این سی پی رکن اسمبلی روہت پوار نے دعویٰ کیا کہ شکست کے خوف سے بی جے پی نے الیکشن کمیشن پر دبائو ڈال کر اسمبلی الیکشن موخر کروا دیئے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 24, 2024, 11:02 AM IST | Agency | Mumbai
این سی پی رکن اسمبلی روہت پوار نے دعویٰ کیا کہ شکست کے خوف سے بی جے پی نے الیکشن کمیشن پر دبائو ڈال کر اسمبلی الیکشن موخر کروا دیئے ہیں۔
این سی پی ( شرد) کے نوجوان رکن اسمبلی روہت پوار نے دعویٰ کیا ہے کہ بی جے پی کو اس بات کا علم ہو چکا ہے کہ اسمبلی الیکشن میں اسے شکست ہونے والی ہے اسی لئے اس نے الیکشن موخر کروا دیئے ہیں۔ پونے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے روہت پوار نے کہا ’’ دراصل بی جے پی اپنے ہی سروے سے گھبرا گئی ہے۔ اسی لئے اس نے اسمبلی الیکشن کو موخر کروا دیا ہے۔ اس کے پیچھے بی جے پی ہی کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے داخلی سروے میںیہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اس بار پارٹی ۶۰؍ سے زیادہ سیٹیں نہیں جیت سکے گی۔ یہی وجہ ہے کہ وہ انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کرنے پر مجبور ہے۔
روہت پوار نے کہا ’’یہ واضح ہے کہ بی جے پی حکومت الیکشن کمیشن پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ یہ انتخابات کشمیر کے الیکشن کے ساتھ منعقد ہو سکتے تھے لیکن حکومت کے خوف کی وجہ سے انتخابات کو التوا میں ڈال دیاگیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انتخابات ۲۶؍ نومبر سے آگے نہیں جا سکتے، اس لئےانتخابات ۱۶؍ نومبر تک ہو جانے چاہئے تھے لیکن بی جے پی حکومت نے ایسا ماحول بنادیاہے کہ انتخابات ممکنہ طور پر دسمبر تک ملتوی ہو جائیں گے۔‘‘روہت پوار نے مزید کہا کہ اگر انتخابات کو موخر کیا گیا تو عوام کا بی جے پی پر سے اعتماد ختم ہو جائے گا اور عوام ان کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ سابق گورنر(رمیش بیس) نے ایک اعتدال پسند کردار ادا کیا تھا، اس لئے انہیں انتخابات سے کافی پہلے ہٹا دیا گیا اور ایک نیا گورنر تعینات کیا گیا۔ پوار کا کہنا ہے کہ نئے گورنر، جو انتخابات کے قریب ہی تعینات ہوئے ہیں، ممکنہ طور پر آر ایس ایس یا بی جے پی کے سرکردہ رہنماؤں کے احکامات پر عمل کریں گے۔ پوار نے دعویٰ کیا کہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) ریاست میں ایک بڑی کامیابی حاصل کرے گی اور کم از کم ۱۸۰؍ نشستوں پر فتح یاب ہوگی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عوام ان کی پارٹی اور اتحاد کی حمایت کریں گے اور وہ حکومت سازی میں کامیاب ہوں گے۔