• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

ناکام بغاوت کی قیادت کرنے والا جنرل، صدر کا عہدہ سنبھالنا چاہتا تھا: بولیویا صدر

Updated: June 29, 2024, 6:50 PM IST | Lapaz

بولیویا کے صدر کا کہنا ہے کہ ناکام بغاوت کی قیادت کرنے والا جنرل، دراصل صدر کا عہدہ سنبھالنا چاہتا تھا۔ انہوں نے معاشی بحران کو اس کی وجہ ماننے سے انکار کیا۔ اس کے علاوہ گرفتار کئے گئے ۲۱ ؍افراد جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ بےقصور ہیں، سے صدر نے پلہ جھاڑ لیا۔

Bolivian President Luis Arce. Photo: X
بولیویا کے صدر لوئس آرس۔ تصویر ایکس

لا پاز، بولیویا کے صدر لوئس آرس نے جمعہ کو کہا کہ ایک سابق جنرل نے ناکام بغاوت میں حکومت سنبھالنے اور صدر بننے کا ارادہ کیا تھا، اور انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ قوم معاشی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، جنگجو لیڈرنے ایک بار پھر اس بات کی تردید کی کہ بدھ کو سرکاری محل پر حملہ ایک’ فرد واحد کی بغاوت ‘تھی جس کی منصوبہ بندی سیاسی فائدہ حاصل کرنےکیلئے کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں فرار نہیں ہوا، میں جمہوریت کے دفاع کیلئے ثابت قدم رہا۔‘‘

اپنے ایک وقت کے اتحادی ایوو مورالس کے ساتھ جاری سیاسی تنازعات کے بارے میں، آرس نے کہا کہ ’’ہم پرمورالس کی طرف سے سیاسی طور پر حملہ کیا گیا، جس نے قانون سازی کے بائیکاٹ پر زور دیا۔جس کے سبب معاشی بدحالی سے نمٹنے میں حکومت کو نقصان پہنچا ہے۔‘‘ اس کے علاوہ آرس نے حکومت کی طرف سے حراست میں لیے گئے ۲۱؍افراد کے خاندان کے افراد کے دعووں سےپلہ جھاڑ لیا جو بغاوت کی کوشش میں بے قصور تھے، اور یہ کہ انہیں سابق فوجی جنرل جوآن ہوزے زونیگا نے دھوکہ دیا، کہا کہ ’’یہ حکومت کا مسئلہ نہیں ہےیہ ان لوگوں کا مسئلہ ہے جو بغاوت میں ملوث تھے، ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK