عام شہریوں پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا مگرجھوپڑپٹیوں میںدکان ،گودام ، کارخانے اور ہوٹلوں پر کمرشیل پراپرٹی ٹیکس عائدکیا جائے گا۔صحت عامہ پربجٹ کا ۱۰؍ فیصد حصہ مختص ۔ ’بیسٹ ‘کو ایک ہزار کروڑ کی امداد
EPAPER
Updated: February 04, 2025, 11:37 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
عام شہریوں پر کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا مگرجھوپڑپٹیوں میںدکان ،گودام ، کارخانے اور ہوٹلوں پر کمرشیل پراپرٹی ٹیکس عائدکیا جائے گا۔صحت عامہ پربجٹ کا ۱۰؍ فیصد حصہ مختص ۔ ’بیسٹ ‘کو ایک ہزار کروڑ کی امداد
ایشیا کی امیر ترین بلدیہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کا ۲۶-۲۰۲۵ء کا سالانہ مالیاتی بجٹ منگل کو میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی نے بی ایم سی کے صدر دفتر میں پیش کیا۔ ۷۴؍ ہزار ۴۲۷؍ کروڑ روپے کے اس بجٹ کو ۶۰ء۶۵؍ کروڑ روپے کے منافع کا بجٹ قرار دیا گیا ہے۔ اس بجٹ میں عام شہریوں پر کوئی نیا ٹیکس کا باقاعدہ طور پر عائد نہیں کیا گیا ہے لیکن جھوپڑپٹیوں میں جس کا کمرشیل استعمال کیاجارہا ہے اور دکان ، کارخانے، گودام، ریسٹورینٹ اور ہوٹل وغیرہ جاری ہے، ان پر کمرشیل پراپرٹی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان میونسپل کمشنر نے کیا ہے اور ان سے ۳۵۰؍ کروڑ آمدنی ہونے کی توقع بھی ظاہر کی ہے۔ اس کے علاوہ کوراکرکٹ اٹھانے کے عوض ’’سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ یوزر چارج‘‘نافذ کرنے، اسپتال خدمات اور پانی ٹیکس کی شرح میں اضافہ کرنے پر بھی غور کرنے کی بات بھی کہی ہے۔میونسپل کمشنر نے ممبئی کے ترقیاتی کاموں خصوصاً کوسٹل روڈ اور متعدد پلوں کے علاوہ صحت اور تعلیم کی بہتر سہولتیں مہیاکرنے کا بھی یقین دلایاہے۔
میونسپل کمشنر نے با ر بار بی ایم سی کے فکسڈ ڈپازٹ سے رقم لینے کے سوالات پر کہاکہ ’’ بی ایم سی کے اخراجات کیلئے استعمال ہونے والے فنڈ میں سے یہ محض ایک حصہ ہے اور بہت معمولی فنڈ استعمال کیاجا رہاہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ بی ایم سی دیوالیہ ہو رہی ہے۔‘‘
ممبئی کی جھوپڑپٹیوں کے تجارتی استعمال پر ٹیکس عائد کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے بھوشن گگرانی نے کہا کہ’’ ان سے کوئی بہت زیادہ ٹیکس نہیں لیا جائے گا بلکہ جو کو کمرشیل استعمال پر کسی پان کی دکان اور چھوٹی دکان یا دیگر کمرشیل استعمال پر ٹیکس عائد کیا جاتا ہے وہی ٹیکس ان سے بھی لیا جائےگااور ان سے ہونے والے آمدنی شہریوں کی سہولت کے کاموں پر ہی خرچ کی جائے گی۔‘‘
نمائندہ انقلاب نےجب میونسپل کمشنر سے استفسار کیا کہ جھوپڑوں کے کمرشیل استعمال پر پراپرٹی ٹیکس کے بدلے انہیں بی ایم سی کی جانب سے کیا سہولتیں دی جائیں گے ؟تو انہوں نے کہا کہ ’’ چونکہ وہ سڑک، اسٹریٹ لائن اور دیگر سہولتیں استعمال کر ہی رہے ہیں ، اب تک ان پر ٹیکس نافذ نہیں کیا گیا تھا لیکن اب ان کا سروے جاری ہے اور ٹیکس نافذ کرنے کا سلسلہ شروع کر دیاگیا ہے۔‘‘ ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ یہ ٹیکس دھاراوی اور ممبئی کی سبھی جھوپڑ پٹیو ں پر نافذ ہوگا۔‘‘
محکمہ تعلیم کا بجٹ
میونسپل کمشنر نے بتایاکہ’’ بی ایم سی کے ۴۷۹؍ اسکولوں کی عمارتیں ہیں ۔ ان میں سے ۴۵؍ اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت ، تزئین کاری اور ان کے اپ گریڈیشن کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ بقیہ اسکول بلڈنگ کا کام آئندہ برسوں میں کیا جائے گا۔ شہری انتظامیہ کی جانب سے مزید ۴؍ سی بی ایس ای اسکول شر وع کئے جائیں گے۔
بی ایم سی کا تعلیمی بجٹ بھی پیش کیا گیاجس میں ویژن-۲۷؍کا آغاز کیا گیا ہے۔ رائٹ ٹو ایجوکیشن (آر ٹی ای) مشن اسکول انفرااسٹرکچر پروجیکٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
بی ایم سی کی معرفت اردو، مراٹھی، ہندی، گجراتی انگریزی،تیلگو، تمل اور کنڑ۸؍میڈیم کے ۹۳۸؍اسکول ہیںجن میں مفت تعلیم دی جاتی ہے ۔ تعلیمی بجٹ میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ضروری اقدامات اور ترقیاتی کاموں اور کلاس روم کو بہتر بنانے کیلئے بھی فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔
علاج میں سہولیات کی کوشش
امسال بی ایم سی کے کل بجٹ کا ۱۰؍ فیصد حصہ صحت کیلئے مختص کیا گیا ہے ۔ فی الحال سرکاری اسپتالوں میں تقریباً ۱۵؍ ہزار بیڈ دستیاب ہیں لیکن اگلے ۲؍ برس میں نئے اسپتال تعمیر کرنے کےبعد ان کی تعداد میں ۳؍ ہزار ۵۱۵؍ کا اضافہ ہوگا جس سے شہریوں کو علاج میں بہتر سہولتیں میسر آ سکیں گی۔میونسپل اسپتالوں میں زیرو پرسکرپشن پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسی طرح اب تک ۲۵۰؍ آپلا دواخانہ شروع کئے گئے ہیں جن سے ۹۰؍ لاکھ شہریوں نے استفادہ کیا ہے ۔ مزید ۲۵؍ آپلا دواخانہ شروع کرنے کا عزم ہے ۔ ۳؍ فیزیو تھیراپی سینٹر بھی شروع کئے جائیں گے ۔
بیسٹ کوای- بس خریدنے کیلئےفنڈ دیا جائے گا
بجٹ میں ایک ہزار کروڑ روپے برہن ممبئی الیکٹرک سپلائی اینڈ ٹرانسپورٹ انڈر ٹیکنگ ( بیسٹ) کو دی گئی ہے۔ اس ضمن میں میونسپل کمشنر نے کہا کہ یہ فنڈ (گرانٹ)بیسٹ اپنی سہولت اور ضرورت کے اعتبار سے استعمال کر سکتا ہے ۔ای بس خریدنے کیلئے ۲۵۰؍ کروڑ روپے دیئے جائیں گے ۔
بیکریوں کو ہدایت
میونسپل کمشنر نے کہا کہ ممبئی میں فضائی آلودگی کم کرنے کے اقدام کئے جارہے ہیں، اس کے تحت بیکریوں اور شمشان بھومی میں لکڑیاں جلانے پر پابندی عائد کرنا بھی شامل ہیں۔ بیکریوں کے مالکان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ لکڑیاں استعمال کرنے کےبجائے پی این سی یا سی این جی کا استعمال کرے۔‘‘ اس ضمن میں بی ایم سی کی جانب سے نوٹس بھی جاری کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے اور ۶؍ ماہ میں بیکریوں میں لکڑیاں کے متبادل اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کرنے کا بھی انتباہ دیا گیا ہے۔
آمدنی میں اضافہ کیلئے اقدامات
میونسپل کمشنر بھوشن گگرانی نے بتایا کہ یہ تاریخی بجٹ ہے اور سب سے زیادہ سہولیات کیلئے اس میں فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ محصولات میں اضافہ کے لئے کوشش کی گئی ہے، ان میں زکات ناکوں ٹرانسپورٹیشن اینڈ کمرشیل ہب بنانے کا فیصلہ کیاگیا ہے اور اس کی شروعات دہیسر چیک ناکہ سے کی جارہی ہے۔ یہاں ۴۵۶؍ بسوں کی پارکنگ کی سہولت ہوگی اور ۱۴۲۴؍ موٹر گاڑیاں بھی پارک کی جائیں گی ۔ اسی طرح کھلی جگہوں کو بھی کرایہ پر دینے کا تجویز تیار کی جارہی ہے ۔اسی کے تحت ورلی میں ریس کورس اور کرافوڈ مارکیٹ کی جگہ کو بھی کرایہ پر دینے کی تجویز ہے۔