این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل اور رکن اسمبلی وبی ایم سی میں سماجوادی پارٹی کے سابق گروپ لیڈر رئیس شیخ نے میونسپل کمشنرایڈمنسٹریٹر اقبال سنگھ چہل کو خط لکھ کر میونسپل پارکس/تفریحی اورکھیل کے میدانوں کو گود لینے والی مجوزہ ’اڈاپشن‘ پالیسی کی مخالفت کی ہے اور اسے رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
رئیس شیخ۔ تصویر:آئی این این
این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل اور رکن اسمبلی وبی ایم سی میں سماجوادی پارٹی کے سابق گروپ لیڈر رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر/ایڈمنسٹریٹر اقبال سنگھ چہل کو خط لکھ کر میونسپل پارکس/تفریحی اورکھیل کے میدانوں کو گود لینے والی مجوزہ ’اڈاپشن‘ پالیسی کی مخالفت کی ہے اور اسے رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
اس ضمن میں رئیس شیخ نے اپنے لیٹر میں لکھا ہے کہ گنجان آبادی والے ممبئی شہر میں لوگوں کے گھر انتہائی چھوٹے ہیں جس کے پیش نظر ان کی تفریح اور صحت کیلئے بڑی تعداد میں عوامی کھلی جگہوں کا ہونا ضروری ہے۔ اسی وجہ سے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے ڈیولپمنٹ کنٹرول رولز(ڈی سی آر) ۲۰۳۴ءمیں پارکس/ تفریحی میدان/کھیل کے میدان اور فٹ پاتھ کو محفوظ کرنے کو ترقیاتی منصوبہ بندی میں شامل کیا گیا ہے لیکن میونسپل پارک ڈپارٹمنٹ نےیکم اگست ۲۰۲۳ء کو تفریحی اور کھیل کے میدان متعلق مجوزہ اڈپشن پالیسی کا مسودہ جاری کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ۱۷۰۰؍ کروڑ روپے کی لاگت کا ممبئی بیوٹیفیکیشن پروجیکٹ شروع کیا ہے جس میں سے شہری انتظامیہ کو تقریباً ۲۰۰؍ کروڑ روپے خرچ کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ سابقہ کیئر ٹیکر پالیسی کا تجربہ رہا ہےکہ میونسپل جمنازیم کی اراضی پر اور بعض مقامات پر سڑکوں پر بڑے پیمانے پر تعمیرات کئے گئے ہیں جس کے سبب اس پالیسی کو بند کر دیا گیا۔ اگر بلدیہ واقعی اس طرح کی کوئی اسکیم لانے کا فیصلہ کرنے جا رہی ہے تو سب سے پہلے جن لوگوں نے میونسپل پارکس/ تفریحی میدانوں/کھیل کے میدانوں اور دیگر جگہوں پر تعمیرات کر رکھی ہیں انہیں بی ایم سی اپنی تحویل میں لے۔
عوامی نمائندوں کی موجود گی میں اڈاپشن پالیسی پیش کی جائےجینت پاٹل اور رئیس شیخ دونوں لیڈروں نے مذکورہ پالیسی بنانے سے متعلق کہا کہ اس میں عوامی نمائندوں کی شرکت بہت ضروری ہے لیکن اس وقت میونسپل کارپوریشن تحلیل ہو چکی ہے اس لئے عوامی نمائندوں کی تقرری کیبعد ہی اس پالیسی پر فیصلہ کیا جائے۔