیں 
 رکن پارلیمنٹ چندر شیکھر آزاد نے اپنی  خصوصی تقریر میں کئی پہلوؤں کااحاطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں حضرت محمدؐ کی پیدائش کی مبارکباد دیتا ہوں۔ میں آپ حضرات کے جذبات کو محسوس کررہا ہوں اور آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم انصاف اور حق کی لڑائی زندگی کے آخری لمحات تک لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر آپ سنتوں پر عمل کرو گے تو آپ کو کوئی چھو نہیں سکتا مگر یہ بھی یاد رکھئے کہ سنتوں پر مکمل عمل کرنا ہوگا۔ محمدؐ پیغمبر صاحب بھید بھاؤ، کے سخت خلاف تھے۔ 
علماء کی قربانیاں یاد دلائیں 
 چندر شیکھر آزاد نے ملک کی آزادی اور علماء کی قربانی کے تناظر میں کہا کہ ریشمی رومال کی تحریک علماء نے شروع کی تھی۔ علماء نے ہی اس ملک کو آزاد کرانے کے لئے سیکڑوں قربانیاں دیں، ان کو درختوں پر لٹکایا گیا۔ بی جے پی والے علماء کی قربانیوں کا عشر عشیر بھی نہیں پیش کرسکتے۔یہ کس قدر افسوس کی بات ہے کہ وہ لوگ جنہوں نے مخبری کی،  انگریزوں کی دلالی کی، جنہوں نے دیش کی آزادی میں زبان تک نہیں ہلائی وہ ہم سے اور  ملک کے علماء سے سرٹیفکیٹ مانگ رہے ہیں۔ چندر شیکھر نے یہ بھی کہا کہ یہ دیش ہم سب کا ہے کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ ہمیں زندگی وقار سے گزارنی ہے ، بزدلی اور کم‌ ہمتی سے نہیں ۔ ہم فرقہ پرستوں سے کبھی نہیں ڈریں گے۔
ہجومی تشدد پر سخت برہمی ظاہر کی 
 آزاد سماج پارٹی کے سربراہ  نے یہ بھی کہا کہ اب اگر ہجومی تشدد ہوا یا مسلمانوں کی عبادتگاہوں پر بلڈوزر چلانے کی کوشش کی گئی تو میں سب سے پہلے احتجاج کروں گا اور آواز بلند کروں گا۔  ہماری پارٹی کے لوگ اور ہمارے سماج کے لوگ اس ناانصافی کے خلاف ڈٹ جائیں گے ۔ 
آج حق بات کہنا جرم ہوگیا ہے
 چندر شیکھر آزاد نے یہ بھی کہا کہ آج حق کہنا  جرم ہوگیا ہے مگر ہم انجام کی پروا کئے بغیر اپنی یہ ذمہ داری ادا کرتے رہیں گے۔اخیر میں‌انہوں‌ نے وقف بل کے تعلق سے کہا کہ پارلیمنٹ  میں نے اور ایم آئی ایم کے سربراہ  اسدالدین اویسی نے اس بل کی شدید مخالفت کی تو مجھ سے کہا گیا کہ آپ کو اس کی کیا ضرورت تھی ، آپ کا اس سے کیا لینا دینا ہے تو میں نے جواب دیا کہ میں ناانصافی کے خلاف ہوں اور ہمیشہ ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرتا رہوں گا۔ میں پوچھتا ہوں کہ آخر مولانا کلیم صدیقی اور عمر خالد کو کیوں جیل میں ڈالا گیا؟  یہ کھلی ناانصافی ہے۔ ہمیںیہ عہد بھی کرنا ہے کہ ہم سب آئین کی حفاظت کیلئے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔ راحت اندوری کے شعر پر انہوں نے اپنی گفتگو ختم کی کہ ’’ابھی غنیمت ہے صبر میرا، ابھی لبالب بھرا نہیں ہوں/وہ  مجھ کو مردہ سمجھ رہاہے،  اسے کہو میں مرا‌نہیں ہوں۔ 

دریں اثناءعصر کی نماز کے بعد جب قائدین دوبارہ گاڑی میں سوار ہوئے تو مدن پورہ سنی ہری مسجد کے سامنے بھی چندر شیکھر آزاد نے وقف ترمیمی بل کی پوری قوت سے مخالفت کا وعدہ کیا۔ اس سے قبل خلافت ہاؤس کے اجلاس میں بھی  وہ یہ بات کہہ چکے تھے۔جلوس کے قائد مولانا‌ سید محمد ولی اشرف نے حضور اکرمؐ کی ولادت باسعادت اور آپؐ کے والد ماجد کی پشت میں چمکنے والے نور کے حوالے سے آپ کی تشریف آوری پر اظہار خیال کیا۔  اس موقع پر مولانا امان اللہ رضا، مولانا فرید الزماں، رکن اسمبلی امین‌ پٹیل اور سابق رکن اسمبلی  وارث پٹھان نے بھی اظہار خیال کیا۔ رکن‌ پارلیمنٹ اروند ساونت بھی جلوس میں شریک ہوئے۔ نظامت مولانا محمود علی خان نے کی۔خلافت ہاؤس بائیکلہ سے نکلنے والا جلوس اپنے سابقہ راستوں سے ہوتے ہوئے رات میں مستان تالاب پر جلوس ختم ہوا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK