• Sun, 12 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

بی ایم سی اسپتالوں میں ادویات کی سپلائی روکنےکی دھمکی

Updated: January 12, 2025, 10:21 AM IST | Mumbai

بلوں کی عدم ادائیگی سے ۱۵۰؍سپلائر ناراض،۱۲۰؍کروڑ روپے بقایا ، کل ۱۳؍جنوری سے دواؤں کی سپلائی روکنےکااعلان

Relatives of patients receiving medicines at a government hospital in the city. (File photo)
شہر کے ایک سرکاری اسپتال سے مریضوں کے رشتہ دار دوائیں لیتے ہوئے۔(فائل فوٹو)

 بی ایم سی اسپتالوں میں ادویات سپلائی کرنے والے آل فوڈ اینڈ ڈرگس لائسنس ہولڈر فائونڈیشن ( اے ایف ڈی ایل ایچ ایف ) کے ۱۵۰؍ سے زیادہ سپلائرس نے واجب الادا بلوں کی عدم ادائیگی کے سبب ۱۳؍ جنوری سے سپلائی بند کرنے کی دھمکی دی ہے ۔ اس  وجہ سے بی ایم سی اسپتالوں مثلاً سائن،کے ای ایم اور کوپر وغیرہ میں دوائوں کی قلت ہوسکتی ہے ۔
 واضح رہے کہ اے ایف ڈی ایل ایچ ایف سے وابستہ سپلائروں، جو بی ایم سی اسپتالوں میں ادویات سپلائی کرتے ہیں ، گزشتہ ۴؍مہینوں سے ان کے بل کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے ۔ اس کی وجہ سے سپلائر بہت پریشان ہیں۔ بی ایم سی پر ان سپلائروں کا تقریباً ۱۲۰؍کروڑ رو پےواجب الادا ہے۔ اگریہ رقم جلد ادا نہیں کی جاتی توبی ایم سی اسپتالوںکے کام کاج میں خلل پڑنےکی توقع ہے۔ 
 گوونڈی کے ایک سپلائر نے انقلاب کو بتایا کہ ’’ بی ایم سی کےمتعلقہ ڈپارٹمنٹ کے افسران بل کی ادائیگی کیلئے بہت پریشان کرتے ہیں ۔بل کی ادائیگی نہ ہونے سےسپلائروں کا برا حال ہے ۔ میں بھی بی ایم سی اسپتالوں میں ادویات سپلائی کرتا تھالیکن بل کی رقم وقت پر نہ ملنے سے میرا کاروبار خراب ہوگیا ۔ اسی وجہ سے ۲؍سال سے میں نے بی ایم سی اسپتالوں میں ادویات سپلائی کرنا   بند کر دیا ہے ۔ اب بھی میرا ڈھائی لاکھ روپے بقایا ہے ۔ ۲؍سال سے اس رقم کیلئے بھاگ دوڑ کر رہا ہوں لیکن ابھی تک اس کی ادائیگی نہیں کی گئی ہے ۔‘‘
 انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’بی ایم سی اب ٹینڈر سسٹم کے ذریعےادویات کےآرڈر دے رہی ہے ۔ایک ٹینڈر پاس ہونے میں ۴۔۵؍ مہینے لگتے ہیں ۔ ٹینڈر کے ساتھ ڈپازٹ کی رقم بھی ۴۔۵؍ مہینے پھنسی رہتی ہے ۔ اگر ایک سپلائر ۳۔۴؍ ٹینڈر بھرتا ہے تو لاکھوں روپےڈپازٹ کی شکل میں پھنس جاتے ہیں۔اس کے باوجود بعض مرتبہ ٹینڈر پاس بھی نہیں ہوتا ۔ اس طرح کی متعدد پریشانیاں ہیں جن کی وجہ سے میں نےبی ایم سی اسپتالوں کا کام کرنا بند کر دیا ہے ۔ ‘‘
   گھاٹ کوپر کے ایک سپلائر کا بی ایم سی پر ۴؍ کروڑ روپے بقایا ہے ، جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہے۔ مالی دشواری کے سبب وہ ذاتی اخراجات پورے نہیں کر پا رہا ہے ۔وہ سائن اور کوپر جیسے بڑے اسپتالوں میں دوا سپلائی کرتا ہے۔ اسی طرح دیگر سپلائرس بھی بی ایم سی سے پیمنٹ نہ ملنے سے مالی مشکلات کا شکار ہیں۔ 
 اے ایف ڈی ایل ایچ ایف نے اس تعلق سے بی ایم سی کےمیونسپل کمشنر بھوشن گگرانی کو مکتوب روانہ کیا ہے جس میں سپلائروں کے بل کی ادائیگی نہ ہونے سے انہیں ہونے والی مالی دشواریوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ اطلاع دی گئی ہے کہ گزشتہ ۴؍ مہینوں سے متواتر فالواپ کرنے کےباوجود بل کی ادائیگی کی صورت نہیں نکل سکی ہے جس کی وجہ سے ادویات کی سپلائی جاری رکھنا مشکل ہے لہٰذا سپلائروں کی بقایا ادائیگی  جلد ازجلد کلیئر کی جائے تاکہ ادویات کی سپلائی متاثر نہ ہو ۔
 اے ایف ڈی ایل ایچ ایف کے صدر ابھئے پانڈے نے اس تعلق سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ ہمارے ممبران بقایا بل کی عدم ادائیگی کے سبب مالی اعتبار سے بہت پریشان ہیں ۔مالی قلت سے وہ ادویات کی سپلائی روکنے پر مجبور ہیں لہٰذا اسپتالوں کو ادویات کی قلت سے محفوظ رکھنے کیلئے فوری طور پر بلوں کی ادائیگی کی جائے ۔ اگر بلوںکی ادائیگی نہ کی گئی تو بی ایم سی اسپتالوں کو ادویات کی فراہمی روک دی جائے گی۔‘‘
 بی ایم سی کے محکمہ صحت کے ڈپٹی کمشنر سنجے کُرھاڈے نےاے ایف ڈی ایل ایچ ایف کےخط موصول ہونے کا اعتراف کیا اور یقین دلایا کہ معاملہ زیر غور ہے۔ ہم جانچ کر رہے ہیں اور اس مسئلے کو حل کرنے پر کام جاری ہے۔امید ہے کہ کوئی بہتر فیصلہ جلد ہو جائےگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK