• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی جے پی رکن اسمبلی کی بد زبانی، مہاراشٹر کو نسل پرست ریاست قرار دیا

Updated: December 26, 2024, 2:41 PM IST | Agency | Sangli

گوپی چند پڈلکر کا قابل اعتراض بیان، کہا ’’ یہ سب کہنے کی باتیں ہیں کہ مہاراشٹر ایک ترقی پسند ریاست ہے۔ ‘‘

Gopichand Padalkar`s language is not being controlled even after warning. Photo: INN
گوپی چند پڈلکر کی زبان تنبیہ کے بعد بھی سنبھل نہیں رہی ہے۔ تصویر: آئی این این

حال ہی میں سانگلی کے جت اسمبلی حلقے سے جیت کر ایوان میں پہنچے بی جے پی لیڈر گوپی چند پڈلکر اپنی بدزبانی کیلئے مشہور ہوتے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ دیویندر فرنویس کو سارے لیڈروں کا باپ بتا چکے ہیں تو شرد پوار کے تعلق سے ان کا کہنا ہے کہ ’’ ۱۰۰؍ بھسماسور مرے ہوں گے تو ایک شردپوار پیدا ہوا تھا۔ ‘‘ اب انہوں نے براہ راست مہاراشٹر پر ہی حملہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر سے زیادہ نسل پرست ریاست اور کوئی نہیں ہے۔ 
  وہ سانگلی میں واقع اپنے اسمبلی حلقے جت میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا ’’ یہ باتیں صرف کہنے کی ہے کہ مہاراشٹر ایک ترقی پسندریاست ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ مہاراشٹر سے زیادہ نسل پرست ریاست اور کوئی نہیں ہے۔ ‘‘ پڈلکر نے کہا ’’ مہاراشٹر کو شاہو پھلے، امبیڈکر کے راستے پر چلنے والی ریاست کہا جاتا ہے لیکن ایسا صرف تقریروں میں کہنے کیلئے ہے۔ حقیقت کچھ اور ہے۔ آپ لوگ ایک بات ذہن نشین کر لیجئے کہ یہ ریاست پوری طرح سے نسل پرست ہے۔ اس حقیقت کو ہم تبدیل نہیں کر سکتے۔ ‘‘ حالانکہ انہوں نے اتحاد کی باتیں بھی کہیں۔ رکن اسمبلی کا کہنا تھا ’’ ہمیں اب کام کرنا ہے۔ ذات پات کی دیواروں کو گرانا ہے۔ سب کو متحد ہو کر سماج کا کام کرنا ہے۔ ‘‘ 
  لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ’’ ہمیں نظریاتی طور پر متحد ہونا ضروری ہے۔ اپنے تو اپنے ہوتے ہیں۔ پرائے کبھی کام نہیں آتے۔ یہ بات یاد رکھئے۔ ‘‘ انہوں نے اپنے اسمبلی حلقے کے عوام سے وعدہ کیا کہ میں وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ سے بات کرکے، ان سے خط وکتابت کرکے، اس حلقے کیلئے زیادہ سے زیادہ فنڈ حاصل کروں گا۔ آپ لوگ فکر نہ کریں۔ 
  یاد رہے کہ گوپی چند پڈلکر کا تعلق دھنگر سماج سے ہے اور دھنگر سماج بھی گزشتہ کئی مہینوں سے ریزرویشن کا مطالبہ کر رہا ہے۔ گوپی چند پڈلکر کو بی جے پی نے دھنگر چہرے کے طور پر ہی پارٹی میں شامل کیا تھا۔ وہ اپنے متنازع بیانات کیلئے مشہور ہیں لیکن بی جےپی کی حالیہ جیت کے بعد وہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ طریقے سے لوگوں پر کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ مذکورہ جلسے میں بھی انہوں نے جینت پاٹل جیسے سینئر لیڈر کو چیلنج کیا کہ ’’ جینت پاٹل میں ہمت ہے جو بی جےپی کا مقابلہ کرے، مقابلے کی ہمت خون میں ہوتی ہے۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK