کانگریس کی قومی ترجمان راگنی نائک نے اتوار کو بی جے پی کی پالیسوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بی جےپی، مہاراشٹر کے ۱۷؍ پروجیکٹوں کو گجرات لے گئی ہے اور مہاراشٹر کے بے روزگاروں کا حق مارا ہے۔
EPAPER
Updated: November 18, 2024, 12:28 PM IST | Inquilab News Network | Dadar
کانگریس کی قومی ترجمان راگنی نائک نے اتوار کو بی جے پی کی پالیسوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بی جےپی، مہاراشٹر کے ۱۷؍ پروجیکٹوں کو گجرات لے گئی ہے اور مہاراشٹر کے بے روزگاروں کا حق مارا ہے۔
کانگریس کی قومی ترجمان راگنی نائک نے اتوار کو بی جے پی کی پالیسوں کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بی جےپی، مہاراشٹر کے ۱۷؍ پروجیکٹوں کو گجرات لے گئی ہے اور مہاراشٹر کے بے روزگاروں کا حق مارا ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ’’ جو ٹاٹا ایئر بس کا پروجیکٹ ناگپور آنے والا تھا، وزیر اعظم مودی نے گجرات کے بڑودہ میں اس پروجیکٹ کا افتتاح کرکے مہاراشٹر کے زخموں پر نمک چھڑکا۔ مودی حکومت نے مہاراشٹر کےجن پروجیکٹوں کو گجرات میں بھیجا، ان میں ڈائمنڈ انڈسٹری، ایک بین الاقوامی مالیاتی مرکز، ویدانتا فاکسکون بھی شامل ہے۔ سیاسی فائدے کیلئے بی جے پی نے مہاراشٹر سے گجرات تک صنعتوں اور مالیاتی اداروں کو چرا کر مہاراشٹر کیساتھ امتیازی سلوک کیا ہے۔ ‘‘ راگنی نائیک نے کہاکہ اسکے پیچھے ایک بڑی سازش ہے اور ملک کی مالیاتی راجدھانی کو ممبئی سے گجرات لے جانے کا منصوبہ ہے۔ تلک بھون (دادر)میں ریاستی کانگریس کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راگنی نائیک نے کہاکہ مہاراشٹر میں بی جے پی حکومت نے پچھلے ۱۰؍ سال میں ۵؍لاکھ کروڑ کے قرض کا پہاڑ کھڑا کیا ہے۔ ۲۰۱۴ء میں مہاراشٹر پر ۲؍لاکھ ۹۰؍ ہزار کروڑ کا قرض تھا جو اب بڑھ کر۷؍ لاکھ ۸۲؍ ہزار کروڑ ہو گیا ہے۔ راگنی نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر کی مہا یوتی ’ٹھگ‘ بندھن کی سرکار نے ناگپور اور سمبھاجی نگر کے تعمیراتی مزدوروں کو ۳۰؍ برتنوں پر مشتمل گفٹ پیک دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کیلئے ۲۷؍ اکتوبر۲۰۲۰ءکو میٹنگ ہوئی اور ٹینڈر طلب کئے گئے۔ اسے ۲۰۲۱ء میں محکمہ صنعت، توانائی اور محنت نے منظور کیا۔ اسٹین لیس اسٹیل کے ۵؍ لاکھ سیٹ تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ۳۰؍ برتنوں کے ایک سیٹ کیلئے ۸؍ ہزار ۸۲۰؍ روپے طے کئے گئے اور ۴۴۱؍ کروڑ روپے کا ٹینڈر نکلاجبکہ بازار میں یہی سیٹ ۵؍ ہزار ۲۵۰؍ روپے میں اور تھوک بازار میں ۴؍ ہزار ۵۰۰؍ روپے میں دستیاب ہوسکتا تھا۔