ونائک رائوت کی عرضی پر بامبے ہائی کورٹ نے پیش ہونے کیلئے یہ سمن جاری کیا ہے، رائوت کا دعویٰ ہے کہ رانے نے فریب دہی کے ذریعے الیکشن جیتا تھا۔
EPAPER
Updated: August 17, 2024, 10:35 AM IST | Agency | Mumbai
ونائک رائوت کی عرضی پر بامبے ہائی کورٹ نے پیش ہونے کیلئے یہ سمن جاری کیا ہے، رائوت کا دعویٰ ہے کہ رانے نے فریب دہی کے ذریعے الیکشن جیتا تھا۔
مہاراشٹر میں بی جے پی کے سینئر لیڈر ،سابق مرکزی وزیر اور موجودہ رکن پارلیمنٹ نارائن رانے سے متعلق بری خبر سامنے آرہی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے شیوسینا یو بی ٹی کے رتناگیری۔سندھودُرگ انتخابی حلقہ کے امیدوار ونائک راؤت کے ذریعہ داخل کی گئی پٹیشن پر انہیں پیش ہونے کے لئے سمن جاری کر دیا ہے۔ اپنی عرضی میں ونائک نے رانے کی پارلیمانی رکنیت کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔دراصل لوک سبھا انتخاب میں رانے نے دو بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے راؤت کو ۴۷؍ ہزار۸۵۸؍ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ رانے نے ۴؍ لاکھ ۴۸؍ ہزار ۵۱۴؍ ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ راؤت نے ۴؍ لاکھ ۶۵۶؍ ووٹ حاصل کئے تھے۔شیوسینا لیڈر نے الزام عائد کیا کہ انتخابی تشہیر ختم ہونے کے بعد ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں رانے کے حامی، ووٹرس کو پیسے تقسیم کرتے ہوئے انہیں بی جے پی لیڈر کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کر تے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ راؤت کا دعویٰ ہے کہ عوامی نمائندگی ایکٹ۱۹۵۱ء کے مطابق ووٹنگ سے ۴۸؍گھنٹے قبل تشہیری سرگرمیوں کو روک دیا جانا چاہئے لیکن رانے اور ان کے حامیوں کی سرگرمی شروع تھی اور وہ ووٹرس میں پیسے بھی تقسیم کررہے تھے۔ انہوں نے عدالت سے اس ویڈیو کی جانچ کے لئے ایک خود مختار کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ساتھ ہی انہوں نے نارائن رانے کی پارلیمانی رُکنیت ختم کرنے کی بھی گزارش کی ہے۔ راؤت نے کہا کہ رانے پر پانچ سال کیلئے انتخاب لڑنے اور ووٹ ڈالنے پر پابندی لگائی جائے۔جسٹس ایس وی کوتوال کی بنچ نے رانے کو اس تعلق سے سمن جاری کیا ہے ۔اس پر سماعت ۱۲؍ ستمبر کو ہوگی۔