• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

’’بی جے پی کے پاس الیکشن جیتنے کیلئے ترقیاتی منصوبہ نہیں، نفرت کی سیاست ہے‘‘

Updated: September 24, 2024, 10:28 AM IST | Srinagar

جموں کشمیر میں انتخابی مہم کے دوران راہل گاندھی کا الزام، کہا:وزیر اعظم ’کام کی بات‘ کے بجائے ’من کی بات‘ کرتے ہیں ، اسمبلی میں جیت کی امید کااظہار بھی کیا

Rahul Gandhi with Dr. Farooq Abdullah during an election rally in Jammu and Kashmir (Photo: PTI)
جموں کشمیر میں انتخابی ریلی کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ساتھ راہل گاندھی (تصویر: پی ٹی آئی)

جموں کشمیر میں انتخابی مہم زوروں پر ہے۔ ایک مرحلے کا الیکشن ہوجانے کے بعد اب ساری جماعتیں ۲۵؍ ستمبر کو ہونےوالے دوسرے مرحلے کیلئے کوشش کررہی ہیں۔ انہیں کوششوں کےتحت پیر کو راہل گاندھی کشمیر میں تھے جہاں انہوں نے بی جے پی اوروزیراعظم مودی کو جم کر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں ہے، وہ صرف اور صرف نفرت کی سیاست کے سہارے انتخابات جیتنا چاہتی ہے۔ لوک سبھا میں اپویشن کے لیڈر راہل گاندھی نےوزیر اعظم کے ’من کی بات‘ پروگرام کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نےکہا کہ ’من کی بات‘ کی وجہ سے وہ ’کام کی بات‘ کرنا بھول گئے ہیں۔
 کانگریس لیڈر نے کہا کہ جموںکشمیر کو نہ صرف یونین ٹریٹری میں تبدیل کر دیا گیا ہے بلکہ اس پر غیر مقامی لوگ حکومت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم یہاںعوام کے مسائل جیسے بے روزگاری اور مہنگائی کو حل نہیں کر پا رہے ہیں۔اسی طرح وہ جموں کشمیر کے ریاستی درجے کو بھی بحال نہیں کر پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر گورنرکی حکمرانی ہے جہاں لوگوں کی خواہشات کااحترام نہیں کیا جارہا ہے۔ انہوںنے لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ لوک سبھا الیکشن سے پہلے کہا جاتا تھا کہ مودی جی۵۶؍ انچ کے سینے کے ہیں لیکن ان دنوں آپ دیکھ رہے ہوں گے کہ ان کا موڈ تبدیل ہوا ہے، انڈیا اتحاد نے ان کی نفسیات کو بدل دیا ہے۔ بی جے پی کی نفرت کی سیاست پر گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ اس کے لیڈروں نے ملک بھر میں نفرت کا ماحول پھیلا دیا ہے اور بھائی کو بھائی کے مقابلے میں کھڑا کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا یہ ہمارے سماج کیلئے کسی بھی طرح مناسب نہیں ہے،اسلئے ہم نے اس نفرت کا مقابلہ نفرت سے نہیں بلکہ محبت سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 
 راہل گاندھی نے کہا کہ کنیا کماری سے لے کرکشمیر تک ہم نے ۴؍ ہزار کلو میٹر کی یاترا کی اور اس دوران  جہاں جہاں بی جے پی نے نفرت کی دکانیں کھولی تھیں، ہم نے ان کو بند کرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم  یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جموںکشمیر کے ریاستی درجے کو جلد از جلد بحال کیا جائے تاکہ یہ  ایک بار پھر ریاست بن کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی جموںکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے لیکن بی جے پی کی حکومت نے ایسا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں لوگوں کو گارنٹی دیتا ہوں کہ اگر مرکز نے ایسا نہیں کیا تو کانگریس ایسا ضرور کرے گی کیونکہ یہ آپ کا جمہوری حق ہے۔
 عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ یہ بات یقینی ہے کہ جموں کشمیر میں اس بار کانگریس اور – نیشنل کانفرنس اتحاد کی سرکار بنے گی۔اس موقع پر وہ کافی پُرعزم دکھائی دے رہے تھے۔ عوام سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی اور نریندر مودی کے ساتھ ہی آر ایس ایس کو بھی نشانہ بنایا۔  انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ساتھ مل کر یہ ’سنگھ‘ ملک میں نفرت کا ماحول پھیلا رہا ہے اور ملک کو تقسیم کرنا چاہتا ہے لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے گی بلکہ ملک کو متحد رکھنے کیلئے اپنی پوری توانائی لگادے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور اس کی سرپرست تنظیم آر ایس ایس نے اپنے سیاسی فائدے کیلئے جموںکشمیر کے ساتھ ہی ملک کی باقی ریاستوں میں بھی نفرت پھیلانے  کا کام کیا ہے لیکن میرا خیال ہے کہ نفرت کو نفرت سے نہیں بلکہ محبت سےختم کیا جا سکتا ہے۔
  راہل گاندھی  نے مذکورہ خیالات کا اظہار سرنکوٹ جموں میں ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK