• Sat, 21 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوم سیاہ! اپوزیشن اراکین سے شدید بدسلوکی، دھکامکی

Updated: December 20, 2024, 11:49 AM IST | Ahmadullah Siddiqui / Agency | New Delhi

ڈاکٹر امبیڈکر کیخلاف امیت شاہ کے بیان پر معافی اور استعفے کا مطالبہ کررہے اپوزیشن کیخلاف بی جے پی نے اپنی فوج اتاری، پارلیمنٹ کے احاطے میں راہل گاندھی کو روکنے کی کوشش، دھکا مکی میں بی جے پی کے ۲؍ اراکین زخمی، کانگریس صدر کھرگے سے بھی بدسلوکی، راہل گاندھی کیخلاف اقدام قتل کا مقدمہ، کانگریس نے بھی جوابی کیس کیا۔

To stop the opposition protests, the BJP had deployed its members who were harassing Congress leaders and raising slogans against them throughout the Parliament premises.Picture: INN
اپوزیشن کے احتجاج کو روکنے کیلئے بی جے پی نے اپنے اراکین کو اتارا تھا جو پورے پارلیمنٹ احاطے میں کانگریس لیڈران کو تنگ کررہے تھے اور ان کیخلاف نعرے بازی کررہےتھے۔ تصویر: آئی این این

پارلیمانی تاریخ میں جمعرات کو اس وقت ایک غیرمعمولی واقعہ پیش آیا جب بابا صاحب امبیڈکر پرمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے تبصرے کے خلاف پارلیمنٹ میں احتجاج کے درمیان اپوزیشن کانگریس اور بی جے پی کے ممبران آمنے سامنے آگئے۔ اس واقعہ کے بعد دونوں ہی پارٹیوں نے ایک دوسرے کے ممبران پر بدسلوکی کا الزام عائد کیا۔بی جے پی نے الزام عائد کیا کہ راہل گاندھی کی دھکامکی میں اس کے دو ممبران پرتاپ سنگھ سارنگی اورمکیش راجپوت زخمی ہوگئےجبکہ کانگریس نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ممبران نے پارٹی صدر ملکا رجن کھرگے سے بدسلوکی کی جس کی وجہ سے ان کے گھٹنے میں چوٹ لگ گئی اور وہ فرش پر بیٹھنے پر مجبور ہوگئے۔ کانگریس پارٹی نے ویڈیو جاری کرکے بتایا کہ اس کے ممبران کو پارلیمنٹ  میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی جس کے بعد یہ واقعہ پیش آیا ۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح راہل گاندھی کو روکنے کے لئے بی جے پی ممبران سامنے آرہے ہیں۔ اسی طرح پرینکا گاندھی کو بھی احتجاج کرنے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔ 
کانگریس نے راہل گاندھی کے ذریعہ دھکامکی کے الزام کو مسترد کرتےہوئے اس کو امیت شاہ کے ذریعہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے خلاف توہین آمیز تبصروں سے دھیان ہٹانے کا حربہ قرار دیا۔ پارٹی کے کئی لیڈوں نے کہا کہ اپوزیشن کئی روز سے پارلیمنٹ میں پرامن مظاہرے کررہا ہے لیکن اب تک تو کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا تھا لیکن جمعرات کو بی جے پی نے ایک سازش کے تحت اور عوام کا دھیان امیت شاہ کے بیان سے بھٹکانے کی غرض سے یہ پورا کارنامہ انجام دیا ہے۔ 
پارلیمنٹ میں ہونے والی دھکا مکی اور الزام تراشیوں پر کانگریس صدر کھرگے اور راہل گاندھی نے پریس کانفرنس بھی کی جس میں انہوں نے بتایا کہ پارٹی کے لیڈروں نے احتجاج کرتے ہوئے امبیڈکر کے مجسمہ سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ کے ’مکر(کیکڑا)‘ دوار سے داخل ہونے کا اعلان کیا تھالیکن پارلیمنٹ  کے اس داخلی دروازے پربی جے پی کے ممبران نے طاقت کے زور پر قبضہ کرلیا تھا ۔ راہل گاندھی کے مطابق بی جےپی ممبران کے بینروں میں لاٹھیاں اور ڈنڈے لگے ہوئے تھے جبکہ اپوزیشن نے صرف احتجاجی پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔  راہل نے کہا کہ انہی بینروں میں سے نکالی گئی ایک لاٹھی  سےپارٹی  صدر ملکا رجن کھرگے کو دھکا مارکر گرادیا گیا۔ خود کھرگے نے بھی اس کی تصدیق کی اور کہا کہ بی جے پی والے پورے منصوبے کے ساتھ وہاں آئے تھے۔ ان کا مقصد وہی تھا کہ امیت شاہ کے بیان سے پورے ملک کا دھیان ہٹاکر پارلیمنٹ میں دھکا مکی پر لگادیا جائے لیکن ہمارا مطالبہ اب بھی برقرار ہے۔ امیت شاہ کو معافی مانگتے ہوئے استعفیٰ دینا ہو گا۔  راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ نے ان کے ساتھ دھکا مکی اور دھمکیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی، جو آئینی حقوق پر حملہ ہے۔کھرگے نے پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر پر بیان بازی بہت افسوسناک ہے۔ بی جے پی نے نہرو اورامبیڈکر کے تعلق سے صرف جھوٹ بولا ہے اور ان کی بے عزتی کی ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ اپنی غلطی کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیر داخلہ کو استعفیٰ دینا چا ہئے اور ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔
دریں اثناء بی جے پی لیڈروںنے کانگریس اور راہل گاندھی پر کئی الزامات عائد کئے۔ بی جے پی کے لیڈران نے دہلی پولیس میں راہل گاندھی کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرایا ہے۔بی جے پی نے اپنی ایک خاتون ممبر پارلیمنٹ پھنگنون کونیاک کو بھی آگے کیا جنہوں نے راہل گاندھی پر بدسلوکی اور دھکا مارنے کا الزام عائد کیا۔ اسپتال میں زیر علاج بی جے پی کے ایم پی پرتاپ سارنگی نے دعویٰ کیا کہ وہ سیڑھیوں پر کھڑے تھے جب راہل گاندھی کے دھکا دینے سے ایک رکن ان پر گر پڑا جس سے وہ زخمی ہوگئے۔ اس واقعے کے بعد وزیراعظم مودی نے اسپتال جا کر زخمی ایم پی پرتاپ سارنگی اور مکیش راجپوت کی عیادت کی۔
بی جے پی کی ایف آئی آر کے جواب میں کانگریس نے بھی پارلیمنٹ اسٹریٹ تھانے میں  بی جے پی کے لیڈروں کے خلاف شکایت درج کرائی۔ کانگریس کی شکایت میں کہا گیا کہ بابا صاحب کی توہین کیخلاف آج انڈیا الائنس کے ممبران پارلیمنٹ احاطے میں احتجاج کر رہے تھے۔

