۲۷؍ سال بعد زعفرانی پارٹی کی دہلی کے اقتدار میں واپسی ، ۴۸؍ سیٹیں جیتیں ، عام آدمی پارٹی کو ۲۲؍ پر اکتفا کرنا پڑا ، اس بار بھی کانگریس کا کھاتہ نہیں کھلا ،کیجریوال اور سیسودیا الیکشن ہار گئے
EPAPER
Updated: February 09, 2025, 9:55 AM IST | Mumbai
۲۷؍ سال بعد زعفرانی پارٹی کی دہلی کے اقتدار میں واپسی ، ۴۸؍ سیٹیں جیتیں ، عام آدمی پارٹی کو ۲۲؍ پر اکتفا کرنا پڑا ، اس بار بھی کانگریس کا کھاتہ نہیں کھلا ،کیجریوال اور سیسودیا الیکشن ہار گئے
عام آدمی پارٹی کی پوری لیڈر شپ کیخلاف گزشتہ ۲؍ سال سے چلائی جارہی مرکزی ایجنسیوں کی نا م نہاد بدعنوانی مخالف مہم اوراروند کیجریوال سمیت کئی اہم لیڈروں کو جیل بھیجنے اور انہیں بدنام کردینے کا فائدہ بی جے پی کو پوری طرح سے دہلی الیکشن میں ہوا ۔ اس نے دہلی ریاست کے اقتدار پر بھی قبضہ کرلیا۔ بی جے پی کی مذموم مہم کے سبب دہلی کے ووٹروں نے عام آدمی پارٹی کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھا دیا ۔ بی جے پی نے دہلی میں ۴۸؍ سیٹیں جیت کر آسانی سے اکثریت حاصل کرلی جبکہ ۱۰؍ سال سے دہلی پر حکومت کررہی عام آدمی پارٹی کو محض ۲۲؍ سیٹوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ اس سہ رخی مقابلے کی تیسری فریق کانگریس کو لگاتار تیسری مرتبہ شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مرتبہ بھی اس کا کھاتہ نہیں کھلا ۔ بی جے پی کو ۴۵ء۵۶؍ فیصد ووٹ ملے جبکہ عام آدمی پارٹی کو ۴۳ء۵۷؍ فیصد ووٹ حاصل ہوئے۔ کانگریس پارٹی کو ۶ء۳۴؍ فیصد ووٹ ملے۔
۲۷؍ سال بعد اقتدار میں واپسی
بی جے پی گزشتہ ۲۷؍سال سے دہلی میں اقتدار سے باہر تھی۔آخری مرتبہ ۲۰۱۳ء میں بی جے پی اقتدار کے بالکل قریب پہنچ گئی تھی لیکن عام آدمی پارٹی نے درمیان میں آکر بی جے پی کے منہ کا نوالہ چھین لیا تھا۔ اس سے قبل ۱۵؍ سال تک دہلی پر کانگریس نے حکومت کی تھی ۔ اس لحاظ سے بی جے پی ۱۹۹۸ء کے بعد اب اقتدار میں آرہی ہے۔ اس نے اقتدار میں آتے ہی بدعنوانی کے تمام کیسیز میں کارروائی کا وعدہ کیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے بڑے چہروں کی شکست ، آتشی کی فتح
دہلی میں بھی وہی پیٹرن نظر آیا جو مہاراشٹر ، ہریانہ اور دیگر ریاستوں میں دیکھا گیا۔ووٹرس نے دل کھول کر بی جے پی کو ووٹ دیا۔ حالانکہ اس مرتبہ پھر اپوزیشن پارٹیوں نے کچھ سوال اٹھائے لیکن شکست کو بہر حال تسلیم کرلیا۔ اس شکست کی اہم بات یہ رہی کہ عام آدمی پارٹی کے بڑے بڑے چہرے دھول چاٹ گئےجن میں سابق وزیر اعلی اور آپ کےسپریمو اروند کیجریوال بھی شامل ہیں جو نئی دہلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے ۔ انہیں بی جے پی کے سابق ایم پی پرویش ورما نے شکست دی ۔ اسی طرح سابق نائب وزیراعلی منیش سیسودیا کو بھی جنگ پورہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ ان کے علاوہ سوربھ بھاردواج اور ستیندر جین کو بھی شکست کا منہ دیکھا پڑا لیکن اس دوران عام آدمی پارٹی کیلئے اچھی خبر یہ رہی کہ رخصت پذیر وزیراعلیٰ آتشی نے کالکاجی سیٹ سے الیکشن جیت لیا ۔ انہوں نے بی جے پی کے رمیش بدھوڑی کو شکست دی ۔
عام آدمی پارٹی کی شکست میں کانگریس کا رول
دہلی میں عام آدمی پارٹی کا کھیل بگاڑنے میں کانگریس کا بہت بڑا ہاتھ رہا۔ کانگریس کو اس انتخاب میں گزشتہ مرتبہ سے کافی زیادہ ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ آپ کے امیدواروں کو زیادہ تر انہی سیٹوں پر شکست ملی جہاں کانگریس مضبوط حالت میں تھی۔ کانگریس کے علاوہ اسدالدین اویسی کی پارٹی نے بھی آپ کو کچھ حد تک نقصان پہنچایا۔ حالانکہ ایم آئی ایم نے دہلی کی ۲؍ ہی اسمبلی سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارے تھے۔
مسلم اور دلت ووٹ آپ سے دور ہو گیا
عام آدمی پارٹی کو گزشتہ دو انتخابات میں مسلم اور دلت اکثریتی علاقوں میں بڑی کامیابی ملی تھی لیکن اس مرتبہ دونوں ہی علاقوں میں ’آپ‘ سے یہ ووٹر دور ہوتے نظر آئے۔ دراصل دہلی میں جب بھی مسلمانوں پر مشکل وقت آیا تو عام آدمی پارٹی نے کھل کر ان کا ساتھ نہیں دیا بلکہ دوری اختیار کرنے کی کوشش کی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ مسلمانوں نے اس مرتبہ یک طرفہ طور پر عام آدمی پارٹی کی حمایت نہیں کی۔