سیاسی جماعتوں اورعوامی خدمت گاروں نے بی ایم سی کے خلاف نعرے بازی کی ۔ وعدہ کرنے کے باوجود اے ایم سی نے ملاقات نہیں کی ۔جمعرات کا وقت دیا گیا۔
EPAPER
Updated: February 26, 2025, 12:35 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
سیاسی جماعتوں اورعوامی خدمت گاروں نے بی ایم سی کے خلاف نعرے بازی کی ۔ وعدہ کرنے کے باوجود اے ایم سی نے ملاقات نہیں کی ۔جمعرات کا وقت دیا گیا۔
ملاڈ ایورشائن بریج بائیکرس کیلئے کھلوانے کی خاطرایک مرتبہ پھر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ،سی پی آئی ، عام آدمی پارٹی کے رضاکاروں اور مقامی سماجی خدمت گاروں پر مشتمل مالونی وکاس منچ کی جانب سےمنگل ۲۵؍ فروری کو گیٹ نمبر ۶؍سے ملاڈ لبرٹی گارڈن ’پی‘ نارتھ تک ریلی نکالی گئی۔ مظاہرین نے بند کئے گئے بریج سے گزرتے ہوئے بی ایم سی دفتر ’پی‘ نارتھ وارڈ پہنچ کر زبردست احتجاج کیا ۔ ایک وفد نےاسسٹنٹ میونسپل کمشنر کندن ولوی سے ملاقات کی کوشش کی مگر معلوم ہوا کہ وہ نہیں ہیں۔
ریلی شروع ہونے اورختم ہونے تک گیٹ نمبر۶؍ ، بریج کے قریب، ایورشائن نگر ، کانچ پاڑہ اور بی ایم سی دفتر کے سامنے پولیس کا سخت پہرہ تھا۔اس دوران مظاہرین نے ہماری مانگیں پوری کرو، ہم اپنا حق مانگتے نہیںکسی سے بھیک مانگتے ، بی ایم سی مردہ باد ، بی ایم سی ہوش میں آؤ، انقلاب زندہ باد، بائیکرس کیلئے بریج شروع کرو، ایورشائن بریج بائیکرس کے لئے کس نے بند کیا؟ ایم ایل اے، ایم پی جواب دو ، ہماری مانگیں پوری کرو ورنہ کرسی خالی کرو وغیرہ نعرے لگائے۔
وفد کی برہمی ملاقات کرنی ہی ہوگی
مظاہرین کے ایک وفد نے نئے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کندن ولوی سے ملاقات کے لئے پہنچا مگر ان کے پی اے نے کہاکہ صاحب بی ایم سی ہیڈ آفس سی ایس ایم ٹی ٹریننگ کےلئےگئے ہوئے ہیں۔ اس پرشرکاء نے ناراضگی کااظہار کیا اورکہاکہ اے ایم سی کا یہ نامناسب اورغلط رویہ ہے ۔انہیں معلوم تھا اوران کوپیشگی اطلاع بھی دی گئی تھی پھربھی باوجود موجود نہ رہنے کا مطلب ہےکہ انہیںعوام کے مطالبات اور مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ اسی طرح یہ بھی کہا گیا کہ بند کئےگئے بریج کےتعلق سے انہوں نے چارج سنبھالنے کے بعد۳؍ دن میںتفصیلات فراہم کرانے کی یقین دہانی کروائی تھی مگر وہ بھی نہ ہوسکی ۔اس کا مطلب صاف ہے کہ جان بوجھ کراس مسئلے کو ٹالا جارہا ہے جبکہ ٹریفک جام سےمالونی والے پریشان ہیں اوررمضان المبار ک میںٹریفک جام سے مزید پریشانی کا اندیشہ ہے۔
شرکاء وفد کی ناراضگی پربی ایم سی دفتر کے پاس موجود پولیس اہلکاروں اوراے ایم سی کے پی اے نے کہاکہ جمعرات کو آپ لوگوں کی ملاقات کروائی جائے گی، اب مزید وعدہ خلافی نہیں ہوگی۔ اس کے بعد مظاہرین یہ کہہ کرلوٹے کہ اس مسئلے کے حل ہونے تک ہم لوگ آوازبلند کرتے رہیںگےاوراے ایم سی کوملاقات کرنی ہی ہوگی۔
مظاہرین میں کس نے کیا کہا
عاقب شیخ نے کہاکہ ’’ یہ غلط طریقہ ہے ، عوام پریشان ہیںمگر بی ایم سی کی جانب سے توجہ نہیں دی جارہی ہے اورنہ ہی صحیح طریقے سےجواب دیا جارہا ہے۔مگر ہم لوگ بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔‘‘ سی پی آئی کے مقامی یونٹ سکریٹری رئیس شیخ نے کہا کہ ’’ اسسٹنٹ میونسپل کمشنر نےبدعہدی کی حد کردی ہے ۔ انہیںشاید یہ محسوس ہورہا ہے کہ وہ اس طرح ٹال مٹول کے رویے سے اس مسئلے کوبھلا دیں گے لیکن وہ غلط فہمی میں ہیں، بریج کھولے جانے تک ہم سب آواز بلند کرتے رہیںگے ۔‘‘
عام آدمی پارٹی کی مقامی عہدیدارلازری ورگیس نے کہاکہ’’ بریج کوکمزور بتاکر بائیکرس کو روکا گیا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا بریج پررکاوٹ ڈالنے کےلئے رکھے گئے وزنی پتھر وں سے بریج کو خطرہ نہیں ہے ، شہری انتظامیہ کس کوبے وقوف بنارہا ہے ۔‘‘ ڈاکٹر نسیم احمد نے کہاکہ ’’ بی ایم سی کومالونی والوں کوہورہی پریشانی کو حل کرنا چاہئے اوربریج کوکھولنا چاہئے تاکہ ٹریفک کا مسئلہ حل ہو۔‘‘ ایڈوکیٹ سعیدشیخ نے کہاکہ’’ بی ایم سی عوام کی پریشانی کوسمجھے اوراسے حل کرے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ’’مقامی ایم ایل اے سے بھی ملاقات کی گئی تھی مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا ۔‘‘