جب اپوزیشن  کے ممبران پارلیمنٹ کے مکر دوار پہنچے تو وہاں پہلے سے موجود بی جے پی اراکین نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے پر حملہ کر دیا۔انہیں دھکا دیا  اور ان کیساتھ بدسلوکی کی جس سے وہ زخمی ہوگئے۔پارٹی نے اس کو بی جے پی کی غنڈہ گردی قرار دیتے ہوئے پولیس سے اس معاملہ میں کارروائی کا مطالبہ کیا۔ کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو بھی خط لکھا ہے اور انہیں اس پورے واقعے کی اطلاع دی۔ ادھرراجیہ سبھا میں امیت شاہ کے ذریعہ  ڈاکٹر امبیڈکر پر کئے گئے تبصرہ کے بعد جو ہنگامہ برپا ہوا ہے وہ تھم نہیں رہا ہے۔  اپوزیشن لیڈران نے امیت شاہ کے خلاف محاذ قائم کردیا ہے۔ اجمعرات کو اس معاملے میں ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ ملکارجن کھرگے نے  امیت شاہ کیخلاف ’خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی‘ کی کارروائی  کا نوٹس دیا ہے۔ اس سے قبل ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن نے بھی کو شاہ کے خلاف ’خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی‘ کا نوٹس دیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK