• Wed, 13 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی جے پی کے ’بٹیں تو کٹیں گے‘ نعرے سے واضح ہو جاتا ہے کہ مہایوتی کا موقف فرقہ وارانہ ہے: شرد پوار

Updated: November 10, 2024, 9:51 AM IST | Nagpur

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا دیا ہوا نعرہ ‘بٹیں گے تو کٹیں گے‘ بی جے پی والوں کو اتنا پسند آیا کہ اسے انہوں نے مہاراشٹر کی انتخابی مہم میں بھی اپنی ٹیگ لائن بنانے کا فیصلہ کیا۔

Sharad Pawar during the election campaign. Photo: INN
شرد پوار انتخابی مہم کے دوران۔ تصویر: آئی این این

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا دیا ہوا نعرہ ‘بٹیں گے تو کٹیں گے‘ بی جے پی والوں کو اتنا پسند آیا کہ اسے انہوں نے مہاراشٹر کی انتخابی مہم میں بھی اپنی ٹیگ لائن بنانے کا فیصلہ کیا۔ حتیٰ کہ ناگپور میں یوگی آدتیہ ناتھ کو بلا کر ریلی کروائی گئی جہاں یو پی کے وزیرا علیٰ نے یہ نعرہ لگایا۔ حالانکہ اس نعرے پر خود بی جے پی کی حلیف این سی پی  کے سربراہ اجیت پوار نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ اب مہا وکا س اگھاڑی نے بھی اس نعرے پر تنقید کی ہے۔ 
این سی پی (شرد) کے سربراہ شردپوار نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ’’ برسراقتدار پارٹیوں کا نظریہ فرقہ وارانہ ہے۔ یوں تو وہ فرقہ پرست ہیں ہی لیکن اب انہوں نے یہ جو نعرہ دیا ہے کہ ’’ بٹیں گے تو کٹیں گے، اس سے ان کی فرقہ پرستی پر مہر لگ گئی ہے۔‘‘ معمر لیڈر نے کہا ’’ الیکشن آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں لیکن دو مذاہب اور دو ذاتوں کےدرمیان کوئی تلخی کوئی کشیدگی نہیں پیدا ہونی چاہئے۔ لیکن اس بات کا ذرہ برابر بھی احساس بی جے پی یا اس کی حلیف پارٹیوں کو نہیں ہے۔
’’مہایوتی خود بٹی ہوئی ہے‘‘ 
شرد پوار کے حلیف ادھو ٹھاکرے نے بھی یوگی آدتیہ ناتھ کو نعرے کی بنا پر نشانہ بنایا ہے۔   ان کا کہنا ہے کہ’’ ایک طرف تو یوگی آدتیہ ناتھ کہتے ہیں کہ ’’بٹیں گے تو کٹیں گے‘‘ دوسری طرف خود ان کے حلیف اجیت پوار کہتے ہیں کہ وہ اس نعرے سے اتفاق نہیں رکھتے۔ یعنی مہایوتی خود اندر سے بٹی ہوئی ہے۔ اس لئے ہمیں یوگی آدتیہ ناتھ سے اتحاد کا سبق سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ‘‘ ادھو ٹھاکرے نے کہا ’’ ہم نہ کسی کو کاٹیں گے اور نہ کاٹنے دیں گے۔ اور نہ ہی کسی کو مہاراشٹر لوٹنے دیں گے۔‘‘ ادھو ٹھاکرے ایک انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ 
’’جوڑیں گے اور جیتیں گے‘‘
بی جے پی کی جانب سے عوام میں تفریق پیدا کرنے کی غرض سے لگائے گئے نعرے ‘بٹیں گے تو کٹیں گے کے جواب میں کانگریس نے’’ جوڑیں گے اور جیتیں گے‘‘ کا نعرہ دیا ہے۔چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش باگھیل ایک رو ز قبل ناگپور آئے تھے جہاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتی ہے۔ وہ لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹ کر ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے لیکن اب ہم لوگ اس کا جواب ’جوڑیں گے اور جیتیں گے‘‘ سے دینا چاہتے ہیں۔ یاد رہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کے اس نعرے کو جو دراصل اتر پردیش کے ہندوئوں کو مذہب کی بنیاد پر متحد کرنے کیلئے لگایا گیا تھا مہاراشٹر میں بی جے پی کے کئی اہم لیڈران اس نعرے کو  اپنی پارٹی کی ٹیگ لائن کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اور ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلار جیسے لوگ اسے ٹویٹر پر شیئر کر رہے ہیں۔ امیت شاہ کے دورے اور یوگی آدتیہ ناتھ کے جلسے کے اشتہار کو فرنویس نے اسی نعرے کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کا ہندو۔ مسلم کارڈ کام نہیں کر پایا اور اسے مہاراشٹر میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔  اب بی جے پی لیڈران براہ راست فرقہ وارانہ بیانات سے گریز کر رہے ہیں لیکن او بی سی اور مراٹھا سماج کو ’ہندو‘ ہونے کی بنا پر متحد ہونے کیلئے یہ نعرہ دیا جا رہا ہے کہ’بٹیں گے تو کٹیں گے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK