• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

منی پور معاملہ پر صدر جمہوریہ کو کھرگے کے مکتوب پر بی جےپی صدر کا جواب!

Updated: November 23, 2024, 12:54 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

صورتحال کو سنسنی خیز بنا کر پیش کرنے کا الزام لگایا، کانگریس نے سخت برہمی کا اظہار کیا، جےپی نڈا کے خط کو جھوٹ کا پلندہ اور عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش قراردیا۔

Mallikarjun Kharge. Photo: INN
ملکارجن کھرگے۔ تصویر : آئی این این

منی پور میں حالیہ تشدد کے واقعات اور امن وقانون کی خراب صورتحال پر کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کے ذریعہ صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کو خط لکھ کر براہ راست مداخلت کی اپیل پر بی جےپی صدر کے پی نڈا نے انہیں   جوابی مکتوب روانہ کیا ہے۔ انہوں  نے کانگریس صدر پر معاملہ کو سنسنی خیز بنانے کا الزام عائد کیا۔ 
 اپنے خط میں  نڈا نے ریاست کی موجودہ صورتحال کیلئے الٹا کانگریس کو موردالزام ٹھہرایاکہ جب وہ اقتدار میں  تھی تو اس نے مقامی مسائل کو حل نہیں کیا۔ تین صفحات کے اس خط میں  نڈا نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی ریاست کو مستحکم بنانے کی کوشش کررہی ہے اور تشدد کےآغاز سے ہی لوگوں  کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:سپریم کورٹ نےسرداروں پر لطیفے بنانے کو سنگین اور توہین آمیز مسئلہ قرار دیا

کانگریس نے جوابی حملہ کرتے ہوئے جے پرکاش نڈا کے خط کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری جے رام میش نے کہا کہ’’ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے صدر جمہوریہ ہند کو خط لکھا تھا۔ بظاہر اس خط کے جواب میں  بی جے پی صدر نے کانگریس صدر کو خط لکھا۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ’’ اس میں  کوئی حیرانی نہیں  کہ بی جے پی صدر کا خط جھوٹ کا پلندہ ہے اور اس میں  انکارکرنے، توڑ مروڑ کر بیان اور لوگوں  کی توجہ ہٹانے اور بدنام کرنے کے طریقہ کار کا استعمال کیا گیا۔ ‘‘ 
 جے رام رمیش نے مزید کہا کہ منی پور کے لوگ جلد از جلد ریاست میں معمول کی صورتحال کی واپسی، امن اور ہم آہنگی کے لیے ترس رہے ہیں۔ اس مقصد کے لیے وہ چار آسان سوالات پوچھ رہے ہیں اور یہ سوالات یہ ہیں  کہ وزیر اعظم مودی یاست کا دورہ کب کریں گے؟جب ممبران اسمبلی کی اکثریت وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ کی حمایت نہیں  کر رہے ہیں  تو انہیں  کب تک منی پور پر مسلط رکھا جائے گا، ریاست کیلئےکل وقتی گورنر کی تقرری کب ہوگی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ منی پور میں اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری کب لیں گے؟

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK