• Tue, 14 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سال میں ۲؍ مرتبہ عمارتوں کا فائر آڈٹ لازمی قرار دینے کی بی ایم سی کی تجویز

Updated: January 13, 2025, 1:31 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

شہری انتظامیہ کے مطابق ایسا نہ کرنے پر پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ جرمانہ بھی وصول کیا جائے گا۔فائر بریگیڈ کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ دو برس میں آتشزدگی کے ۱۰؍ہزار سے زائد واقعات ہوچکے ہیں۔

To prevent fire incidents, the city administration has proposed a new proposal regarding fire safety in buildings. Photo: INN
آتشزدگی کے واقعات روکنے کیلئے شہری انتظامیہ نے عمارتوں میں فائرسیفٹی سے متعلق نئی تجویز پیش کی ہے۔ تصویر: آئی این این

 فائر سیفٹی کے قواعد پر عمل نہ کرنے والی عمارتوں خصوصی طور پر فائر آڈٹ نہ کرانے پر بی ایم سی نے پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ جرمانہ بھی وصول کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس تجویز کے مطابق شہرو مضافات میں آگ لگنے کے حادثات بڑھتے ہی جارہے ہیں جن پر قابو پانے کے ساتھ آگ لگنے کی وجہ اور اس پر فوری قابو پانے کے ضمن میں کی جانے والی جانچ میں شہر کی اکثر بلڈنگوں ، سوسائٹیوں اور حتیٰ کہ فلک بوس عمارتوں کے بارے میں پتہ چلا کہ ان میں نہ تو فائر سیفٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے جاتے ہیں اور نہ ہی فائر آڈٹ کیا جاتا ہے۔ 
  بی ایم سی نے آگ لگنے کے حادثات اور جانی و مالی نقصانات پر قابو پانے کے مقصد سے جو تجویز تیار کی ہے، اس کے مطابق شہرو مضافات کی ہر رہائشی و تجارتی بلڈنگ کے مکینوں کو نہ صرف فائر سیفٹی کی تمام شرائط کو پورا کر نا ہوگا اور آگ پر قابو پانے کے فوری انتظامات سے متعلق بلڈنگوں میں فائر سسٹم کو نصب کرنا ہوگا بلکہ ہر ۶؍ ماہ میں بی ایم سی کے فائر ڈپارٹمنٹ میں فائر آڈٹ رپورٹ جمع کرنا لازمی ہوگا۔ مذکورہ بالا تجویز کی منظوری کے بعد اس پرعمل نہ کرنے والے مکینوں اور سوسائٹیوں پر پراپرٹی ٹیکس کے ساتھ فائر آڈٹ رپورٹ فراہم نہ کرنے اور فائر سیفٹی کی شرائط پوری نہ کرنے کی پاداش میں جرمانہ بھی وصول کیا جائے گا۔ 
 بی ایم سی کے ایک افسر نے اس ضمن میں اطلاع فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ رہائشی و تجارتی بلڈنگوں ، سوسائٹیوں اور فلک بوس عمارتوں میں فائر آڈٹ اور فائر سیفٹی کے تعلق سے تیار کردہ تجویز ڈائریکٹر آف مہاراشٹر فائر سروس کو سونپ دی گئی ہے۔ اس کی منظوری کے بعد رہائشی اور تجارتی عمارتوں کےمکینوں کو اس پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔ اس لئے ان مکینو ں کو اس ضمن میں ہوش کے ناخن لینا چاہئے کیونکہ جانی و مالی نقصان بہر حال ان ہی کا ہوتا ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ فائر آڈٹ رپورٹ تیار نہ کرنے والے مکینوں پر کتنا جرمانہ عائد کیا جائے گا، اس پر متعلقہ افسران تبادلہ خیال کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک بی ایم سی فائر سیفٹی قوانین پر عمل نہ کرنے پر بلڈنگوں، سوسائٹیوں یا فلک بوس عمارتوں کی بجلی اور پانی سپلائی منقطع کر دیتی تھی لیکن اس طرح کے اکثر معاملات میں مکین کورٹ سے رجوع ہو کر راحت حاصل کر لیتے ہیں ۔ مذکورہ تجویز جھوپڑا واسیوں پر نافذ نہیں ہوگی۔ اس تجویز کے مطابق فائر آڈٹ رپورٹ اور فائر سیفٹی سسٹم کے فعال ہونے سے متعلق رپورٹ ہر سال جنوری اور جولائی میں اپنے علاقے کے فائر اسٹیشن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا ہوگی۔ 
  شہرو مضافات کی ہر عمارت میں فائر سیفٹی اور فائر آڈٹ سسٹم لگانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے افسر نے بتایا کہ ’’ گزشتہ دو برسوں میں آگ لگنے اور جانی و مالی نقصان ہونے کا جائزہ لینے کے بعدیہ تجویز کو پیش کی گئی ہے۔ ‘‘شہر اور مضافات میں آگ لگنے سے متعلق بی ایم سی اور فائر بریگیڈ کی ترتیب کردہ رپورٹ کے مطابق ۲۰۲۳ء میں آگ لگنے کے ۵؍ ہزار ۷۴؍ حادثات ہوئے تھے جن میں ۳۰؍ افراد کی موت اور ۳۰۳؍شہری زخمی ہوئے تھے۔ اسی طرح ۲۰۲۴ء میں آگ لگنے کے ۵؍ ہزار ۲۹۶؍ حادثات میں ۲۱؍ افراد ہلاک اور ۱۷۶؍ لوگ زخمی ہوئے تھے۔ آفیسر کے بقول گزشتہ دو برسوں میں آگ لگنے کے کل ۱۰؍ ہزار ۳۷۰؍ حادثات رونما ہوئے جن میں ۵۱؍ افراد ہلاک اور ۴۷۹؍ افراد زخمی ہوئے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK