• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی جے پی نے ایمرجنسی کو یاد کیا، کانگریس نے ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش بتایا

Updated: June 26, 2024, 9:53 AM IST | Agency | New Delhi

نریندر مودی کا کانگریس پر نشانہ، کہا: ایمرجنسی کے سیاہ دن لانے والے آئین سے محبت کا دعویٰ نہیں کر سکتے، کھرگے کا جواب: ملک مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہے اور وزیراعظم ماضی کو کریدنے بیٹھے ہیں۔

Congress chief Mallikarjun Kharge gave a turkey-by-turkey reply to the prime minister. Photo: INN
کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے وزیراعظم کو ترکی بہ ترکی جواب دیا۔ تصویر : آئی این این

ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کی ۵۰؍ویں  برسی کے موقع پر ایک بار پھر بی جے پی اور کانگریس میں لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ دونوں ہی طرف سے ایک دوسرے کونشانہ بنایا جارہا ہے۔ کانگریس کی قیادت والے انڈیا گروپ کی طرف سے بی جے پی کے خلاف ملک کے آئین کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہونے کی بات کہنے کے ایک دن بعد وزیر اعظم نریندر مودی نےمنگل کو جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی نافذ کرنے والوں کو آئین سے محبت کا دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔اس کے جواب میں کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ملک مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہے اوروزیراعظم ماضی کو کریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔
 سوشل میڈیا پر پوسٹس کی ایک سیریز میں، وزیراعظم مودی نے۲۵؍ جون ۱۹۷۵ء کو اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرف سے لگائی گئی ایمرجنسی کیلئے کانگریس پر حملہ کیا۔ ایمرجنسی کو’یوم سیاہ‘ کے طور پر یاد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’یہ دن ہمیں یاد دلائے گا کہ کس طرح کانگریس پارٹی  نے بنیادی آزادیوں کو تباہ کیا اور ہندوستان کے آئین کو پامال کیا، جس کا ہر ہندوستانی احترام کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جس ذہنیت کی وجہ سے ایمرجنسی لگائی گئی تھی وہ ذہنیت آج بھی اس پارٹی میں زندہ ہے۔ آج کا دن ان تمام عظیم مردو  خواتین کو خراج عقیدت پیش کرنے کا ہے جنہوں نے ایمرجنسی کی مخالفت کی تھی۔
 نریندر مودی  نے کہا کہ ’’صرف اقتدار برقرار رکھنے کیلئے اُس وقت کی کانگریس حکومت نے جمہوری اصولوں کو نظر انداز کردیا تھا اور ملک کو جیل میں تبدیل کردیا تھا۔ اُس وقت جس نے بھی کانگریس سے  اختلاف کیا، اسے ہراساں اور پریشان کیا گیا۔ ایسے میں ان لوگوں کو آئین سے محبت کا دعویٰ کرنے کا کوئی حق نہیںہے۔‘‘
 کانگریس کی طرف سے وزیراعظم مودی اور بی جے پی کو ایک دن قبل بھی جواب دیا گیا تھا اور آج یعنی منگل کو بھی جواب دیا گیا۔ کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ملک مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہے، وزیراعظم  مودی ماضی کو کرید کرملک کو پیچھے کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
  کانگریس سربراہ نے کہا کہ وزیراعظم دراصل اپنی  خامیوں کو چھپانے اور اس پر پردہ ڈالنے کیلئے ماضی کو کریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے مودی حکومت پرالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے گزشتہ۱۰؍ برسوں میں ۱۴۰؍ کروڑ ہندوستانیوں کو جو  `غیراعلانیہ ’ایمرجنسی‘  کا احساس کرایا  ہے، اس سے جمہوریت اور آئین کو گہرا دھچکا لگا ہے۔
 کھرگے نےسوال کیا کہ’’ سیاسی پارٹیوں کو توڑنا،  پچھلے دروازے سے منتخب حکومتوں کو گرانا، ۹۵؍ فیصد اپوزیشن  لیڈروں پر ای ڈی، سی بی آئی اور آئی ٹی جیسی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنا، یہاں تک کہ وزیراعلیٰ کو جیل میں ڈالنا اور انتخابات سے پہلے طاقت کا استعمال کرکے  اپوزیشن کومساوی مواقع سے محروم کرنا کیا یہ ایک غیر اعلانیہ ایمرجنسی نہیں ہے؟‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ ’’ مودی اتفاق رائے اور تعاون کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کا عمل اس کے برعکس ہے۔ اتفاق رائے کا لفظ اس وقت کہاں تھا جب اپوزیشن کے۱۴۶؍ اراکین کو پارلیمنٹ سےمعطل کر دیا گیا تھااور فوجداری نظام انصاف میں تبدیلی کیلئے تین قوانین منظور کئے گئے تھے۔ اس وقت اتفاق رائے کا لفظ کہاں تھا جب اپوزیشن سے مشورہ کئے بغیرعظیم شخصیات کے مجسموں کو پارلیمنٹ احاطے کے ایک کونے میں ’منتقل‘ کر دیا گیا تھا۔ جس وقت ۱۵؍ کروڑ کسان خاندانوں پر تین کالے قانون مسلط کئے گئے تھے  اور انہیں مہینوں کھلے آسمان کے نیچے بیٹھنے پر مجبور کیا گیا تھا ، اُس وقت اتفاق رائے کہاں تھا؟‘‘
  کھرگے نے کہا کہ بی جے پی نے جمہوریت اور آئین کو برباد کیا ہے جبکہ کانگریس نے ہمیشہ جمہوریت اور آئین کی حمایت کی ہے اور مستقبل میں بھی کرتی رہے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK