• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی جے پی کی اجیت پوار کو مہایوتی سےعلاحدہ کرنے کی منصوبہ بندی؟این سی پی کے دونوں گروہوں میں ناراضگی

Updated: June 20, 2024, 9:50 AM IST | Mumbai

لوک سبھا انتخابات میں مہایوتی کی شکست کی ساری ذمہ داری این سی پی ( اجیت) پر ڈالی جا رہی ہے۔ آ ر ایس ایس کی جانب سے مضمون لکھ کر یہ بات کہی گئی اور مہاراشٹر میں بی جے پی کی مختلف اکائیوں نے بھی اعلیٰ کمان کو خط لکھ کر یہ پیغام پہنچایا ہے۔

Separation from Ajit Pawar will also be a drama? (File Photo)
اجیت پوار سے علاحدگی بھی ڈرامہ ہوگی؟(فائل فوٹو)

لوک سبھا انتخابات میں مہایوتی کی شکست کی ساری ذمہ داری  این سی پی ( اجیت) پر ڈالی جا رہی ہے۔ آ ر ایس ایس کی جانب سے مضمون لکھ کر یہ بات کہی گئی اور مہاراشٹر میں بی جے پی کی مختلف اکائیوں نے بھی اعلیٰ کمان کو خط لکھ کر یہ پیغام پہنچایا ہے۔ اب تک این سی پی نے ان باتوں کا کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا تھا لیکن اب پارٹی کے رکن اسمبلی امول مٹکری نے بی جے پی کو براہ راست انتباہ دیا ہے کہ اگر اب این سی پی کونشانہ بنایا گیا تو  پارٹی کوئی دوسری راہ اختیار کرنے پر مجبور ہوگی۔  یہ واضح اشارہ ہے کہ مہایوتی سے الگ ہونے کا۔ 
’’ہم کوئی اور راستہ اختیار کریں گے‘‘
 یاد رہے کہ الیکشن کے ٹھیک بعد پونے سے شیوسینا ( شندے)کے امیدوار شری رنگ بارنے نے الزام لگایا تھا کہ اجیت پوار کی پارٹی کے کارکنان نے الیکشن میں ان کا ساتھ نہیں دیا۔  کے بعد پونے ہی کے ایک حلقے سے بی جے پی اکائی نے خط لکھ کر  اعلیٰ کمان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ این سی پی (اجیت) سے اتحاد ختم کرلے ہم اپنے دم پر اسمبلی الیکشن لڑیں گے۔  ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح کی باتیں اب نجی محفلوں میں این سی پی لیڈران کے سامنے بھی ہو رہی ہیں۔  اسی کا تذکرہ کرتے ہوئے  پارٹی کے نوجوان رکن اسمبلی  امول مٹکری نے کہا ہے کہ ’’ بی جے پی ایک میٹنگ کے دوران کچھ اراکین اسمبلی نے الزام لگایا ہے کہ اجیت پوار کی وجہ سے انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔  میں ان سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر جان بوجھ کر اجیت پوار کو نشانہ بنایا گیا تو ہم بھی دوسری راہ اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔‘‘  یاد رہے کہ امول مٹکری کو اجیت پوار کے قریبی لوگوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ 
’’اجیت پوار کو بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے‘‘
 حیران کن طوراین سی پی (شرد) کے رکن اسمبلی جتیندر اوہاڑ نے بھی اجیت پوار  کا دفاع کیا ہے۔  انہوں نے کہا ’’ اجیت پوار کو بلاوجہ بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ اتر پردیش میں نریند رمودی کو کم ووٹ ملے تو کیا  وہاں بھی اجیت پوار ذمہ دار ہیں؟ چھوٹی چھوٹی باتوں پر  ٹی وی پر بیان دینے والے لوگ اس وقت کہاںہیں؟ انہیں آرگنائز( کے مضمون) پر بھی کچھ بولنا چاہئے۔‘‘  جتیندر اوہاڑ نے کہا ’’ جن لوگوں کو اجیت پوار نے بڑا کیا ، کم از کم ان لوگوں کو تو خاموش رہنا نہیں چاہئے۔‘‘
بی جے پی کی نئی سازش؟
  جتیندر اوہاڑ کے علاوہ اجیت پوار کے بھتیجے روہت پوار نے بھی ان کا دفاع کیا ہے۔ لیکن  انہوں نے ایک نیا نکتہ پیش کیا ہے۔روہت کاکہنا ہے کہ ’’ الیکشن میں سہ رخمی مقابلہ ہوتو بی جے پی کو کامیابی حاصل ہو تی ہے۔ یہ سوچ کر دہلی کے چانکیہ نے اجیت پوار کو مہایوتی سے الگ کرنےکا فیصلہ کیا ہے ۔ ایک طرح سے اجیت دادا کو بلی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’ آر ایس ایس کے رسالے میں مضمون شائع کروانا، سوئے ہوئے نام نہاد گاندھی ( انا ہزارے) کو جگا کر بیان دلوانا۔ یہ سب کچھ  اجیت پوار کو کسی طرح مہا یوتی سے باہر نکلنے پر مجبور کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔‘‘   روہت پوار نے اپنے چچا کا دفاع کرتے ہوئے کہا’’ لیکن بی جے پی کی شکست اجیت پوار کے سبب نہیں ہوئی بلکہ بی جے پی کی طلبہ مخالف، کسان مخالف پالیسیوں کے علاوہ ان کے لیڈران کی رعونت ، نیزدیگر پارٹیوں میں توڑ پھوڑ کرنے کے منصوبوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا’’بی جے پی  اجیت پوار کو الگ کرکے اسمبلی الیکشن میں سہ رخی مقابلہ کروانا چاہتی ہے لیکن  بی جے پی کی سازش کامیاب نہیں ہوگی ۔ کیونکہ کسانوں نے  طلبہ نے اور سماج کے دیگر طبقوں نے ٹھان لیا ہے کہ وہ ان کے مفاد میں کرنے والی پارٹیوں ہی کو ووٹ دیں گے۔‘‘  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK